تازہ تر ین

مشرق وسطیٰ میں غزہ نسل کشی پر بائیکاٹ کی وجہ سے میکڈونلڈز کو 7 بلین ڈالر کا نقصان

اسرائیل کی حمایت پر میک ڈونلڈز کے بائیکاٹ نے عرب خطے اور اسلامی دنیا میں فروخت کو شدید متاثر کیا ہے۔

فاسٹ فوڈ کمپنی کے چیف فنانشل آفیسر ایان بورڈن نے اعلان کیا کہ چند گھنٹوں میں بائیکاٹ مہم کے نتیجے میں تقریباً 7 بلین ڈالر کا مالی نقصان ہوا ہے۔

بدھ کے تجارتی سیشن کے دوران کمپنی کے حصص میں 3 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی، جو کہ پانچ ہفتوں میں اس کے سب سے اہم یومیہ نقصانات میں سے ایک ہے۔

McDonald’s کے اسٹاک میں 3.37 فیصد کمی ہوئی، جو کہ $9.93 کے مساوی ہے، جمعرات کو $284.36 پر طے ہوا، اس طرح معروف کارپوریشن کے لیے $6.87 بلین کا زبردست نقصان ہوا۔

بورڈن کے اس اعتراف کے بعد یہ خبر گرم ہے کہ مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعات اور چین میں مانگ میں کمی ناگزیر طور پر موجودہ سہ ماہی میں کمپنی کی بین الاقوامی فروخت میں کمی کا باعث بنے گی۔

گلوبل کنزیومر اینڈ ریٹیل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، بورڈن نے اعتراف کیا کہ میکڈونلڈ کے لائسنس یافتہ بین الاقوامی ترقیاتی منڈیوں کے اندر پہلی سہ ماہی میں تقابلی فروخت پچھلے تین مہینوں کے مقابلے “تھوڑے کم” ہونے کی توقع ہے۔

McDonald’s ان بہت سی مغربی فرنچائزز میں سے ایک ہے جسے اسرائیلی قبضے کی افواج (IOF) کی حمایت پر بائیکاٹ کی مہم کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

اس فہرست میں برگر کنگ، کے ایف سی، اور پیزا ہٹ کے ساتھ ساتھ کوکا کولا پیپسی، پوما، اسٹاربکس اور زارا جیسے برانڈز شامل ہیں۔ ان کمپنیوں نے یا تو اسرائیل کے لیے کھلی حمایت کا اظہار کیا ہے یا پھر اسرائیل کے ساتھ مالی تعلقات ہیں۔

غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے آغاز کے بعد سے، IOF نے 31,000 سے زیادہ فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے، جن میں زیادہ تر ہلاکتیں بچوں اور عام شہریوں میں ریکارڈ کی گئی ہیں۔ جنگ نے غزہ کی 80 فیصد آبادی کو زبردستی بے گھر کر دیا۔

اقوام متحدہ کی رپورٹس اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ غزہ میں درجنوں بچے بھوک سے مر رہے ہیں، کیونکہ اسرائیل کی طرف سے امدادی رسائی کی بندش فلسطینی آبادی کو قحط کی طرف دھکیل رہی ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain