ریاض: (ویب ڈیسک)
برطانوی کمپنی ’اسٹفش‘ نے سعودی عرب میں ٹیکنالوجی کی ایک عالمی نمائش کے موقع پر دیوقامت آئینوں سے تیار کردہ ایک بہت بڑی سرنگ پیش کی ہے جسے دنیا کی سب سے بڑی ’شیش سرنگ‘ (کیلیڈو اسکوپ ٹنل) بھی قرار دیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ کیلیڈو اسکوپ میں چاروں طرف آئینے ہی آئینے نصب ہوتے ہیں جن کی ترتیب کچھ ایسی ہوتی ہے کہ اگر اس کے اندر کوئی چیز رکھ دی جائے تو اس کے لاتعداد عکس بنتے ہیں اور دیکھنے والے کو یوں لگتا ہے جیسے کیلیڈو اسکوپ میں ایک جیسی ان گنت چیزیں رکھی ہوئی ہیں (حالانکہ وہ ایک ہی چیز ہوتی ہے)۔
اردو میں کیلیڈو اسکوپ کا قریب ترین لفظ ’شیش محل‘ ہے۔ یہ کوئی ایسی عمارت ہوتی ہے جس میں در و دیوار پر ہزاروں آئینے لگے ہوتے ہیں۔ یعنی اگر اس عمارت کے کسی کمرے میں ایک فرد موجود ہو تو یوں لگے گا جیسے وہاں لاتعداد افراد کھڑے ہیں۔
اسی مناسبت سے کیلیڈو اسکوپ ٹنل کو اردو میں ’شیش سرنگ‘ بھی کہا جاسکتا ہے۔
سعودی دارالحکومت ریاض میں منعقدہ ’ون جائنٹ لیپ‘ نامی ٹیکنالوجی کانفرنس اور نمائش میں رکھنے کےلیے ’اسٹفش‘ نے یہ سرنگ خاص طور پر تیار کی تھی جس کی لمبائی 131 فٹ اور اونچائی تقریباً 20 فٹ ہے۔
سرنگ کے اندرونی حصے میں دیوار کے 12 پہلوؤں پر سیکڑوں بڑے اور مضبوط آئینے لگائے گئے ہیں جبکہ سرنگ کے دونوں سِروں پر دیوقامت ایل ای ڈی اسکرینز نصب ہیں۔
آئینوں کی تنصیب اس مہارت سے کی گئی ہے کہ ان کے درمیان جوڑ ڈھونڈنا بہت مشکل ہے جبکہ پہلی نظر میں یہ سرنگ اندر سے مکمل دائرے جیسی دکھائی دیتی ہے۔
جب یہ ایل ای ڈیز روشن کی جاتی ہیں تو ان پر دکھائی دینے والا منظر، سرنگ کی اندرونی دیواروں پر لاتعداد عکس بناتا ہے اور کسی طلسم جیسا منظر تخلیق کرتا ہے۔
سرنگ میں داخلے اور اخراج کا راستہ اس طرح بنایا گیا ہے کہ اس سے کیلیڈو اسکوپ ٹنل کی اندرونی دیواروں پر بننے والے عکس متاثر نہیں ہوتے۔
اگرچہ ’اسٹفش‘ نے اسے دنیا کی سب سے بڑی کیلیڈو اسکوپ سرنگ قرار دیا ہے لیکن 2005 میں ایک جاپانی نمائش کے موقع پر 154 فٹ لمبی کیلیڈو اسکوپک سرنگ پہلے ہی نمائش میں رکھی جاچکی ہے۔