اسلام آباد: (ویب ڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ عمران خان کو اگر جیل میں ڈالا گیا تو عوام حکمرانوں کا حشرنشر کردیں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں لیکن وہ تو پورے ملک میں گھوم رہا ہے اور اسے انہیں کوئی خوف نہیں۔ عمران خان ان کے باپ سے بھی نہیں سنبھالا جاسکے گا۔ عمران خان کو جیل میں ڈالنے کا شوق بھی پورا کرلیں لیکن اگر اسے جیل میں ڈالا گیا تو عوام ان کا حشرنشر کردیں گے۔
شیخ رشید نے کہا کہ موجودہ بیوقوف حکمرانوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے عمران خان کی سیاست کو زندہ کردیا ہے۔ یہ تحریک عدم اعتماد سے پہلے اس پوزیشن پر نہیں تھے جس پر آج آگئے ہیں۔ موجودہ حکمران اپنے حلقوں میں نہیں جاسکتے اگر گئے تو انہیں انڈے اور ٹماٹر پڑیں گے۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کیخلاف ریفرنس ضرور عدالت لے کر جائیں کوئی اعتراض نہیں لیکن فضل الرحمان جو جملے استعمال کر رہے ہیں اس کا انہیں نقصان ہوگا۔ انہیں نیست ونابود جیسے جملے استعمال نہیں کرنے چاہئیں۔ 65 سے 75 فیصد عوام عمران خان کے ساتھ ہیں۔ خیبرپختونخوا تو عمران خان کیساتھ کھڑا تھا ہی اب پنجاب بھی اس کے ساتھ ہے۔ کیا یہ عوام چور اور شرانگیز ہیں کہ ان کو مٹا دیا جائے۔
شیخ رشید نے کہا کہ میں آرمی چیف جنرل باجوہ صاحب کو کہتا ہوں رانا ثنا اللہ کو لگام ڈالیں۔ ہم نے لڑائی نہیں کرنی پُرامن رہنا ہے۔ رانا ثنا نے ریڈزون کو بلڈزون میں تبدیل کیا تو معاملات بہت بگڑیں گے، کل ہی عوام ان کا اسلام آباد میں گھیراؤ کرلیں گے۔ ان کے پاس آنسو گیس شیل کم پڑجائیں گے۔ حکومت نے کل کوئی بیوقوفی کی تو15 اگست تک فیصلہ ہوجائے گا۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے حالات 1971 کی طرف جا رہے ہیں نہیں چاہتا ایسا ہو۔ جب تک سر جوڑ کر نہیں بیٹھیں گے ملک کسی سے نہیں چلے گا۔ یہ ہی وقت ہے ملک کو بحرانوں سے نکالیں۔ شفاف الیکشن تمام مسائل کا حل ہے سب کو مل بیٹھنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو بحرانوں میں ڈال دیا گیا ہے، موجودہ حکمرانوں نے عمران خان کو غدار اور فارن ایجنٹ کہا جس پر دکھ ہوا۔ ان لوگوں نے خود اسامہ بن لادن کا مال کھایا ہے اور عمران خان پر الزام لگاتے ہیں۔ نواز شریف نے اسامہ سے پیسے لیے میں حلف دینے کیلیے تیار ہوں۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ لوگ اب ان کو بلیک میل کرنے جا رہے ہیں جو سمجھتے تھے کہ یہ آئیں گے تو سب ٹھیک ہوگا۔ موجودہ حکمراں 30 اگست سے پہلے یہ نواز شریف کی نااہلی کا کیس ختم کرنا چاہتے ہیں تاکہ پھر یہ الیکشن کرائیں۔ آصف زرداری قرنطینہ میں ہیں کیونکہ وہ ان معاملات میں نہیں پڑنا چاہتے۔