بوسٹن: (ویب ڈیسک) میساچیوسیٹس میں واقع ایک بڑے ہائی اسکول (کالج) کی لائٹیں اگست 2021 سے اب تک روشن ہیں اور سرتوڑ کوشش کے باوجود بھی اسے بند نہیں کیا جاسکا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ خودکار روشنیاں ہیں جو سافٹ ویئر کی غلطی کی وجہ سے بند نہیں ہورہی تاہم انجینیئر اس کی جڑ تک پہنچ چکے ہیں اور توقع ہے کہ اگلے ماہ تک اسے بند کرنا ممکن ہوگا۔ منی شاگ ریجنل ہائی اسکول کے 7000 بلب اور ایل ای ڈی اب تک روشن ہیں اور ان سب کو ایک ایک کرکے نکالنا ممکن نہیں جبکہ مرکزی پاور لائن بند کرنے سے پورے کالج کی بجلی غائب ہوجائے گی۔
اسکول کے مالیاتی افسر آرون اوسبورن نے بتایا کہ اس بجلی کا بل بہت زیادہ ہے جو ٹیکس دہندگان کی جیبوں سے جارہا ہے۔ یہ کالج 248,000 مربع فٹ وسیع ہے اور سات ہزار روشنیوں کے مسلسل جلنے سے ہرما ہزاروں ڈالر کا بل ادا کیا جارہا ہے۔
نومبر 2021 میں معلوم ہوا کہ ہائی اسکول کی روشنیاں کنٹرول کرنے والا خودکار کمپیوٹر نظام اگست 2021 کو فیل ہوا اور اس کے بعد سے اب تک لائٹیں جل رہی ہیں۔ لاکھ کوششوں کے باوجود اسے ٹھیک نہیں کیا جاسکا تھا۔ اب یہ حال ہے کہ نئے سرے سے روشنیوں کا نظام ٹھیک کرنے میں 12 لاکھ ڈالر سے زائد کا خرچ ہوگا جو پاکستانی روپوں میں 28 کروڑ روپے کے برابر ہے۔ جبکہ سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرنے کا خرچ 80 ہزار ڈالر تک ہوسکتا ہے۔
اگرچہ گزشتہ برس اکتوبر میں نئے آلات منگوائے گئے تھے لیکن انہیں لگانے میں تاخیر ہوئی۔ اس کےبعد دسمبر کی ڈیڈلائن رکھی گئی اور اس میں بھی کوئی پیشرفت نہ ہوسکی اب فروری میں اسے دوبارہ درست کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
توقع ہے کہ جلد ہی یہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