سان ڈیاگو: محققین نے مریخ کے زیر زمین مائع پانی کے اتنے بڑے ذخائر دریافت کیے ہیں جو سیارے کی سطح پر موجود سمندروں کو بھرنے کے لیے کافی ہیں۔
ناسا کے انسائیٹ لینڈر سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے سائنس دانوں نے اندازہ لگایا کہ زیر زمین موجود پانی مریخ کو ایک سے دو کلو میٹر گہرائی میں ڈبو سکتا ہے۔
لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں مریخ پر فراہمی کے لیے اس آبی ذخائر سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرنے والے کسی بھی شخص کے لیے اس کے زیادہ استعمال کا امکان نہیں ہے۔
یہ مریخی تہہ کے وسط میں چٹان میں موجود چھوٹی چھوٹی دراڑوں میں واقع ہے، جو سطح سے 11.5 سے 20 کلومیٹر کے درمیان ہے۔ یہاں تک کہ زمین پر بھی ایک کلومیٹر گہرا سوراخ کھودنا ایک چیلنج ہے۔
امریکا میں قائم یو سی برکیلے سے تعلق رکھنے والے وشان رائٹ کا کہنا تھا کہ مریخ کے موسم، سطح اور اندرون کی ارتقاء کو سمجھنے کے لیے آبی چکر کو سمجھنا اہم ہے اور کارآمد ابتداء اس بات کی شناخت ہے کہ پانی کہاں ہے اور کتنی مقدار میں ہے۔