ٹوکیو: (ویب ڈیسک) روبوٹ کے انسانوں کی طرح دنیا میں گھومنے پھرنے میں تو شاید وقت لگے لیکن سائنس دانوں نے ان مشینوں کو انسان کے جیسا قریب روپ دینے کے لیے انسان جیسی جِلد لگانے کے مقصد کی جانب ایک قدم اور بڑھا دیا ہے۔
اس پیش رفت میں روبوٹ کی انگلی کو صرف جِلد کی طرح کی ساخت ہی نہیں دی گئی بلکہ اسے پانی سے مدافعت کرنے اور خود سے ٹھیک ہونے کی خصوصیات بھی دی گئی ہیں۔
حتی الامکان انسانوں کی مشابہت رکھنے والے انسان نما روبوٹ عموماً صحت کے شعبے اور سروس انڈسٹری میں لوگوں کے ساتھ باہمی معاملات رکھتے ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ ان مشینوں کا انسان کی طرح ظاہر ہونا مواصلات میں بہتری اور ان کو مزید قابلِ قبول بنا سکتا ہے۔
جاپان کی یونیورسٹی آف ٹوکیو کے پروفیسر اور تحقیق کے مرکزی منصنف شوجی ٹیکوئیچی کا کہنا تھا کہ انگلی معمولی سی پسینہ آلود دِکھتی ہے، چوں کہ انگلی برقی موٹر سے چلائی جاتی ہے لہٰذا انگلی کی حرکت کے ساتھ حقیقی انگلی کی طرح کٹ کٹ کی آواز کا آنا کافی دلچسپ ہے۔
بہر کیف روبوٹس کے لیے سلیکون کی بنائی گئی یہ جلد انسان کے ظاہر کی تو نقل کرسکتی ہے لیکن اس میں انسانی جِلد کی باریکیاں نہیں ہیں جیسا کہ جھریوں کا ہونا اور یہ انسانی جِلد کی طرح کام بھی نہیں کرسکتیں۔
اس معاملے میں سب سے مشکل مرحلہ روبوٹ کو ڈھکنے کے لیے جلد کی پرتوں کا بنانا اور اس مشین کی غیر ہموار سطحوں پر ہمواری کے ساتھ لگانا ہے۔
پروفیسر ٹیکوئیچی کا کہنا تھا کہ اس کام کے لیے آپ کو ماہر ہاتھوں کی ضرورت ہوگی جو جِلد کی ان چادروں کو کاٹ سکیں اور لگا سکیں۔