حکومت کو مزید وقت درکار، مسائل کا پہاڑ 8 ماہ میں ختم نہیں ہو سکتا، وزیر اعظم

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جب گیس سستی تھی پی ٹی آئی نے نرخ کم نہیں کئے، سرکلر ڈیٹ اژدھا بن چکا، مسائل کا پہاڑ 8 ماہ میں ختم نہیں ہو سکتا، حکومت کو مزید وقت درکار ہے۔
شمسی توانائی کےحوالےسے منعقدہ کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے شہبازشریف کا کہنا تھا کہ جب گیس سستی تھی تب پی ٹی آئی حکومت نے نہیں خریدی، روس، یوکرین جنگ کی وجہ سے عالمی سطح پر پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، بہاولپور میں جب پہلے سولر پارک کی بنیاد رکھی تھی تب بڑی تنقید کی گئی، قائداعظم سولرپارک کوانتہائی شفاف طریقے سےلگایا گیا، قائداعظم سولر پارک کا کریڈٹ نواز شریف کو جاتا ہے، نوازشریف دورمیں ترقی ٹیم ورک کا نتیجہ تھی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ قائد اعظم سولر پارک پر ایک اینکر نے کہا کہ صرف 8 گھنٹے بجلی پیدا ہو گی، سورج آٹھ گھنٹے ہی چمکتا ہے، تیل ڈالرمیں امپورٹ کرتے ہیں، مہنگی بجلی کی وجہ سے بل زیادہ ہو رہا ہے، مہنگی بجلی نے ہماری معیشت کے پرخچے اڑا دیئے ہیں، سولر پاور کے ذریعے متبادل انرجی کا بندوبست کریں گے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کریں گے، شمسی توانائی کے ذریعے متبادل انرجی کا بندوبست کریں گے، شمسی توانائی سے سستی بجلی پیدا ہوگی، ملک میں ایک، ایک ڈالر اس وقت قیمتی ہے، شمسی توانائی سے اگر وفاق کے ادارے چلیں گے تو بڑی قومی خدمت ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت ملک میں معاشی استحکام کیلئے کوشاں ہے، مہنگی بجلی نے معیشت کے پرخچے اڑا دئیے، آئی ایم ایف پروگرام کے بغیر گزارہ نہیں، 27 ارب تیل، گیس کی امپورٹ پر چلے جاتے ہیں، ترقی اورخوشحالی کہاں سےآئے گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ ایک لاڈلے کو تیار کیا جا رہا تھا اس لیے مسلم لیگ کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کیا گیا، طوفان بدتمیز تھا، ہمارے اچھے کاموں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا، انہوں نے کہا کہ کہاں گئی پنجاب کی 56 کمپنیوں کا کیس؟ ثاقب نثار پنجاب کی 56 کمپنیوں کے پیچھے پڑ گئے تھے، 5 سال ہو گئے ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پروپیگنڈا کر کے پاکستان کی برق رفتار ترقی کو روکا گیا، انشا اللہ چیزوں کو ٹھیک ہونے میں وقت لگے گا، مہنگائی پرعوام صبر و تحمل کا بہترین مظاہرہ کر رہے ہیں، ہمیں فوری طور پر ایسے اقدامات کرنا ہوں گے جس سے زراعت کی ترقی ہو۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عوام مہنگائی میں پس رہے ہیں، اتحادی حکومت کی خواہش ہے عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالا جائے، انہوں نے کہا کہ اگر ہم جائز سبسڈی بھی دینا چاہتے ہیں تو آئی ایم ایف جانا پڑتا ہے، آئی ایم ایف پروگرام کے بغیر ہمارا گزارہ نہیں ہے، آئی ایم ایف کے پروگرام پر ہم نے عملدرآمد کرنا ہے، جون تک آئی ایم ایف پروگرام کو ہم نے مکمل کرنا ہے،
انہوں نے کہا کہ آج حالات بدلے ہیں، اتحادی حکومت معاشی مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہے، افسران نیشنل ایمرجنسی سمجھ کر کام کریں، بدقسمتی سے گزشتہ ادوار میں احتساب کے نام پر مخالفین سے انتقام لیا گیا، ایسی کارروائیوں سے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کو نقصان پہنچا، افسروں کی نیب میں درجنوں پیشیاں ہوتی تھیں، نیب، نیازی گٹھ جوڑ نے بدترین انتقام لیا، فاشزم سے سرکاری ملازمین کی بھی بہت دل شکنی ہوئی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ شمسی توانائی سے کسانوں کو سستی بجلی ملے گی تو اس سے بڑی قومی خدمت کیا ہو گی، کمرشل سینٹر، سکولوں کو شمسی توانائی پر منتقل کریں گے، مجھے پوری امید ہے ہم ان چیلنجز سے نمٹیں گے، بہت وقت ضائع اور پلوں سے بہت پانی بہہ گیا، عہد کرنا ہوگا، ابھی بھی وقت ہے، ہم اپنے پاؤں پر کھڑا ہو سکتے ہیں، ماضی کی تلخیوں، ظلم کو محنت کر کے خوشیوں میں بدلیں گے۔

