اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ گورننس کے نظام میں اصلاحات اور ملک کا معاشی استحکام ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں ملکی مفادات کی ترویج کے لیے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دیں گے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی جانب سے دفتر خارجہ میں افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ رمضان المبارک نعمتوں اور برکتوں کا مہینہ ہے، آج کی تقریب ہماری ثقافتی اقدار اور بین المذاہب ہم آہنگی کی عکاسی کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تمام اقلیتوں کو اپنے مذہبی عقائد کے مطابق زندگی گزارنے کی مکمل آزادی حاصل ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’ہم نہتے فلسطینی اور کشمیری بہن بھائیوں کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں جو ماہ رمضان میں بھی ظلم وبربریت کے خلاف جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں‘۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کی غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قرارداد کا خیر مقدم کرتا ہے اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کی غزہ میں جنگ بندی قرارداد پرفوری عمل درآمد ہو نا چاہئے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اور اپنے ملکوں کے درمیان بات چیت اور تعاون کے فروغ میں سفرا کے کردار کی تعریف کرتا ہوں، دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے رمضان المبارک کے مقدس مہینہ کی خاص مذہبی اور سماجی اہمیت ہے، باہمی ہم آہنگی اور مشترکہ سوچ کے لیے بات چیت اور تعاون اہم ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی امن، مساوات اور انصاف کے اصولوں پر مبنی ہے، پاکستان کثیرالجہتی، امن، ترقی اور باہمی خوشحالی کا علمبردار رہے گا پاکستان 2025 اور 2026 کے لیے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی غیر مستقل نشست کے لیے امیدوار ہے۔ایشیا پیسفک گروپ کے ملکوں نے اس سلسلے میں پاکستان کی حمایت کی ہے۔پاکستان سلامتی کونسل میں غیر مستقل نشست کے لیے دوسرے تمام ملکوں کی حمایت کا خواہاں ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ کونسل میں اپنی مدت کے دوران، پاکستان بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے کونسل کے مینڈیٹ کو فروغ دے گا۔رمضان المبارک کے مہینے میں ہمیں غزہ کےمسلمانوں کو نہیں بھولنا چاہیے۔غزہ کے مسلمانوں کو گزشتہ چھ ماہ سے بھوک اور جنگ کا سامنا ہے۔ غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا وقت آ گیا ہے۔جنگ بندی کا مطالبہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کیاہے۔