کیلفورنیا: (ویب ڈیسک) قارئین کو یاد ہوگا کہ چند روز قبل ہم نے خبر دی تھی کہ اس بار ایپل کمپنی 7 ستمبر میں نئے فون اور واچ کے علاوہ قدرے بڑی اور جدید ایپل پرو واچ بھی پیش کررہی ہے اور اب اس کی تصدیق ہوگئی ہے کہ نہ صرف واچ پرو ریلیز ہوگی بلکہ پہلی مرتبہ کسی سیٹلائٹ سے رابطہ کرنے والی یہ پہلی اسمارٹ واچ بھی ہوگی۔
اس سےقبل تجزیہ کاروں کا اصرارتھا کہ ایپل اپنی مصنوعات میں سیٹلائٹ سے رابطے پرکام کررہا ہے۔ اس ضمن میں فوری مدد کی سہولت یعنی ایس او ایس کی سہولت ہوسکتی ہے۔ خیال ہے کہ آئی فون کے نئے ماڈل اور خود ایپل واچ میں بھی یہ سہولت موجود ہوسکتی ہے۔ اسطرح اسمارٹ واچ کے شدید مسابقت میں ایپل کو اس بار بھی برتری حاصل ہوسکتی ہے۔
ٹیکنالوجی ماہرین کا اصرار ہے کہ ایپل کو اپنی برتری کے لیے ایپل کو اپنی واچ میں دو فیچر شامل کرنا ہوں گے جن میں پورے دن کی بیٹری لائف اور دوم اس کی پائیداری یا اسے مضبوط بنانا ہے۔ جبکہ پہننے والے کو گرنے سے خبردار کرنے والا فیچر اور اب سیٹلائٹ کمیونکیشن اس کے بہترین آپشن ہیں۔
اگرچہ سیل فون کوریج دنیا بھر میں بہتر ہوئی ہے لیکن اب بھی کرہِ ارض کا بڑا حصہ موبائل نیٹ ورک سے خالی ہے۔ اسی تناظر میں ایپل نے اپنی واچ میں جی پی ایس اور سیٹلائٹ رابطے کا اہم ترین فیچر پیش کیا ہے۔ پھر ہائکر، سیاح، فوجی اورشدید کھیلوں کے کھلاڑی (اینڈے ور ایتھلیٹ) کئی مرتبہ بھٹک جاتے ہیں، بیمار ہوتے، انہیں چوٹ لگ جاتی ہے اور جان کے لالے بھی پڑجاتے ہیں۔ اب وہ موبائل نیٹ ورک کے بغیر بھی سیٹلائٹ سے اپنا محلِ وقوع اور اس کی اطلاع دے سکیں گے اوران کی جان بچائی جاسکے گی۔