پاکستان کا وزیر اعظم، اپوزیشن لیڈر اور وزیرخرانہ کون ہوگا، فیصلہ امریکا کرتا ہے، سراج الحق

لاہور: (ویب ڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ملکی مسائل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ایسا ملک چاہتے ہیں جس میں بے روزگاری، بدامنی، ناانصافی اور لوڈ شیڈنگ نہ ہو جب کہ علاج کی بہترین سہولیات میسر آئیں۔
جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر سراج الحق نے منصورہ میں خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ ہماری معاشی حالات بہت خراب ہیں،ملک میں خوف اور بدامنی کی فضا ہے اور ہر باشعور شخص چاہتا ہے کہ ہمیں خوف اور بدامنی سے پاک معاشرہ ملے۔
سراج الحق نے کہا کہ پرندے بھی دشمنوں سے محفوظ رہنے کے لئے اونچی اور محفوظ جگہ پر پناہ لیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ایسا ملک چاہتے ہیں جس میں بے روزگاری، بدامنی، ناانصافی اور لوڈ شیڈنگ نہ ہو جب کہ علاج کی بہتر سہولیات میسر ہوں اور کسی کو حقیر نہ سمجھا جائے کیوں کہ پاکستان بنایا ہی اس لیے گیا تھا کہ ہماری آنے والی نسلیں یہاں پر عزت کے ساتھ زندگیاں گزار سکیں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اللہ تعالی نے ’پاکستان کا مطلب کیا ’لا الہ اللہ‘ کے صدقے میں یہ ملک ہمیں عطا کیا لیکن آج ہمارے ملک میں غربت اور بے روزگاری کی ہے جس کی وجہ حکمران ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ پاکستان بننے کے بعد سے ہی اسے اسلامی نظام سے دور رکھا گیا، مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیا، باقی پاکستان بھی 75 سال سے ایک ملک نہ بن سکا، آج آپ جہاں بھی جائیں پاکستانی کہیں بھی نہیں ملے گا، کہیں پنجابی، سندھی، بلوچی اور پٹھان ملیں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہم دنیا میں پونے دو ارب ہیں لیکن دنیا کا سب سے بڑا غنڈہ گردی کا ادارہ سلامتی کونسل ہے اور ہماری اور بین الاقوامی سطح پر استعمار کا قبضہ ہے، ہماری سوچ کو بھی اغیار نے قابو کیا ہے، حتیٰ کہ یہ فیصلہ بھی امریکا کرتا ہے کہ تمہارا وزیر اعظم، اپوزیشن لیڈر، وزیر خرانہ کون ہوگا۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی کے لئے سونا اور چاندی سے بھی زیادہ قیمتی عدل وانصاف ہوتا ہے، سراج الحق نے چرچل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو انصاف مل رہا ہے تو دنیا کی کوئی قوم ہمیں شکست نہیں دے سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا ہماری ملک کی عدالتوں میں انصاف ہے، پاکستان ججز مراعات اور دوسری سہولیات کے اعتبار سے دنیا کے ٹاپ دس ملکوں میں شامل ہوتے ہیں۔

