لاہور : (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے ملک کی نئی عسکری قیادت سے روابط کی تردید کی ہے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک میں اگلے عام انتخابات اپریل 2023 میں ہوں گے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے سربراہ پی ٹی آئی نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت الیکشن کے ذریعے نہیں ہارس ٹریڈنگ کے ذریعے اقتدار میں آئی، اتحادی حکمرانوں نے خود کو قانون سے بالاتر رکھا اور اقتدار میں آکر اپنے خلاف کرپشن کے مقدمات ختم کردیئے، نیب قوانین میں ترمیم کے بعد شہباز شریف، نواز شریف، آصف زرداری اور مریم نواز کے خلاف کرپشن کے مقدمات بند کر دیے گئے ہیں۔ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ کوئی بھی سرمایہ کار یا تاجر موجودہ حکومت پر اعتماد نہیں کرتا اور نہ ہی غیر ملکی سرمایہ کار ، ہمارے چار ارب ڈالر کے ذخائر رہ گئے ہیں، چیزیں مہنگی ہو رہی ہیں، بے روزگاری ہے، فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں ، پاکستان ایک دلدل میں دھنس چکا ہے، ملک کو سری لنکا جیسی صورتحال سے بچانے کے لیے ہمیں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کی ضرورت ہے۔ عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے پورا زور لگایا کہ پرویز الٰہی ن لیگ کے وزیر اعلیٰ بن جائیں لیکن پرویز الٰہی نے ہم سے وفاداری نبھائی اور ہمیں وفاداری واپس دینی تھی، ق لیگ جلد پی ٹی آئی کا حصہ بن جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج تک کون سا سیاسی رہنما آیا ہے جو اپنی حکومت گرا دیتا ہے، صاف اور شفاف الیکشن کے لیے ہم نے اپنی دو حکومتیں گرائی ہیں، پیشگوئی ہے جو کچھ بھی ہو حکومت اپریل میں الیکشن کرانے پر مجبور ہو جائے گی۔