لاہور: (ویب ڈیسک) وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان نے مذاکرات کی کوئی دعوت نہیں دی، غیر مشروط مذاکرات کے لئے پی ڈی ایم کی لیڈر شپ تیار ہے۔
انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہمارے خلاف انتقامی کارروائیاں کی گئیں، اگر کیس ختم ہو رہے ہیں تو ہمارے ساتھ انصاف ہو رہا ہے، ڈیلی میل نے شہباز شریف سے معافی مانگی، اپنی غلطی تسلیم کی، توشہ خانہ کیس میں اس کی رسیدیں بھی جعلی ثابت ہوئی ہیں، مرشد حکم دے رہی تھیں کہ گھڑیاں بیچ دو، اس سے بڑا ثبوت کیا ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب یہ ہماری لیڈر شپ پر جھوٹے مقدمے بنا رہا تھا تو یہ اس وقت خود اس قسم کی کرپشن میں ملوث تھا، یہ پچھلے 7 ماہ سے حکومت کو بلیک میل کر رہے ہیں، یہ شخص اپنی ذاتی انا کے لئے ملک کا بیڑا غرق کرنے میں لگا ہوا ہے، اگر اقتدار ان کے پاس ہو تو سب ٹھیک اور اگر اقتدار نہ ہو تو سب غلط ، تاریخیں دینے والے ڈرامے کو چھوڑو اسمبلی توڑو ہم تیار ہیں۔ ہم 3 سال جھوٹے مقدمات میں جیلوں میں رہے، یہ کتنی بے شرمی سے یہ بات کر رہے ہیں کہ ہم اپنے مقدمات ختم کروا رہے ہیں، یہ ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات ہیں، یہ ختم ہونے چاہیں۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ میاں نوازشریف سے پارٹی نے درخواست کی ہے کہ آئندہ انتخابی مہم میں پاکستان میں موجود ہوں جبکہ اس درخواست کو میاں نوازشریف نے قبول کر لیا ہے، جیسے ہی ضرورت ہو گی میاں نوازشریف پارٹی کو لیڈ کریں گے، شہباز گل کے خلاف کوئی سیاسی کیسز نہیں، انہوں نے افواج میں نفرت پھیلانے کی بات کی، شہباز گل کی بات کو کسی نے قبول نہیں کیا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر عدالتیں میاں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ایک جھوٹے کیس میں بری کریں تو یہ چیف آف آرمی اسٹاف کو مبارک دیتے ہیں کہ آپ نے ڈاکو بری کروا دیا ہے، ایک طرف آپ فوج کو کہہ رہے ہیں کہ آپ عدلیہ سے فیصلے کروا رہے ہیں اور دوسری طرف آپ عدلیہ کا مذاق اڑا رہے ہیں کہ عدلیہ کسی کے کہنے پر ملزمان کو چھوڑتی ہے، اعظم سواتی نے قومی اداروں پر تنقید کی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان مجھے مذاکرات کی دعوت کبھی نہیں دیں گے اور نہ میرے ساتھ مذاکرات ہو سکتے ہیں، عمران خان نے مذاکرات کی کوئی دعوت نہیں دی، غیر مشروط مذاکرات کے لئے پی ڈی ایم کی لیڈر شپ تیار ہے، عارف علوی صاحب درمیان میں ایک کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سینئر لیگی رہنما نے کہا کہ ہم ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، اور وہ کوشش کر رہے ہیں کہ معیشت بیٹھ جائے، وہ پورا زور لگا رہے ہیں کہ ملک ڈیفالٹ کر جائے، پچھلے 20 دن سے پروپیگنڈہ کر رہے ہیں کہ ملک ڈیفالٹ کر رہا ہے، سب سے پہلے بات اکانومی پر ہونی چاہیے، لوگوں کو ریلیف ملنا چاہیے، ہم الیکشن بھرپور طریقے سے لڑیں گے، ہم جب عوام میں جائیں گے تو ہر چیز عوام کے سامنے رکھیں گے، پنجاب میں ہم اس مرتبہ اکثریت حاصل کریں گے اور حکومت بنائیں گے۔
واضح رہے کہ انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ سمیت دیگر کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے پراسکیوشن کو رانا ثناء اللہ کے بنک اکاؤنٹس کھولنے کی متفرق درخواستوں پر جواب جمع کروانے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے دیگر متفرق درخواستوں پر بھی اے این ایف کو جواب جمع کروانے کی ہدایت کی۔