چٹاگانگ: (ویب ڈیسک) بچپن میں سب نے چھپن چھپائی کا کھیل تو ضرور کھیلا ہوگا، اس کھیل میں ہر بچے کی کوشش ہوتی تھی کہ وہ ایسی جگہ پر چھپے جہاں سے اس کے ساتھی اسے ڈھونڈ نہ پائیں۔
چھپن چھپائی کا ایسا ہی ایک کھیل بنگلادیش میں بھی بچے کھیل رہے تھے ،جہاں ایک بچے نے چھپنے کی ایسی جگہ کا نتخاب کیا جس کی وجہ سے وہ دوسرے ملک پہنچ گیا۔
جی ہاں بنگلادیش میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا جہاں چُھپن چُھپائی کھیلتے ہوئے معصوم لڑکا ملائیشیا پہنچ گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 17 جنوری کو ملائیشین بندرگاہ پر بنگلادیش سے پہنچنے والے سامان سے بھرے کنٹینر سے انتہائی پریشان حالت میں ایک لڑکا برآمد ہوا۔
کنٹینر میں سے بچہ برآمد ہونے پر حکام نے اسے انسانی سمگلنگ کا کیس سمجھتے ہوئے پولیس کو اطلاع دی۔
دوران تفتیش معلوم ہوا کہ یہ بچہ بنگلا دیش کے شہر چٹاگانگ میں اپنے دوستوں کے ساتھ چھپن چھپائی کھیلتے ہوئے کنٹینر میں چھپ گیا، تاہم کنٹینر بند ہوجانے کی صورت میں وہ 6 دن تک اسی میں رہا اور جیسے ہی کنٹینر ملائیشین بندرگاہ پہنچا تو وہ خوش قسمتی سے زندہ بچ گیا۔
حکام کے مطابق لڑکے کی شناخت فہیم کے نام سے ہوئی ہے، جس نے بتایا کہ وہ چھپن چھپائی کھیلتے ہوئے کنٹینر میں ہی سو گیا تھا، تاہم آنکھ کھلنے پر اس نے باہر جانے کی کوشش کی تو کنٹینر بند تھا، وہ رویا چلایا پر کسی نے اس کی آواز نہیں سنی۔
6 دن سے کچھ کھائے پیے بغیر خوش قسمتی سے زندہ بچ جانے پر ملائیشین حکام نے بچے کو فوراً ہسپتال منقل کیا جہاں اسے طبی امداد دی گئی۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ انسانی سمگلنگ کا واقعہ نہیں، بچے نے جو بتایا وہ سچ ہے، ہم بنگلا دیشی حکام کے ساتھ فہیم کو اس کے گھر واپسی بھیجنے کے لیے رابطے میں ہیں۔