توشہ خانہ ریکارڈ مانگنے پر شہباز، زرداری کو لینے کے دینے پڑ گئے، عمر سرفراز چیمہ

لاہور: (ویب ڈیسک) صوبائی مشیر داخلہ و اطلاعات عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ عدالت نے توشہ خانہ کا ریکارڈ مانگا تو شہباز، زرداری حکومت کو لینے کے دینے پڑ گئے۔
عمر سرفراز چیمہ کا توشہ خانہ کے حوالے سے اپنے بیان میں کہنا تھا کہ پی ڈی ایم ٹولہ کی توشہ خانہ پر ٹائیں ٹائیں فش کیوں ہوگئی ہے؟ دن رات توشہ خانہ کی رٹ لگانے والوں کو اب توشہ خانہ کی یاد کیوں نہیں ستا رہی؟ انہوں نے کہا کہ عدالت نے توشہ خانہ کا ریکارڈ مانگا تو شہباز زرداری حکومت کو لینے کے دینے پڑ گئے۔
صوبائی مشیر داخلہ و اطلاعات نے کہا کہ جب عدالت نے توشہ خانہ کی تفصیلات مانگیں تو اپنے لیڈروں کی چوری پکڑے جانے کے خوف سے مسلم لیگ ن کے ایم این اے نے اپنا کیس ہی واپس لے لیا، دوسروں پر جھوٹے الزام لگانے والوں نے خود کتنے تحائف لئے اور کیسے غیر قانونی طور پر گاڑیاں اور نوادرات اڑائے سب تفصیلات قوم کے سامنے آنی چاہئیں۔
عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ ریکارڈ سے ثابت ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی حکومت نے توشہ کیساتھ کھلواڑ کیا، نواز شریف، آصف زرداری توشہ خانہ سے قیمتی اشیاء کوڑیوں کے مول لے اڑے، توشہ خانہ کا ریکارڈ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی لوٹ مار کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ثابت ہو چکا ہے کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے قانون کے مطابق گھڑی لی جبکہ باقی حکومتوں نے توشہ خانہ کو مال مفت دل بے رحم کی طرح لوٹا، عمران خان پی ڈی ایم کے توشہ خانہ کے پراپیگنڈا سے بھی صادق اور امین ہو کر نکلے۔
صوبائی مشیر داخلہ و اطلاعات عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت نے توشہ خانہ سے لوٹ مار نہیں کی تو ریکارڈ عدالت میں جمع کرائے۔

محکمہ موسمیات نے بارش کی نوید سنا دی

لاہور: (ویب ڈیسک) محکمہ موسمیات نے ملک کے بالائی علاقوں میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری کی پیشگوئی کردی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق طویل خشک موسم کے بعد مغربی لہر بلوچستان میں داخل ہو چکی جو 27 دسمبر کی رات سے 29 دسمبر تک ملک کے بالائی ،وسطی علاقوں پر اثر انداز ہو گی۔
منگل کی رات سے بدھ شام تک کوئٹہ، ژوب، بارخان، زیارت، نوکنڈی ، دالبندین، سبی، نصیر آباد اور لسبیلہ میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔
جمعرات کو کشمیر، گلگت بلتستان، چترال، دیر، سوات ، مالاکنڈ، کوہستان، مانسہرہ، ایبٹ آباد، مردان، پشاور سمیت اسلام آباد، مری، گلیات اور خطہ پوٹھوہار میں ہلکی سے درمیانی بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد،ڈیرہ غازی خان، راجن پور، گوجرانوالہ سیالکوٹ ،لاہور، شیخوپورہ، فیصل آباد، ملتان، بہاولپور، رحیم یار خان اوربھکر میں بھی ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔
محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی کے بارشوں سے دھند کی شدت میں کمی واقع ہونے کا امکان ہے، بارش کے باعث دن کے درجہ حرات میں 05 سے 07 ڈگری سینٹی گریڈ کمی تک جاسکتا ہے جبکہ برفباری پہاڑی علاقوں میں گاڑیوں کی آمد ورفت میں خلل کا باعث بن سکتی ہے۔

ٹیم میں واپسی کیلئے جلدبازی نہیں کرنا چاہتا، شادی کی تیاری اچھی جا رہی ہے: شاہین

لاہور: (ویب ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین آفریدی نے کہا ہے کہ ٹیم میں واپسی کیلئے جلدبازی نہیں کرنا چاہتا اور شادی کی تیاری اچھی چل رہی ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں شاہین آفریدی کا کہنا تھاکہ نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں واپسی ابھی مشکل ہے، جلدبازی نہیں کرنا چاہتا، یہ نہ ہوکہ ایک دو میچ کےبعد پھران فٹ ہوجاؤں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کیلئے تیاری کررہے ہیں، ابھی 40 دن ہیں، پی ایس ایل میں ایکشن میں دکھائی دوں گا۔
اپنی شادی سے متعلق شاہین آفریدی نے بتایا کہ شادی کی تیاری اچھی چل رہی ہے۔
فاسٹ بولر حارث رؤف کا کہنا تھاکہ انجری سے ریکوری کر رہا ہوں، نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں ایکشن میں دکھائی دوں گا۔
خیال رہے کہ شاہین آفریدی کی شادی سابق کرکٹر و عبوری چیف سلیکٹر شاہد آفریدی کی بیٹی سے ہونی ہے۔
ذرائع کے مطابق اس وقت دونوں خاندان شادی کی تیاریوں میں مصروف ہیں، شاہین آفریدی 3 فروری 2023کو سپر اسٹار شاہد خان آفریدی کی بیٹی انشا ء آفریدی کے ساتھ رشتہ ازدواج سے منسلک ہو رہے ہیں۔

طارق جمیل کینیڈا میں دل کا دورہ پڑنے کے باعث اسپتال منتقل

لاہور: (ویب ڈیسک) معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کو کینیڈا میں دل کا دورہ پڑا ہے۔
طارق جمیل کے بیٹے یوسف جمیل نے والد کو کینیڈا میں دل کا دورہ پڑنے کی تصدیق کی اور کا اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ والد اس وقت کینیڈا میں ہیں اور ان کو دل کا دورہ پڑنے پر اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اللہ کے فضل سے اب ان کی حالت بہت بہتر ہے، عوام سے دعاؤں کی درخواست ہے۔
یوسف جمیل کے بیان کو مولانا طارق جمیل کے آفیشل اکاؤنٹ سے ری ٹوئٹ کرایا گیا ہے۔
اپنی ویڈیو میں یوسف جمیل نے بتایا کہ پریشانی والی خبر تھی لیکن اب نہیں ہے، والد کینیڈا میں موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے اور کینیڈا کے وقت کے مطابق رات کے 3 بجے دل میں تکلیف ہوئی اور سینے میں درد ہوا، انہیں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں سارا پروسیجر عافیت سے مکمل ہوگیا اور اس وقت وہ ٹھیک ہیں اور اسپتال میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گھر سے دور ہونا پریشانی کا باعث ہے، والد کیلئے دعاؤں کی درخواست ہے۔

