برلن: جرمنی کے مغربی شہر زولنگن کے ایک رنگا رنگ میلے میں شرکا پر ہونے والے چاقو بردار شخص کے حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ چاقو حملے کے الزام میں جائے وقوعہ سے کچھ فاصلے پر واقع پناہ گزینوں کے ہاسٹل سے 2 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس ترجمان نے صحافیوں کے پوچھنے کے باوجود ملزمان کی شناخت ظاہر نہ کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تفتیش ابتدائی مرحلے میں ہے۔ اس لیے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔ ٹھوس ثبوت سامنے آنے پر میڈیا کو تفصیلات بتائی جائیں گی۔
ادھر داعش سے وابستہ عماق نیوز ایجنسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر لکھا کہ گزشتہ روز جرمنی کے شہر زولنگن میں مسیحیوں کے اجتماع پر حملہ کرنے والا دولت اسلامیہ کا فوجی تھا اور یہ حملہ فلسطین اور ہر جگہ پر رہنے والے مسلمانوں کا بدلہ ہے۔
تاہم آزاد ذرائع سے تاحال داعش کے اس دعوے کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
یاد رہے کہ جمعے کی رات کو فیسٹیول میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 3 افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں ایک خاتون بھی شامل ہیں جب کہ 9 زخمیوں میں سے 4 کی حالت نازک ہے۔
اس واقعے کے بعد اتوار تک جاری رہنے والے فیسٹیول کو معطل کردیا گیا تھا۔