لاہور: (ویب ڈیسک) مریخ کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ پانی مل جانے پر مستقبل میں انسان اس کرۂ ارض زمین کو چھوڑ کر وہاں منتقل ہو جائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اربوں سال کے ارتقائی عمل کے دوران مریخ کی سطح سے پانی ختم ہو گیا اور اب اس کے کوئی آثار بھی موجود نہیں ہیں۔
تاہم ماہرین نے کیمیائی اور اسپیکٹرل تجزیے کی روشنی میں دعویٰ کیا ہے کہ ایک وقت تھا جب مریخ پر جھیلیں اور ندیاں بہتی تھیں۔
یورپی خلائی ایجنسی (ESA) نے حال ہی میں سرخ سیارے کی چند نئی تصاویر شائع کی ہیں جن میں پانی کی موجودگی کی نشاندہی کر کے نقشے تیار کیے ہیں۔
نقشے میں پانی کی نشاندہی کے مطابق جگہوں پر انسان ممکنہ طور پر مستقبل میں اُتر سکتے ہیں۔
گزشتہ دہائی کے دوران تیار کیے گئے اس نقشے میں معدنی ذخائر کی نشاندہی بھی واضح طور پر کی گئی ہے۔
سائنس کی مدد سے انسان آج اس قابل ہے کہ مریخ پر قدم رکھنے سے قبل ہی ان مقامات کی نشاندہی کر سکتا ہے جو سرخ سیارے پر زندگی بسر کرنے کے لیے موزوں ہوں۔
یورپی مارس ایکسپریس آبزرویٹری اور امریکی مارس ریکونیسنس آربیٹر نے مشترکہ طور پر مریخ میں ان مقامات کی نشاندہی کے لیے کام کیا ہے جہاں آبی معدنیات کے ذخائر موجود ہوں۔