وائٹ ہاؤس نہیں بلاول ہاؤس کی سازش نے عمران خان کو نکالا: بلاول بھٹو

لاڑکانہ: (ویب ڈیسک) پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سلیکٹڈ کے سہولت کار کو بڑی عزت سے خدا حافظ کہہ دیا، یہ جیالوں کی کامیابی اور جمہوریت کا انتقام ہے، آصف زرداری، فریال تالپور کو جیلوں میں ڈالنے والوں کا آپ نے صحیح بندوبست کر دیا، پہلی بار عدم اعتماد کے ذریعے فوج، عدالت نے نہیں پارلیمان نے وزیراعظم کو گھر بھیجا، وہ پہلا وزیر اعظم ہے جس کو دھاندلی سے نہیں نکالا گیا، جیالوں کا کریڈٹ وہ وائٹ ہاؤس، جوبائیڈن کو دینا چاہتا ہے، آپ کو امریکا نہیں بلاول ہاؤس کی سازش نے نکالا۔
گڑھی خدا بخش میں بینظیر بھٹو کی برسی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ بند کمروں کی سازش نہیں ملک کی سڑکوں پر آپ کو نکالنے کا کہتے رہے، آج محترمہ شہید تو ہے مشرف تھا، آصف زرداری نے سیاسی دانشمندی سے مشرف کو ایسے نکالا جیسے دودھ سے مکھی کو نکالتے ہیں، غیر جمہوری لوگوں کو بندوبست اور خدا حافظ کہا، جیسے مشرف ویسے ہی سلیکٹڈ اور باقیات ماضی کا حصہ بن چکے، ان کا کوئی مستقبل نہیں ہے، یہ تو ملک میں نہیں رہیں گے، ہم نےاپنے مستقبل کا سوچنا ہے، ہم نے مستقبل میں ملک کوسنبھالنا اور مسائل کا حل بھی نکالنا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کے دور میں پاکستان تنہا تھا اور آج ہم آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر ترجمانی کرتے ہیں، آپ کے دور میں جب بھارت حملہ کرتا تھا آئیں، بائیں کرتے تھے، جب کشمیر پر حملہ ہوا تو آپ نے پارلیمان میں کہا میں کیا کروں، آج نوجوان وزیرخارجہ ہے جو بھارت کو بے نقاب کر رہا ہے، آنے والا وقت نوجوانوں کا ہے، وقت آگیا ہے سلیکٹڈ کو ہمیشہ کیلئے ریٹائرڈ آؤٹ کروا دیں، جو بزرگ بن چکے جو چل نہیں سکتے ان کو آرام سے گھر بیٹھنا چاہیے، عوام کو جینے دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سلیکٹڈ ہمارے صوبوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈال رہا تھا، بلوچستان، سندھ کے آئی لینڈز پر بھی وہ قبضہ کرنا چاہتا تھا، مہنگائی کی سونامی عروج پر تھی، جب وہ ڈاکہ ڈال رہا تھا تو پیپلز پارٹی نے جئے بھٹو کے نعرے سے سلیکٹڈ کو للکارا، ہم نے جمہوری طریقے سے سلیکٹڈ کو نکالا، ہم نے جمہوری طریقے سے پرامن مارچ کیا، آصف زرداری کی وجہ سے آئین بحال ہوا، آئین بحال ہونے سے عوام کو حقوق ملے، اٹھارویں ترمیم کی صورت میں صوبوں کو ان کے حقوق دلوائے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ جمہوری طریقہ اپنایا، شہید بھٹو نے 1973 کا آئین دیا، شہید محترمہ نےآئین کی بحالی کیلئے 30 سال جدوجہد کی، اب میں نے آپ لوگوں کی آواز بن کر آگے بڑھنا ہے، شہید بھٹو نے عوام کوحقوق دیئے، شہید محترمہ نے مزدور، کسانوں کوان کا حق دلوایا، آصف زرداری بے نظیر کے مشن کو آگے لیکر چلے، اب اگلا دور بھی پیپلز پارٹی کا ہی ہو گا، ہمارے منشور میں جو کام رہتے ہیں وہ اگلے 15 سالوں میں مل کر مکمل کریں گے، جوسفرباقی ہے ہم نے مل کر طے کرنا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ حالیہ سیلاب سے پاکستان میں بہت تباہی ہوئی، سیلاب قیامت سے پہلے قیامت تھا، آسمان سے سیلاب گر رہا تھا، سیلاب سے ایک تہائی پاکستان کا حصہ پانی سے ڈوبا ہوا تھا، جب ہم نے اقتدار سنبھالا توعوام کا معاشی قتل ہو رہا تھا، روس جنگ کا بوجھ عوام نے مہنگائی کی صورت میں اٹھایا، سلیکٹڈ نے اپنی کرسی بچانے کیلئے آخری دنوں پاکستان کی معیشت پر خودکش حملے کیے، ایک ایسا بوجھ عوام نے اٹھایا جو نہیں اٹھانا چاہیے تھا، وزیراعظم شہباز شریف کی معاشی ٹیم نے پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا۔
