نیویارک: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلیاں پوری دنیا کا مشترکہ مسئلہ ہے، پاکستان میں اس وقت سیلاب کے باعث صحت سے متعلقہ ایک بحران پایا جاتا ہے. سردیوں کی آمد آمد ہے، سیلاب متاثرین کو ادویات، کمبل، گرم کپڑوں اور چادروں وغیرہ کی اشد ضرورت ہے، جو لوگ متاثرین سیلاب کی مدد کرنا چاہیں وہ اپنی مرضی سے خود، این ڈی ایم اے اور سول سوسائٹی کے ذریعے بھی مدد کر سکتے ہیں.
جمعہ کو اقوام متحدہ سیکریٹریٹ لابی میں وزارت اطلاعات و نشریات کے زیر اہتمام ”پاکستان میں سیلاب ۔ موسمیاتی تبدیلی” کے موضوع پر منعقدہ تصویری نمائش کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں متعدد خواتین امید سے ہیں، اس وقت وہاں بچوں کے دودھ، بے بی فوڈ سمیت دیگر اشیاء کی سخت ضرورت ہے. انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سندھ اور بلوچستان میں خیموں کی تقسیم کے حوالے سے ہدایات جاری کی تھیں، ان علاقوں میں متاثرین کی ضرورت کے مطابق خیمے تقسیم کئے جا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے روزانہ کی بنیاد پر عوام کو اپنا ڈیٹا فراہم کرتا ہے اور عوام کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ کس جگہ پر کس چیز کی ضرورت ہے.
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ سیلاب متاثرین کے لئے تمام کاوشیں بروئے کار لائی جا رہی ہیں، گزشتہ روز وزیراعظم نے سیلاب متاثرین کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کی جس میں معلوم ہوا کہ پینا ڈول اور پیراسیٹامول کی کمی ہے.سیلاب کے باعث پھیلنے والی بیماریوں اور ڈینگی کی وجہ سے پینا ڈول اور پیرا سیٹامول کی کھپت میں اضافہ ہوا ہے، ان ادویات کی ڈیمانڈ زیادہ اور پیداوارکم ہے، جبکہ پیداواری لاگت بھی زیادہ ہے. وزیراعظم نے واضح طور پر ہدایت کی ہے کہ ان ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم نے وزارت خزانہ کو ان ادویات پر سبسڈی دینے کی ہدایت بھی کی ہے.
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جو این جی اوز بند ہیں، ان کی سکریننگ کا پراسیس وزارت داخلہ نے شروع کر دیا ہے، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اس وقت این جی اوز اور سول سوسائٹی بہت اچھا کام کر رہی ہیں، جسے وزیراعظم نے بھی سراہا ہے.