تازہ تر ین

برطانیہ نےپاکستانیوں سےایک ارب 88 کروڑ روپے بٹورے لیئے مسترد ویزا درخواستیں یورپی ممالک کی کمائی کا ذریعہ بن گئیں

پاکستانیوں کی مسترد شدہ ویزے کی درخواستیں برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک کے لیے کمائی کا بڑا ذریعہ بن گئیں۔

ای یو آبزرور کی ایک رپورٹ کے مطابق یورپی ممالک کے مسترد شدہ ویزوں کے ذریعے کمائی کا 90 فیصد ذریعہ افریقی اور ایشیائی ممالک ہیں۔

لاگو کلیکٹو کے جاری کردہ تجزیے سے پتا چلتا ہے کہ سال 2023 میں پاکستان سے تقریباً 40 فیصد ویزا درخواستیں مسترد کی گئیں۔

ان مسترد شدہ برطانوی ویزا درخواستوں پر پاکستانیوں نے 53 لاکھ پاؤنڈ (ایک ارب 88 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد)خرچ کیے۔

اسی سال پاکستان سے تقریباً 50 فیصد شینگن ویزا بھی مسترد کیے گئے، درخواستوں پر 3.344 ملین یورو (ایک ارب سے زائد پاکستانی روپے) خرچ ہوئے۔

شینگن ممالک میں وہ 29 یورپی ممالک شامل ہیں جنہوں نے سرکاری طور پر آپس میں اپنا سرحدی کنٹرول ختم کر رکھا ہے۔

یورپی یونین کی حکومتوں نے مسترد شدہ ویزا درخواست کی فیسوں میں سالانہ 130 ملین یورو(تقریباً 39 ارب روپے) حاصل کیے، جنہیں ‘ریورس ریمیٹینس’ کہا جاتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ برطانیہ نے مجموعی طور پر مسترد شدہ ویزوں سے 44 ملین پاؤنڈز (ساڑھے 15 ارب روپے سے زائد) کمائے جو کہ ناقابل واپسی ہوتے ہیں۔

اب جب کہ برطانیہ اور یورپی ممالک کی جانب سے ویزا فیس میں اضافہ کیا جارہا ہے تو یقینی طور پر مسترد شدہ ویزوں سے حاصل آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا۔

ای یو آبزرور کی رپورٹ کے مطابق یورپی ممالک کا ویزا حاصل کرنے کے لیے فیس 80 یورو سے بڑھ کر 90 یورو (27 ہزار روپے) جبکہ برطانیہ کے لیے 120 پاؤنڈز (42 ہزار 200 روپے) ہوجائے گی۔

اس کے نتیجے میں 2024 میں مسترد شدہ ویزوں میں نمایاں اضافہ ہو گا کیوں کہ بہت سے یورپی ممالک میں جہاں انتخابات ہو رہے ہیں وہاں ہجرت کو سخت کرنے پر زور مزید بڑھ گیا ہے۔

تاہم یہ اخراجات صرف ایک معمولی جھلک ہیں کیوں کہ زیادہ تر معاملات میں، درخواست دہندگان بنیادی درخواست کی فیس سے زیادہ ادا کرتے ہیں، جس میں نجی ایجنسیاں ویزا درخواستوں کی پروسیسنگ میں شامل ہوتی ہیں جبکہ بروکرز اس عمل میں اپنی خدمات فراہم کرتے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain