غزہ پر اسرائیل کی بمباری جاری ہے، صہیونی فوج فضائی اور زمینی کارروائیاں کرتے ہوئے حماس کے 150 زیر زمین ٹھکانے تباہ کرنے اور حماس کے سربراہ ائر آپریشن سمیت متعدد کارکنوں کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
بمباری سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 377 فلسطینی شہید ہوگئے، جس کے بعد تعداد سات ہزار800 ہوگئی، جن میں 3 ہزار سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔
غزہ میں کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ سروس کی بندش کا آج دوسرا روز ہے، جس کی وجہ سے محصور فلسطینیوں کا دنیا بھر سے رابطہ کٹ گیا۔ پانی اور ایندھن کے بحران سنگین کی وجہ سے غزہ میں قیامت صغریٰ کا منظر ہے۔
حماس کے اسرائیلی فوج پر جوابی حملے
حماس نے بھی اسرائیلی فوج پر جوابی حملے شروع کردیے اور کئی حملوں کو پسپا کردیا گیا،جس کے نیتجے میں صہیونی فورسز کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، رات گئے اسرائیلی فوج کی پوزیشنوں پر راکٹ باری کی گئی، حماس کا کہنا ہے زمینی حملے کے دوران دشمن پھنس چکا ہے۔
اسرائیل نے غزہ میں جنگ کے دوسرے مرحلے کا آغاز کردیا ہے، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے پھر وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی شمالی غزہ سے نکل جائیں، کہا کہ حماس کے ساتھ جنگ طویل اور مشکل ہوگی، اسرائیلی یرغمالیوں کو چھڑانے کے لیے ہر حربہ استعمال کریں گے۔
فلسطینی صدر کا فوری جنگ بند کرانے کا مطالبہ
فلسطینی صدر محمود عباس کا عالمی برادری سے فوری طور پر جنگ بند کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا عرب ممالک غزہ کی صورتحال پر ہنگامی اجلاس بلائیں۔
انہوں نے کہا کہ معصوم شہریوں کے قتل عام کو پوری دنیا دیکھ رہی ہے، تین ہفتوں سے غزہ کی ناکہ بندی اور وحشیانہ بمباری جاری ہے۔
روس کی جانب سے اسرائیل کی ایک بار پھر مذمت کی گئی، سرگئی لاروف نے کہا تنازع کا واحد حل آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے، غزہ پر طاقت کا اندھا دھند استعمال غلط ہے۔
تل ابیب میں اسرائیلی حملوں کے خلاف احتجاج کیا گیا، عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی مظاہرین نے غزہ میں جنگ روکنے کا مطالبہ کردیا۔
لبنان کے محاذ پر کشیدہ صورتحال ہے، حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں، حزب اللہ نے اسرائیلی فوجی پوزیشنوں کو نشانہ بنایا۔ ترجمان نے کہا جھڑپوں میں اب تک41 جنگجو شہید ہو چکے ہیں۔