اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پرویز مشرف واپس آئیں یہ ان کا گھر ہے، سب کے ساتھ برابر کا رویہ ہونا چاہیے۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا۔ سابق صدر پرويز مشرف کى بيمارى اور وطن واپسى کا معاملہ ايوان بالا میں زیر بحث آیا۔ سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم فيصلے کرنے والے نہیں ہیں اور پرویز مشرف باہر گئے تو کوئی نہ روک سکا اور جب پرویز مشرف صدر تھے تو میں جيل میں تھا۔ ایوان میں کہہ ديا تھا کہ میں نے پرويز مشرف کو معاف کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف بے شک واپس آئيں يہ ان کا گھر ہے لیکن سب کے ساتھ برابر کا رویہ ہونا چاہيے۔
غفوری حیدری نے کہا کہ میں پرویز مشرف کے دور میں جیل میں رہا تاہم پرویز مشرف اس وقت زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں اور اگر ہم کہیں کہ پرویز مشرف وطن واپس نہ آئیں تو یہ مناسب نہیں ہو گا۔ نواز شریف بھی علاج کے لیے یہاں سے چلے گئے۔
سینیٹر اعجاز چودھری نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف کی واپسی کا مخالف نہیں اور پرویز مشرف یا جو دو ہفتے کا کہہ کر ملک سے گئے تھے واپس آئیں۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ہر شخص کے لیے ایک جیسا قانون ہو تو ملک آگے بڑھ سکتا ہے اور نواز شریف نے جو بیان دیا اس میں اپنی ذات سے متعلق بات کی۔ نواز شریف نے کہا ہے کہ یہ میری ذات کی بات نہیں اور نواز شریف کو جانتا ہوں ان کی تقاریر بھی لکھتا رہا ہوں۔ آئین اور قانون توانا ہے تو وہ اپنا راستہ لے، نواز شریف نے کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی۔
سینیٹر فیصل جاوید نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف جیل سے دوائی لینے بیرون ملک گئے وہ خود اشتہاری ہیں۔ واپس آئیں اور مقدمات کا سامنا کریں۔
سینیٹر مظفر علی شاہ نے بجٹ سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال زرعی اجناس کی پیداوار میں اضافہ ہوا جبکہ بجٹ میں تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں میں کٹوتیاں کی گئی ہیں۔
سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ہمیں سیاست کے بجائے بجٹ پر بات کرنی چاہیے اور اگر سیاست پر بات کرنی ہے تو کئی پرانی باتیں ہم بھی کر سکتے ہیں، اقتصادی سروے کہہ رہا ہے کہ پی ٹی آئی کا دور بہتر تھا اور ہم نے ڈالر کی بڑھتی قیمت کو روکا تھا۔ امپورٹڈ حکومت نے ڈالر کا ریٹ کہاں سے کہاں پہنچا دیا۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ کل دن ڈیڑھ سے 4 بجے تک پوسٹ بجٹ سیشن سینیٹ کے بینکوئیٹ ہال میں ہو گا۔