اسلام آباد: تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب ہوگیا، حملے کے ساتھ ہی بھارتی میڈیا پر فوجیوں کو نقصان پہنچنے کی بے بنیاد الزامات کے ساتھ لمحہ بہ لمحہ رپورٹنگ اور بی ایل اے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ٹوئٹس سامنے آگئیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بھارت ہمیشہ سے خطے میں دہشت گردی کی پشت پناہی کرتا چلا آیا ہے، مودی کے دور حکومت میں انتہا پسند پالیسیوں کے تحت بھارت اپنے پڑوسی ممالک کے لئے خطرہ بن چکا ہے۔
پاکستان کی سرزمین کو ہمیشہ بھارت نے اپنے دہشت گردانہ عزائم کی تکمیل کے لئے استعمال کرنے کی کوششیں کیں، پاکستان میں ہونے والی زیادہ تر دہشت گردی کی کارروائیوں کے تانے بانے بھارت سے جا ملتے ہیں۔
ازلی دشمن بھارت نے ہمیشہ بزدلانہ وار کرتے ہوئے معصوم پاکستانی شہریوں پر حملے کیے۔ 25 اور 26 مارچ کی درمیانی شب دہشت گردوں کی جانب سے تربت نیول ایئر بیس پر حملہ کیا گیا۔ اس حملے اور اس سے قبل ہونے والے حملوں میں یہ مماثلت پائی جاتی ہے کہ دہشت گردوں کے حملے کے ساتھ ہی خبر فوری طور پر بھارتی سوشل میڈیا پر چلنا شروع ہوجاتی ہے۔
اطلاعات کے مطابق یہ محض اتفاق نہیں بلکہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے والے دہشت گردوں اور بھارت کی خفیہ ایجنسیوں کے درمیان قریبی روابط موجود ہیں۔
تربت نیول ایئر بیس پر ہونے والے حملے کو پاکستان کی بہادر مسلح افواج نے تمام دہشت گردوں کو جہنم واصل کرتے ہوئے ناکام بنایا اور حملے کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر بھارتی پروپیگنڈے میں یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی کہ شاید تربت نیول ایئر بیس پر بہت بڑی تباہی ہو چکی ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس تھی۔
یہ تمام حقائق اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاکستان میں ہونے والے حملوں کی تشہیر کرنا بھارت اور دہشت گردوں کی مشترکہ حکمت عملی کا حصہ ہے۔
حملے کے ساتھ ہی بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر جو پوسٹس دیکھنے کو ملیں ان میں کہا گیا بی ایل اے کی جانب سے تربت نیول ایئر بیس پر حملہ کر کے بھاری نقصان پہنچایا گیا۔ حملے میں پاکستان کے متعدد فوجیوں کی شہادت کا بھی کہا گیا، چینی ساختہ ہیلی کاپٹرزکے تباہ ہونےکا بھی جھوٹ بولا گیا جوکے سب کچھ جھوٹ ثابت ہوا۔
اتنی لمحہ بہ لمحہ تفصیلات اس بات کا ثبوت ہیں کہ تربت حملے میں بھارت کی خفیہ ایجنسی ”را“ کسی نہ کسی طرح ملوث ہے۔ اسی طرح 4 نومبر 2023ء کو میانوالی ایئربیس پر حملے کے شواہد بھی بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ میانوالی بیس حملے کے دوران بھی بھارتی سوشل میڈیا سے جھوٹ پر مبنی ٹوئٹ سامنے آئے تھے۔
ان تمام حقائق سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ بھارت پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے دہشت گرد تنظیموں کو مکمل مدد فراہم کر رہا ہے۔