محمد شہباز شریف کی زیر صدارت سرمایہ کاری بورڈ کے امور پر اہم اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے چینی اور پاکستانی کمپنیوں کے جوائنٹ وینچر کی منظوری دی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اندرونی و بیرونی سرمایہ کاری کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومت تاجروں اور سرمایہ کاروں کے لئے کاروبار دوست ماحول فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے، چین کی ٹیکسٹائل ، چمڑے ، فٹ ویئر اور دیگر صنعتوں کی پاکستان میں ری لوکیشن کے حوالے سے بہت استعداد موجود ہے۔
وزیراعظم نے اپنے دورہ چین کے دوران شینزین میں پاکستانی اور چینی کمپنیوں کے درمیاں مفاہمتی یادداشتوں کے حوالے سے پیشرفت پر جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے خصوصی اقتصادی زونز ون اسٹاپ شاپ کے قانون کے مسودہ پر دورہ چین کے بعد ہونے والی پیشرفت کے تناظر میں نظر ثانی کا حکم بھی دیا۔
سیکرٹری سرمایہ کاری بورڈ کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ چینی صنعتوں کی پاکستان میں ری لوکیشن کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، اسلام آباد بزنس فیسیلیٹیشن مرکز کے قیام کے حوالے سے چینی ماہرین کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں، آسان کاروبار ایکٹ کا مسودہ جلد کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز میں بھیجا جا رہا ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر نجکاری و سرمایہ کاری عبد العلیم خان ، وفاقی وزیر تجارت جام کمال، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