تہران: (ویب ڈیسک) ایران کی وزارت خارجہ کےترجمان نے کہا کہ ایرانی معاملات میں مداخلت کرکے ہم پر دباؤ ڈالنے کا مغربی خیال بالکل غلط ہے،جوہری معاہدے کے حوالے سے یورپ کیساتھ مذاکرات جاری ہیں۔
غیر ملکی خبررساں اداے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ جوہری معاہدے کے حوالے سے کسی نتیجے پر پہنچنے کے لیے یورپ اور ایران کے درمیان پیغامات کا تبادلہ اب تک جاری ہے۔
ناصر کنعانی نے پریس کانفرنس میں یہ بھی کہا کہ مغرب اگر یہ سمجھتا ہے کہ وہ ایرانی معاملات میں “مداخلت” کر کے مذاکرات میں تہران پر دباؤ ڈال سکتا ہے تو “بالکل غلط” ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں یورپیوں کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ جوڑ توڑ سے گریز کریں اور مذاکرات اور معاہدے کا اعلان کرنے کے لیے سنجیدہ اور ٹھوس پالیسی پر عمل پیرا ہوں۔
ترجمان نے کہا کہ نے زور دیا کہ ان کا ملک اسرائیل کی حالیہ دھمکیوں پر کوئی توجہ نہیں دیتا، ایران جوہری مذاکرات کو مکمل کرنے کے لیے تیار ہے تاہم اس کے لیے ہماری تیاری ہمیشہ کے لیے نہیں رہے گی۔
دوسری طرف اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے کہا کہ وزارت دفاع نے اپنے بجٹ میں دس ارب شیکل اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔کارپوریشن نے سیکورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اس کی وجہ ایران میں فوجی کارروائی کے امکان کی تیاری ہے۔