انہوں نے کہا کہ کوئی اور ملک ہوتا تو جلسے، جلوسوں کے بجائے متاثرین کی مدد کر رہے ہوتے، ہم سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد کر رہے ہیں، تماشا دیکھیں اور تخت لاہور کی لڑائی چلتی رہی، ملک کو 30 ارب ڈالر کا نقصان، 10 فیصد جی ڈی پی اڑ گیا اور لانگ مارچ کا تماشا چلتا رہا، سندھ، بلوچستان کی غربت دور کرنا ضروری ہے یا عمران کو دوبارہ وزیراعظم بنانا ضروری ہے، لانگ مارچ، ڈرامہ تماشوں سے ملک نہیں چلتے، ہم اپنے مخالف کو کہیں گے پہلے انسان پھر سیاست دان بنیں، پاکستان کی معیشت بچے گی تو پھر وزیر اعظم کی کرسی پر لڑ سکیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آج دہشت گردی پھر سر اٹھا رہی ہے، کس نے دہشت گردوں کو اجازت دی، دہشت گردی کی پالیسی کو ریو کریں گے، عمران خان کی دہشت گردوں، انتہا پسندوں کی پالیسی کو چھوڑنا پڑے گا، ایک بار پھر ایک ہو کر دہشت گرد، انتہا پسندوں کا مقابلہ کرنا پڑے گا، ہم دہشت گردوں کو شکست دیں گے مگر حساب چاہیے یہ گناہ کیسے ہوا، خیبرپختونخوا، سندھ، پنجاب، بلوچستان، شہدا کے لواحقین کو جواب دینا ہوگا، ایک ہی جماعت مسائل حل کرسکتی ہے وہ پیپلز پارٹی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کے بچوں نے بھی شہادت دے کر ان کا مقابلہ کیا، سوال پوچھتے ہیں کس نے اس کھلاڑی، سلیکٹڈ کو اجازت دی انتہا پسندوں کے سامنے گھٹنے ٹیک کر مذاکرات شروع کرے، دہشت گردی کے متاثرین سے پوچھے بغیر کس نے سلیکٹڈ کو دہشت گردوں کے پاؤں پکڑ کر مذاکرات کی اجازت دی، کس نے دہشت گردوں کو پاکستان کی جیل سے نکالا، کس نے اجازت دی جو افغانستان سے رہا ہوئے انہیں پاکستان میں اجازت دی، جو کام نیٹو افغانستان میں نہیں کر سکی وہ کام افواج نے کر کے دکھایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے آئین کے خلاف سازش کو ناکام بنایا، ہم نے معاشی انصاف کی تحریک شروع کی، یہ تو سلیکٹڈ، کٹھ پتلی تھا، اصل سازش آئین، صوبوں کی خود مختاری کے خلاف تھی، سازش یہ تھی پاکستان کو معاشی طور پر کمزور کرنا تھا، ہم نے اس سازش کو ناکام کروایا، ان کے سلیکٹر کی ناکامی کی وجہ سے پاکستان دنیا میں تنہا ہوتا جا رہا تھا، پاکستان کو انتہا پسندی، دہشت گردی کے ساتھ جوڑا جا رہا تھا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ لاڑکانہ، سکھر، حیدر آباد، کراچی میں دل کے مریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے، سندھ بھر میں مفت علاج کی سہولیات دے رہے ہیں، گمبٹ خیرپور ہسپتال میں غریبوں کا مفت علاج ہوتا ہے، آصف زرداری نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی بنیاد رکھی، سندھ میں خواتین کو بلاسود قرض دے رہے ہیں، ہم نے تو ماضی میں بھی خدمت کی اور آج بھی کر رہے ہیں، پاکستان میں مہنگی ترین میٹرو بنانے کا فیشن بن گیا تھا، مہنگائی کا ہمیں احساس ہے، پٹرول کی قیمتیں آسمان سے چھو رہی ہیں، موقع ملا تو ماڈرن ٹرانسپورٹ کے سسٹم کو پورے ملک تک پھیلائیں گے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ شہید محترمہ کے نظریئے کے مطابق چلیں گے، بے نظیر یکجہتی پریقین رکھتی تھیں، آمریت بندوق کے زور پر حقوق سلب کرتے ہیں، دہشت گرد خوف کا ماحول پیدا کرکے حق سلب کرتے ہیں، انتہا پسند مذہب کو استعمال کر کے حقوق سلب کرتے ہیں، نفرت کی سیاست نہیں امید کی سیاست پر یقین رکھتی تھیں، وہ جھوٹ نہیں سچ کی سیاست پر یقین رکھتی تھیں، شہید محترمہ جمہوریت اور انسانی حقوق کی علمبردارتھی، ان کی ایک جھلک دیکھنے کیلئے ہیلری کلنٹن قطارمیں کھڑی ہوتی تھی، ایسی لیڈر کو شہید کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ چاروں صوبوں کی زنجیرتھی، کچھ سیاست دان ملک توڑنےکی سیاست کرتے ہیں، وہ سب کیلئے ایک ہی پاکستان چاہتی تھی، محترمہ معاشی انصاف چاہتی تھی، امت مسلمہ کیلئے فخرتھیں، شہید محترمہ غریب عوام کی آواز تھی، آمروں کیلئے خوف کی آوازتھی، محترمہ ایک محب وطن پاکستانی تھی، بی بی صرف پاکستان نہیں عالمی دنیا کی لیڈرتھی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم پوچھتے ہیں شہید محترمہ کا قصورکیا تھا، 15 سال بعد بھی عوام ان کو نہیں بھولے، ہم آج بھی بے نظیر کے سیاسی فلسفے پر چل رہے ہیں، ہمارا آج بھی ماننا ہے آج بھی بھٹو، بی بی زندہ ہے کل بھی زندہ ہے، جو سمجھ رہے تھے بے نظیر کو شہید کر کے سفر کو روک دیں گے آج وہ سوچ والے لوگ گڑھی خدا بخش آکر انسانوں کا سمندر دیکھ لیں، تمام جیالوں کو سلام پیش کرتا ہوں، شہید محترمہ کو جیالوں سے چھینا گیا، محترمہ شہید کو15سال گزر چکے ہیں۔

