تازہ تر ین

تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ 72 گھنٹوں میں ہوجائے گا، شیخ رشید

وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ میں وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ہوں جبکہ تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ 72 گھنٹوں میں آجائے گا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ہمیں موصول ہونے والی رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ (ن) کہیں 5 سے 6 ہزار سے زائد لوگ جمع نہیں کر پائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خرید و فروخت کی منڈی لگی ہوئی ہے، آصف علی زرداری خرید و فروخت کے ماہر ہیں، انہوں نے حاکم زرداری کے زمانے میں ضمانتیں ضبط ہونے کے بعد بھٹو خاندان کو ایک ایک کر کے سیاست سے الگ کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ 72 گھنٹوں یعنی 29 سے 31 مارچ تک تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ ہوجائے گا، ڈھائی بجے کے اجلاس میں علم ہوجائے گا کہ قرارداد اسمبلی میں کب پیش کی جارہی ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر تحریک عدم اعتماد آج پیش ہوگی تواس کا مطلب ہے کہ 72 گھنٹوں میں فیصلہ ہوجائے گا اور میں عمران خان کے ساتھ ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں علم نہیں ہے کہ مسلم لیگ (ن) کہاں سے اسلام آباد میں داخل ہوگی، ہم ان کو سیکیورٹی دینا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) مولویوں سے خطاب کرنے آرہی ہے کیونکہ ان کے پاس اپنے لوگ تو موجود نہیں ہیں، جی ٹی روٹ پر بھی میری توقع سے بہت کم لوگ تھے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں نے بلاول کے جلسے میں بھی یہ غلطی کی تھی، 2 ہزار 900 لوگوں کی سیکیورٹی فراہم کی لیکن حلفاً کہنے کو تیار ہوں کہ جلسے میں اتنے لوگ نہیں تھے، میں وہاں موجود تھا۔

انہوں نے کہا کہ فضل الرحمٰن کے مدرسوں کی چھٹیاں ہیں، تو یہ لوگ جائیں مولویوں سے خطاب کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کوئی ایسا انتخابی نشان نہیں ہے جس پر ہم نے انتخابات نہیں لڑے ہوں، وزارت ہو یا نہ ہو، عمران خان اقتدار میں ہوں یا نہ ہوں ہم اور ہمارے حامی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، کل جلسے کے بعد لوگوں کی آنکھیں کھل جانی چاہیے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 50 سال کی سیاست میں کسی حکومت کو وقت پورا کرتے نہیں دیکھا، جو حلالی ہے اصلی ہے، نسلی ہے اور جس نے آپ کے ٹکٹ پر ووٹ لیے ہیں اس کو آپ کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور حلقوں کے لوگوں کو ان کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ برصغیر میں اسلامی، جوہری طاقت رکھنے والی حکومت کو کمزور کرنے کی سازش ہے۔

انہوں نے مشترکہ اپوزیشن کو ’گینگ آف تھری‘ مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں بتانا نہیں چاہتا کہ جب بھٹو کو پھانسی لگی تو قلم اس کے ہاتھ سے کس نے لیا اور بھٹو کو پھانسی لگنے کے بعد ان لوگوں کو اقتدار نصیب ہوا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain