وِسکونسِن: (ویب ڈیسک) امیریکن سوسائیٹی برائے میٹابولک اور بیریاٹرک سرجری کی سالانہ میٹنگ کے موقع پر پیش کی گئی ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وزن کم کروانے کے لیے کی جانے سرجری کے نتیجے میں موٹاپے کا شکار افراد میں کینسر لاحق ہونے کے خطرات تقریباً 50 فی صد تک کم ہوجاتے ہیں۔
امریکی ریاست وِسکونسِن میں قائم گُنڈرسن لوتھرن ہیلتھ کیئر سسٹم کے محققین نے 3776 موٹاپے کا شکار بالغ العمر افراد کا مطالعہ کیا۔ ان افراد میں سے 1620 افراد نے وزن گھٹانے کے لیے سرجری کا سہارا لیا۔
محققین کی جانب سے ان تمام افراد کا مطالعہ 10 سال سے زائد عرصے تک کیا تاکہ سرجری کرانے والے اور نہ کرانے والوں کے درمیان کینسر کی شرح کا موازنہ کیا جاسکے۔
تحقیق میں محققین کو معلوم ہوا کہ وزن گھٹانے کی سرجری کا سرطان لاحق ہونے کے خطرات کم ہونے ہوجانے سے اہم تعلق تھا۔ موٹاپے کا شکار افراد کو کینسر لاحق ہونے کے خطرات دُگنے ہوتے ہیں جبکہ اس بات کے تین گُنا زیادہ امکانات ہوتے ہیں کہ ان کی موت اس بیماری سے واقع ہو، ان لوگوں کی نسبت جنہوں نے وزن کم کرانے کی سرجری کرالی ہوتی ہے۔
بالخصوص وزن گھٹانے کی سرجری کا اہم تعلق چھاتی کے سرطان، گردوں کے سرطان، تھائرائیڈ کینسر، گائینیکولوجک کینسر، پھیپھڑوں کے کینسر اور دماغ کے کینسر کے امکانات میں کمی سے پایا گیا۔
تحقیق کے شریک مصنف ڈاکٹر جیریڈ آر مِلر کے مطابق گزشتہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ وزن کم کرنے کی سرجری کا تعلق کنسر لاحق ہونے کے خطرات میں کمی سے ہو سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزن کم کرنے کے لیے کرائی جانے والی سرجری کے ذریعے کینسر کے خطرات میں کمی کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا اور موٹاپے کا شکار افراد کو کینسر کے خطرے سے دوچار سمجھنا چاہیئے۔