لاہور: (ویب ڈیسک)حکومتی مذاکراتی کمیٹی شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک نے تمام کوششیں رائیگاں چلی گئیں کیوں کہ مسلم لیگ (ق) کی قیادت نے عدم اعتماد میں ووٹ کا فیصلہ آخری دن پر چھوڑ دیا۔
حکومتی وفد کی چوہدری پرویز الٰہی سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی مذاکراتی ٹیم کے ق لیگ کی قیادت سے مذاکرات میں برف نہ پگھل سکی، شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک نے تمام کوششیں کرلیں تاہم ان کی کی تمام وضاحتیں بیکار گئیں، اور ق لیگ نے کوئی واضح پیغام نہیں دیا۔
ذرائع کے مطابق پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کے ساتھ چوہدری پرویز الہٰی کے ملاقات کے دو دور ہوئے۔ پرویز الہی نے حکومتی وزرا سے کہا کہ معاملات اتنے سیدھے نہیں جتنے اپ کو لگ رہے ہیں، اور پرویز الہی نے فی الحال عدم اعتماد کے معاملے پر تعاون کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے حتمی بات کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین اسلام آباد میں ہیں ان سے مشورہ کے بعد حتمی فیصلہ کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک بات چیت کے بغیر واپس روانہ ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق عدم اعتماد کے آخری روز ہی مسلم لیگ ق کا حتمی فیصلہ سامنے آئے گا، ق لیگ کی قیادت کا ملاقاتوں کا سلسلہ حکومت اور اپوزیشن کے ساتھ جاری رہے گے، اور اسلام آباد میں مسلم لیگ ق سے حکومتی وفد دوبارہ ملاقات کرے گا۔
ق لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری برادران اور حکومتی ٹیم کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے، بات سنی ہے، فیصلے کا اختیار صرف چوہدری پرویز الٰہی کے پاس ہے، قیادت نے ایک مرتبہ پھر پنجاب کی وزارت اعلی کے حوالے سے اپنا مطالبہ حکومتی ٹیم کے سامنے رکھا ہے۔ طارق بشیر چیمہ کا کہنا ہے کہ ق لیگ نے حکومتی ٹیم کے سامنے اپنے مطالبات اور حکومت سے متعلق تحفظات رکھ دئیے ہیں۔