سونے کی قیمت میں یکدم بڑا اضافہ ہوگیا

کراچی: (ویب ڈیسک) ملک میں سونے کی قیمت میں یکدم بڑا اضافہ ہوگیا۔
سندھ صرافہ بازار جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 4500 روپے کا اضافہ ہوا اور فی تولہ سونے کی قیمت ایک لاکھ 82 ہزار 500 روپے ہوگئی۔
10گرام سونے کی قیمت 3858 روپےبڑھ کر ایک لاکھ 56ہزار636 روپے ہوگئی جبکہ عالمی صرافہ بازار میں سونے کی قیمت 12 ڈالرز اضافے سے 1810ڈالرز فی اونس ہے۔

آئندہ عام انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہونے چاہیئیں: شجاعت

لاہور: (ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم و مسلم لیگ قائد اعظم (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہونے چاہیئیں اور سب پارٹیوں کی بات چھوڑ کر پاکستان کی بات کریں۔
چوہدری شجاعت نے پاکستانی نژادامریکی کاروباری شخصیت نوید انور چوہدری کے اعزاز میں ظہرانہ دیا جس میں وفاقی وزیرطارق بشیر چیمہ، سینیٹر مشاہد حسین، چوہدری شافع حسین و دیگر سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔
سینیئر صحافیوں سے گفتگو میں چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھاکہ ملک میں سیاسی و معاشی استحکام ناگزیر ہے، آئندہ عام انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہونے چاہیئیں، ہم سب پاکستان کے لیے کام کریں گے تو بچ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم اکٹھے نہ ہوئے تو سب کی تباہی ہوگی اور ہم سمجھ جائیں گے تو آئی ایم ایف پیسے دے گا، اگر ہم نے سیاست کو نہ سنبھالا تو ایک پیسہ نہیں آئے گا۔
سابق وزیراعظم سوال کیا کہ کیا انتخابات مہنگائی بیروزگاری کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں؟ سب پارٹیوں کی بات چھوڑ کر پاکستان کی بات کریں، پاکستان کی بات ہوگی تو پارٹیاں رہیں گی اور چلیں گی، اگر ہم سمجھے نہیں تو نہ ملک چلے گا اور نہ پارٹیاں چلیں گی۔
ان کا کہنا تھاکہ میں نے اپنی پارٹی کو کہا ہے اپنی نہیں پاکستان کی بات کی جائے، نہ فوج نے آنا ہے نہ کسی اور نے آنا ہے، اگر یہ وقت گزر گیا تو پھر کسی کے ہاتھ نہیں آئے گا، بہت سی طاقتیں پاکستان کو تباہ کرنا چاہتی ہیں۔
چوہدری شجاعت کا کہنا تھاکہ پاکستان کو تباہ کرنے کی خواہشمند طاقتیں خطے میں بھارت کی بالادستی چاہتی ہیں، دشمن ممالک کے سامنے اپناریٹ بڑھانے والوں کے خلاف سخت رویہ اختیارکیا جانا چاہیے۔
عمران خان سے متعلق ق لیگ کے سربراہ کا کہنا تھاکہ عمران خان سمیت سب کو اسمبلی میں واپس آنا چاہیے ، عوام نے انہیں منتخب کرکے بھیجا ہے، عوام دیکھ رہے ہیں کہ ہمارے نمائندے کیا کررہے ہیں، اگر انہوں نے صرف تنخواہ اوردیگر مراعات لینی ہیں تو اس کا کچھ فائدہ نہیں۔

