دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور ایک بار پھر پہلے نمبر پر آگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بھارت سے چلنے والی مشرقی ہواؤں نے لاہور، ملتان اور ملحقہ پاکستانی علاقوں میں فضائی آلودگی بڑھا دی ہے جس کے باعث لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس انتہائی خطرناک حد 670 تک پہنچ گیا۔
لاہور کے اردگرد 4 کلومیٹر اور ملتان کے اردگرد ہوا کی رفتار 6 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی، سمت شمال سے جنوب کی طرف ہے۔
آلودہ ترین شہروں میں دہلی 278 اسکور سے دوسرے، بیجنگ 199 اسکور سے تیسرے اور ویتنام کا دارالحکومت ہنوئی چوتھے نمبر پر ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اسموگ کی شدید صورتحال آئندہ دو سے تین دن تک مزید جاری رہنے کا امکان، دوپہر کے بعد مغرب سے مشرق کی طرف ہواؤں کا رخ اور رفتار بدلنے سے اسموگ میں کمی آ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے اسموگ میں کمی لانے کیلئے لاہور، فیصل آباد، گجرانوالہ اور ملتان میں اسکول کالجوں کو 17 نومبر تک بند کیا ہوا ہے، سرکاری میٹنگز آن لائن ہو رہی ہیں، ہیوی ٹریفک کے ہفتے میں تین دن شہر میں داخلے پر پابندی ہے۔
شہر بھر کے تفریحی مقامات اور پارکس کو بند کردیا گیا ہے، پی ایچ اے نے پارکوں میں تفریخ پر 17 نومبر تک ہابندی عائد کردی ہے، شاہی قلعہ لاہور اور شالیمار باغ سیاحوں کے لئے بند رہیں گے۔
مقبرہ جہانگیر، مقبرہ نور جہاں، شاہی حمام دہلی گیٹ 17 نومبر تک بند رہیں گے، ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی اور دھواں پھیلانے پر فیکٹریاں اور کارخانوں کو سیل کرنے کے اقدامات پر بھی عملدرآمد جاری ہے۔ والڈ سٹی اتھارٹی نے ہر طرح کے سیاحتی پروگرام اور تقریبات 17 نومبر تک تا حکم ثانی بند کر دیے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ دو روز تک بارش کے امکانات نہیں موسم خشک رہے گا، سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے شہریوں سے ماسک پہننے اور بلاضرورت گھروں سے نہ نکلنے کی اپیل کی ہے۔