منگلورو: (ویب ڈیسک) بھارتی کسان کی 2014 سے جاری محنت اور تحقیق رنگ لے آئی اور وہ بلند قامت درختوں پر سے پھل توڑنے کے لیے موٹر سائیکل بنانے میں کامیاب ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز نے بھارتی ریاست کرناٹک کے شہر منگلورو میں ایسے منفرد الخیال کسان کا انٹرویو کیا جس نے طویل القامت درختوں پر چڑھنے اور پھل توڑنے کے مشکل کام کو آسان بنادیا۔
گنی پتی بھت نامی کسان کے کھیت میں ناریل اور چھالیہ کے 60 سے 70 فٹ لمبے درخت ہیں جن پر چڑھنے کے لیے انھوں نے اپنے انجینیئر دوست سے مل کو ایک موٹر سائیکل تیار کرلی ہے۔
کسان نے بتایا کہ اب اس کی عمر زیادہ ہوگئی ہے اور وہ قد آور درختوں پر چڑھنے کی طاقت نہیں رکھتا اور مہنگے دام مزدور کی جیب اجازت نہیں دیتی۔ جس پر ضرورت ایجاد کی ماں ہے کے مصداق موٹر سائیکل بنانے کا خیال آیا۔
گنی پتی بھت نے اس کام کے لیے اپنے ایک انجینیئر دوست سے مدد لی۔ دونوں 2014 سے اس پر کام کر رہے ہیں۔ کئی ناکام تجربوں اور 40 لاکھ روپے خرچ کرکے موٹر سائیکل بنانے میں تیار ہوگئے۔
دو سال سے وہ کامیابی کے ساتھ اس موٹر سائیکل کو استعمال کررہے ہیں۔ شروع میں دیگر کسانوں کا اعتراض تھا کہ یہ موٹر سائیکل بارشوں میں ناکارہ ثابت ہوگی لیکن مون سون بھی اچھا گزر گیا۔
جس کے بعد اب کسانوں نے گنی پتی بھت کو موٹر سائیکل بنانے کا آرڈر دیدیا ہے اور اب تک وہ 300 سے زائد موٹر سائیکلیں بناچکے ہیں۔
گنی پتی بھت نے موٹر سائیکل کی قیمت 62 ہزار روپے رکھی ہے جو اب ہاتھوں ہاتھ لی جارہی ہے۔