اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حالیہ سیلاب سے ملک میں بدترین تباہی ہوئی، متاثرین کی بحالی کے اقدامات میں تمام اداروں کا کردار قابل قدر ہے، مشترکہ کاوشوں سے ہی قدرتی آفت کا مقابلہ کرنے کے قابل ہوئے ہیں، ہمیں قرآن کریم کی تعلیمات کے مطابق اپنی منزل کا تعین کرنا ہو گا۔
نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈینیشن سنٹر کے افسران کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریاں تکلیف دہ ہیں، متاثرین کی بحالی کیلئے کوشاں ہیں، نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈینیشن سنٹر کی سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے کاوشیں قابل تعریف ہیں، پاکستان وسائل سے مالا مال اور جغرافیائی اعتبار سے اہمیت کا حامل ملک ہے، مشترکہ کاوشوں اور جذبہ سے متاثرین کی خدمت کے قابل ہوئے، دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے گئے، مسلح افواج، این ڈی ایم اے اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے متاثرین کیلئے مل کر کام کیا، سیلاب سے متاثرہ افراد کی خدمت کرنے والوں سے ملاقات قابل فخر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل ظفر اقبال کی سربراہی میں نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈینیشن سنٹر کی کاوشیں قابل تعریف ہیں، احسن اقبال کی قیادت میں آپ سب نے دن رات محنت کی اور دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے آپ تمام وسائل بروئے کار لائے، تباہ کن سیلاب سے لاکھوں گھر تباہ ہوئے، 1700 جانیں ضائع ہوئیں، کھڑی فصلیں برباد ہوئیں، سڑکوں اور ریلوے کا انفراسٹرکچر تباہ ہوا، قصبوں کے قصبے ڈوب گئے، بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا تھا، کئی دیہات تک رسائی ممکن نہیں تھی تاہم جس طرح اجتماعی کاوش کے ساتھ افواج پاکستان، این ڈی ایم اے، صوبائی ایجنسیوں، وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے مل کر یک جان دو قالب ہو کر شبانہ روز محنت کی ہے اس کا اجر دنیا و آخرت دونوں میں ملے گا، اس کارکردگی کو سراہتے ہیں، سیلاب کی بڑے پیمانے پر تباہ کاریوں سے نمٹنے کیلئے جو شاندار کام کیا اس پر این ایف آر سی سی مبارکباد کی مستحق ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے گئے، چیئرمین این ڈی ایم اے جنرل اختر نواز نے بڑی محنت سے کام کیا، احسن اقبال، شازیہ مری، سردار ایاز صادق، وزیر خزانہ سمیت دیگر نے سیاسی محاذ پر بھرپور کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو ماڈل یہاں پیش کیا گیا ہے اس پر بغیر وقت ضائع کئے کام شروع کیا جائے، اندرون سندھ کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر اور سیوریج لائنیں بچھانے کی تجویز معقول ہے، اس حوالہ سے وزیر خزانہ سے بات کریں گے، ہمیں ایسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اپنے آپ کو تیار رکھنا ہو گا۔
انہوں نے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی بہترین کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ملک بھی تشویشناک لمحات میں بہترین کاوشیں کیں اور ایسی ویڈیوز دنیا کے سامنے پیش کیں جنہوں نے انہیں جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان وسائل سے مالا مال ملک ہے، صرف ریکوڈک کے ذخائر سے اربوں ڈالر حاصل کئے جا سکتے ہیں تاہم کئی سال گزرنے کے باوجود ہم یہاں سے گولڈ اور کاپر کے ذخائر دریافت کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے، اس طرح قومیں نہیں بنتیں، اس طرح ہم اپنے معاشرے کو بااختیار نہیں بنا سکتے، ہمیں قرآن کریم کی تعلیمات کے مطابق اپنی منزل کا تعین کرنا ہو گا، نبی کریمﷺ کی تعلیمات اور قائداعظم کے وژن کے مطابق چل کر ہی ہم کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اجتماعی کاوشوں اور جذبہ سے ہم متاثرین کی مدد میں کامیاب ہوئے، آئندہ بھی اسی جذبہ سے ایسی صورتحال سے نمٹنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں، پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال اور جغرافیائی اعتبار سے اہم ملک ہے، سیلابی تباہ کاریوں پر دکھ ہے، متاثرین کی بحالی کیلئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائیں گے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان نے بدترین سیلاب دیکھا جو جدید تاریخ میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے سب سے بڑی قدرتی آفت تھی جس کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ پاکستان اکیلا اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا تھا، وزیراعظم نے کوآرڈینیشن سنٹر کے چیئرمین کی حیثیت سے بھرپور رہنمائی دی اور متاثرہ علاقوں میں جگہ جگہ گئے، کوآرڈینیشن سنٹر میں شامل تمام ادارے مل کر منصوبہ بندی کرتے تھے، انتظامیہ کے ساتھ مل کر اقدامات اٹھائے جاتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ان سب کی محنت سے بہت بڑی متوقع تباہی کا خطرہ ٹل گیا، سیلاب کے بعد بیماری سے ہزاروں اموات کا خدشہ تھا تاہم بہترین حکمت عملی سے اس پر قابو پایا گیا، ایک جامع کاوش سے اس صورتحال سے محفوظ رہے، سیلاب کے دوران تمام اداروں نے مل کر کام کیا۔