کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی لگانے کے حکومتی فیصلے پر پیپلز پارٹی کا باضابطہ رد عمل سامنے آ گیا۔
مرکزی سیکریٹری اطلاعات پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز شازیہ مری نے کہا کہ پی پی کو اس فیصلہ پر اعتماد میں نہیں لیا گیا، ہم حکومت کے اس فیصلے کے حوالے سے اپنی پارٹی کے اندر مشاورت کریں گے۔
شازیہ مری نے واضح کیا کہ اگر پی ٹی آئی خود کو سیاسی جماعت کہتی ہے تو اسے اپنا رویہ بھی سیاسی بنانا ہوگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ حکومت پی ٹی آئی پر پابندی کے لیے سپریم کورٹ میں کیس دائر کرے گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بہت واضح ثبوت موجود ہیں کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگائی جائے، آئین حکومت کو ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث جماعت پر پابندی لگانے کا اختیار دیتا ہے۔
عطا تارڑ نے بتایا تھا کہ حکومت نے سخت ترین کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سابق صدر عارف علوی، بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کا کیس چلایا جائے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ تینوں افراد کے خلاف وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد ریفرنس سپریم کورٹ کو بھجوایا جائے گا، ان کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کئے جائیں گے، پارلیمان سے قرارداد منظور کی جائے گی، آئین اور قانون کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا عمل مکمل کیا جائے گا۔
حکومتی فیصلے پر پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکریٹری حسن مرتضیٰ نے سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانے کے فیصلے درست قرار نہیں دیا تھا۔