کراچی: کرنسی ایکسچینج کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر مزید مضبوط ہو گئی۔
وزیر خزانہ کی جانب سے آئی ایم ایف سے ایک اور بڑے قرض پیکیج کے لیے فوری رجوع کرنے کے اعلان، میکرو اکنامک استحکام، زرعی شعبے کی نمو اور مستقبل میں مہنگائی کم ہونے جیسی حوصلہ افزاء پیشگوئیوں کے باعث جمعہ کے روز بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا اور ڈالر کے انٹربینک ریٹ ساڑھے 5ماہ بعد 278روپے سے بھی نیچے آگئے۔
مشرق وسطیٰ اور خلیجی ممالک سے عیدالفطر کے بعد شعبہ جاتی بنیادوں پر سرمایہ کاری پلانز کی خبروں، ایکس چینج کمپنیوں کی جانب سے حکومت کو ماہانہ 30کروڑ ڈالر کی فراہمی سے مارکیٹ میں ڈالر کی طلب کے مقابلے میں رسد بہتر ہے۔
جمعہ کے روز انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر میں ایک موقع پر 23پیسے کی کمی سے 277روپے 80پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی میں بہتری کے ساتھ ہی مارکیٹ میں ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 08پیسے کی کمی سے 277روپے 95پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 14پیسے کی مزید کمی سے 280روپے 27پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ ڈالر کی قدر میں مرحلے وار کمی اور ایکس چینج کمپنیوں کی 6ماہ سے تسلسل سے مجموعی طور پر 2ارب ڈالر کی فراہمی ڈالر کی نسبت روپیہ بتدریج تگڑا ہوتا نظر آرہا ہے۔