ممبئی: (ویب ڈیسک) بالی وڈ اداکارہ کنگنا رناوت نے بھارت کی قومی زبان کی تبدیلی کا مطالبہ کردیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ جمعے کو اپنی آنے والی فلم ‘دھکڑ’ کے ٹریلر لانچ کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کر رہی تھیں۔
جہاں ہندی زبان کے تنازعہ پر صحافیوں کی جانب سے ان کی رائے پوچھی گئی جس پر کنگنا نے کہا کہ ‘سب سے پہلے ہم سب کو اپنی زبان اور ثقافت پر فخر محسوس کرنے کا حق ہے لیکن ہمارا ملک ثقافتی اور زبان کے لحاظ سے بہت متنوع ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ لہٰذا ہمیں سب کو اکٹھا کرنے کے لیے ایک مشترکہ زبان کی ضرورت ہے۔
کنگنا کا کہنا تھا کہ جب بھارت کا آئین بنا تو ہندی کو قومی زبان بنا دیا گیا۔ اب دیکھیں، تکنیکی طور پر، تامل، ہندی سے پرانی زبان ہے لیکن سب سے قدیم سنسکرت زبان ہے۔ اس لیے میری رائے میں سنسکرت کو قومی زبان ہونا چاہیے، ہندی کو نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے پاس اس بات کا جواب نہیں ہے کہ سنسکرت کے بجائے ہندی کو قومی زبان کیوں منتخب کیا گیا ہے۔ لیکن اب جب فیصلہ ہوا گیا ہے تو اگر آپ اسے نہیں مانتے تو آپ آئین کی بے عزتی کررہے ہیں۔
اجے دیوگن اور ککچا سدیپ کے درمیان تنازع کا حوالہ دیتے ہوئے کنگنا کا خیال ہے کہ دونوں اداکار اپنے اپنے طریقے سے درست ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت میں ان دنوں ہندی کو قومی زبان کا درجہ دینے کے حوالے سے ایک بار پھر تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔
گزشتہ دنوں کرناٹکا سے تعلق رکھنے والے اداکار ککچا سدیپ نے اپنے ایک بیان میں ساؤتھ انڈین فلموں کی کامیابی پر کہا تھا کہ اب بھارت کی قومی زبان ہندی نہی رہی۔
جس کا جواب دیتے ہوئے بالی وڈ اداکار اجے دیو گن نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ‘میرے بھائی، اگر آپ کے مطابق ہندی ہماری قومی زبان نہیں ہے تو آپ اپنی فلموں کو اپنی مادری زبان ہندی میں ڈب کرکے ریلیز کیوں کرتے ہیں؟۔
انہوں نے کہا کہ ہندی ہمیشہ بھارت کی مادری زبان اور قومی زبان رہے گی۔
تاہم دونوں اداکاروں کی جانب سے قومی زبان کو لیکر کافی بحث ہوئی جس پر اب باقی بالی وڈ اداکار اور سیاستدان بھی اپنا ردعمل دے رہے ہیں۔