ممبئی: (ویب ڈیسک) سابق مس ورلڈ اور بالی ووڈ نگری کی بولڈ اداکارہ اُروشی روٹیلا نے خود کو بھارت کی ’مہسا امینی‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے ساتھ بھارت میں بلکل ویسا ہی سلوک ہو رہا ہے جیسا مقتول ’مہسا امینی‘ کے ساتھ ایران میں ہوا۔
مہسا امینی کو گزشتہ ماہ مبینہ طور پر حجاب نہ پہننے پر ایرانی سیکیورٹی اہلکاروں نے قتل کردیا تھا، جس کے خلاف ایران سمیت دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں۔
اُروشی روٹیلا نے انسٹاگرام پر اپنی ایک اُداس ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ’پہلے ایران میں مہسا امینی کے ساتھ جو ہوا اب انڈیا میں میرے ساتھ ہو رہا ہے ،مجھ پر دوسروں کا تعاقب کرنے کا الزام لگا کر ہراساں کیا جا رہا ہے اور کوئی بھی میرا ساتھ نہیں دے رہا اور نہ ہی کسی کو میرے ساتھ ہونے والے عمل کی کوئی پرواہ ہے‘۔
انہوں نے مزید لکھا کہ’ بہادر عورت دنیا کے لیے تحفہ ہوتی ہے اور بہادر خاتون کے آنسوں مسکراہٹ کی طرح ہوتے ہیں، وہ جہاں بہادر ہوتی ہے، وہ نرم بھی ہوتی ہے جب کہ وہ حساس دل اور محبت کرنے والی بھی ہوتی ہے‘۔
یاد رہے کہ اُروشی نے یہ افسردہ ویڈیو اس وقت شیئر کہ ہے جب بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر خبریں پھیلی ہوئی تھیں کہ اداکارہ بھارتی کرکٹر رشبھ پنت کا تعاقب کرتے ہوئے آسٹریلیا پہنچیں ہیں جہاں کرکٹر پہلے سے موجود ہیں۔
اُروشی نے بھارتی کرکٹر کے آسٹریلیا پہنچنے کے فوری بعد ہی انسٹاگرام پر ہوائی جہاز میں بنوائی ہوئی اپنی چند تصاویر شیئر کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ آسٹریلیا جارہی ہیں جس پر انہیں شدید ٹرولنگ کا سامنا کرنا پڑا۔
واضح رہے کہ کچھ دن قبل بھارتی کرکٹر رشبھ اور اُروشی روٹیلا کے درمیان سوشل میڈیا پر لفظی جنگ بھی ہوئی تھی جس پر بعد میں اداکارہ نے کرکٹر سے معافی بھی مانگی تھی تاہم مداحوں نے اداکارہ پر الزام لگایا کہ وہ رشابھ پانت کے پیچھے ہی پڑ گئی ہیں، ان کا تعاقب نہیں چھوڑ رہیں۔