گیند اب یوکرین اور امریکا کے کورٹ میں ہے؛ روس کا الٹی میٹم

ماسکو: (ویب ڈیسک) روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے یوکرین کو 4 مقبوضہ علاقوں سے متعلق الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہماری تجاویز پر عمل نہیں کیا گیا تو سخت ردعمل دیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ یوکرین کو روس کے ساتھ الحاق کرنے والےعلاقوں ’’لوہانسک، ڈونیسک، زاپوریزہیا اور خیرسون‘‘ کے بارے میں ہماری تجاویز کو پورا کرنا ہوگا اس سے پہلے کہ بہت دیر ہوجائے۔
روسی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ان علاقوں سے روس کی سلامتی کو لاحق خطرات کے لیے یوکرین کو کچھ تجاویز دی تھیں لیکن اب بھی ان علاقوں میں شرپسندوں کو یوکرین کی حمایت حاصل ہے۔
وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے یہ بھی کہا کہ اب گیند امریکا اور یوکرین کے کورٹ میں ہے جو لوہانسک، ڈونیسک، زاپوریزہیا اور خیرسون میں فضول مزاحمت کو روکیں گے۔
روسی وزیر خارجہ نے دھمکی دی کہ اگر ایسا نہیں ہوا تو یوکرین اور امریکا جان لیں کہ بہت دیر ہوجائے گی اور روس اپنی سلامتی کی حفاظت کے لیے ہر قدم اُٹھائے گا۔
گزشتہ ہفتے روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے اعتراف کیا کہ چاروں مقبوضہ علاقوں میں صورت حال انتہائی پیچیدہ ہے جہاں سے روس کے بقیہ علاقوں میں بھی سیکیورٹی کو خدشات رہیں گے۔
یاد رہے کہ روس نے ستمبر میں اپنے حمایت یافتہ باغی جنگجوؤں کی مدد سے لوہانسک، ڈونیسک، زاپوریزہیا اور خیرسون کا کنٹرول حاصل کرکے باغیوں کی حکومت قائم کردی تھی اور ان علاقوں کے روس سے الحاق کا متنازع ریفرنڈم بھی کرایا تھا۔
صدر پوٹن نے دعویٰ کیا تھا کہ چاروں علاقوں کے عوام نے ریفرنڈم میں روس کے ساتھ الحاق کے حق میں ووٹ دیا جس کے بعد یہ علاقے اب سے روس کا حصہ ہیں جس پر یوکرین اور مغربی ممالک سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔
روس کے ساتھ الحاق کے دعوے کے چند ہفتوں بعد ہی مزاحمت کاروں نے یوکرینی فوج کی مدد سے خیرسون کے علاقائی دارالحکومت کا کنٹرول حاصل کرلیا تھا اور تقریباً 10 ہزار مربع کلومیٹر علاقے س روسی فوج کو بیدخل کردیا تھا۔