زمین کے گرد دو ماہ تک دوسرے چاند کی طرح گھومنے والا سیارچہ آج سے زمین سے دوری اختیار کرنا شروع کر دے گا۔
اس چھوٹے چاند کے زمین کے مدار سے نکلنے کی وجہ سورج کی مضبوط کشش ثقل کا اس کو اپنی جانب کھینچنا ہے۔ البتہ، یہ سیارچہ جنوری میں ایک قلیل مدتی دورے پر زمین کے پاس پھر سے آئے گا اور تب ناسا ایک ریڈار اینٹینا کو استعمال کرتے ہوئے اس 33 فٹ خلائی چٹان کا مشاہدہ کرے گا۔
سائنس دان پُر امید ہیں کہ مشاہدے سے ان کو 2024 پی ٹی 5 نامی اس جرم کے متعلق جاننے کا موقع ملے گا جو ممکنہ طور پر ایک چٹان ہوسکتی ہے جو چاند سے کسی سیارچے کے ٹکرانے کے بعد نکلی ہو۔
ناسا نے اس سیارچے کے متعلق اس بات پر زور دیا ہے کہ زمین کی کشش نے اس کو کبھی بھی کھینچ کر مکمل طور اپنے پر مدار میں نہیں رکھا۔
واضح رہے اس سیارچے کو کمپلوٹینس یونیورسٹی آف میڈرڈ سے تعلق رکھنے والے محققین کارلوس مارکز اور راؤل مارکز نے اپنے مقالے میں بتایا تھا کہ زمین اپنے گرد مستقل بنیادوں پر کیسے سیارچوں کو روک لیتی ہے اور پھر 2024 PT5 کے زمین کے قریب آنے پر اس راستے کا حساب کتاب لگایا تھا۔
اس سے قبل تحقیق میں بتایا گیا تھا متعدد سیارچے زمین سے دور جانے سے پہلے اس کے گرد جزوی یا کلی بیضوی مدار میں گھومتے ہیں۔ مثال کے طور پر 2006 میں ایک چھوٹا سیارچہ زمین کے گرد تقریباً ایک برس تک گھوما تھا، جبکہ ایک اور سیارچے نے کئی سال تک ایسا کرنے کے بعد راہ بدل لی تھی۔