باکو : (ویب ڈیسک) آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان ایک بار پھر جھڑپیں شروع ہوگئی ہیں، فریقین نے ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔
آذر بائیجان اور آرمینیا دونوں سابق سوویت ریاستیں ہیں جنہوں نے 1991 میں آزادی حاصل کی، دونوں ریاستیں نگورنو کاراباخ کے علاقے پر اپنا حق جتاتی رہی ہیں، علاقے پر قبضے کیلئے کئی بار جنگ ہوئی اور ہزاروں افراد ہلاک ہوئے۔
آذربائیجان کی آبادی ایک کروڑ سے زائد ہے جس میں مسلمانوں کی اکثریت ہے جبکہ آرمینیا کی 30 لاکھ آبادی مسیحیوں پر مشتمل ہے، 1988 میں نگورنو کاراباخ میں آرمینیائی باشندوں نے تحریک شروع کی، 1991 میں اس خطے نے آزادی کا اعلان کیا تو آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ چھڑ گئی۔۔
دونوں فریقین کے درمیان 2020 میں بھی ایک جنگ ہوئی، آذر بائیجان نے ترکیہ کی مدد سے نگورنو کاراباغ کے ایک بڑے حصے پر کنٹرول حاصل کرلیا، اس جنگ میں 6 ہزار 600 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے، روس نے ثالثی کی اور جنگ بندی کے بعد روسی فوج کو علاقے میں تعینات کیا گیا۔
آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان حالیہ لڑائی کا مقام کاراباغ سے کم از کم 200 کلومیٹر دور ہے، ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جھڑپوں کے بعد دونوں ملکوں کی باقاعدہ جنگ شروع ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ آذربائیجان کے ترکیہ کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں جبکہ روس کے آرمینیا اور آذر بائیجان دونوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں جو ایک بار پھر ثالثی کا کردار ادا کرسکتے ہیں۔