اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے ملک کو درپیش اقتصادی بحران سے نکالنے کیلیے اقدامات کے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) سے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں نمایاں کمی جبکہ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ایف بی آر کے ریونیو میں25 فیصد اضافہ ہوا البتہ ترسیلات زر میں 19.8فیصد، برآمدات میں5فیصد اور درآمدات میں23.8 فیصد کمی واقع ہوئی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق پٹرول، ڈیزل مزید سستا، روپیہ تگڑا ہونے سے مہنگائی میں کمی متوقع ہے۔ رواں ماہ مہنگائی 27 سے 29 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔ جولائی تا ستمبرایف بی آرکا ریونیو2 ہزار42 ارب رہا، نان ٹیکس ریونیو114.7فیصد بڑھ گیا، تین ماہ میں453 ارب روپے جمع ہوئے۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں58 فیصد کمی ہوئی جو 90کروڑ ڈالر پر آ گیا۔ وزارت خزانہ کے مطابق براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا جو تین ماہ میں40کروڑ 23 لاکھ ڈالر رہی۔ مالی خسارہ17.6فیصد اضافہ کے بعد 3 ماہ میں963 ارب روپے رہا۔
کپاس کی پیداوار میں126فیصد، چاول18فیصد، لارج سکیل مینوفیکچرنگ میں 0.5 فیصد جبکہ زرعی قرضوں کی فراہمی میں30فیصد اضافہ ہوا، زرعی قرضوں کے مد میں499 ارب روپے تقسیم کئے گئے۔ ماہانہ بنیادوں پر نمو کی شرح8.4 فیصد دیکھنے میں آئی۔
ڈیری مصنوعات، خوردنی تیل، گوشت سمیت غذائی اجناس کی عالمی قیمتوں میں کمی جبکہ چینی اور سیریلز سمیت بعض اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق ایک سال میں ڈالر77روپے مہنگا ہوا اور220 سے279 روپے تک چلا گیا جبکہ پالیسی ریٹ15فیصد سے بڑھ کر22 فیصد کی بلند سطح پر پہنچ گیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق تین ماہ کے دوران ترسیلات زر19.8فیصد کمی کے ساتھ6.3 ارب ڈالر رہی،5 فیصد کمی سے برآمدات7 ارب ڈالر رہیں۔ غیر ملکی درآمدات23.8 فیصد کمی سے جولائی تا ستمبر12.5ارب ڈالر رہیں۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق آنے والے مہینوں اور سال میں مجموعی اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی رہے گی جس سے افراط زر کے دبائو میں بھی بہتری آئے گی۔ 24 اکتوبر2023 کو زرمبادلہ کے ذخائر کاحجم12.589ارب ڈالر ریکارڈکیاگیا جو گزشتہ سال 24 اکتوبرکو13.09ارب ڈالر تھا۔
جولائی سے ستمبر تک کی مدت میں صارفین کیلئے قیمتوں کا اشاریہ29فیصد ریکارڈکیاگیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں25.1 فیصد تھا۔ ستمبر کے مہینے میں اشاریہ31.4فیصد تھا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں23.2فیصد تھا۔ مالی سال کے پہلے2 ماہ میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے انڈیکس میں سالانہ بنیادوں پر15.6فیصد کی نمو ریکارڈکی گئی۔
اعدادوشمار کے مطابق20 اکتوبر 2023 کو مارکیٹ کی کیپٹلائزیشن کا حجم7.38 ٹریلین روپے تھا جو 3 جولائی 2023 کو 6.69 ٹریلین روپے تھا۔ مارکیٹ کیپٹیلائزیشن میں10.3فیصد کی شرح سے نمو ریکارڈکی گئی ہے۔