چیمپیئنز ٹرافی 2025ء میں بھارت کے میچز ہائبرڈ ماڈل کے تحت نیوٹرل مقام پر منعقد کرانے کے اضافی اخراجات درکار ہوں گے۔
آئی سی سی کی جانب سے مشروط معاہدے پر پاکستان اور بھارت کے کرکٹ بورڈز کی رضامندی کے بعد پاکستان سے باہر کھیلے جانے والے میچز میں اضافی رقم خرچ ہوگی۔
رواں سال جولائی میں کولمبو، سری لنکامیں آئی سی سی کے اجلاس نے چیمپینز ٹرافی کی میزبانی کے لیے پاکستان کو سات کروڑ ڈالرز دینے کی منظوری دی تھی جبکہ اضافی اخراجات کے لیے فی ٹیم 45 لاکھ ڈالرز مختص کیے گئے جس کا مقصد بھارتی کرکٹ ٹیم کے پاکستان نہ آکر کھیلنے کی صورت میں میچز کی کسی دوسرے مرکز پرممکنہ منتقلی تھی۔
اب ہائبرڈ ماڈل کے تحت میچز ہونے پر اضافی رقم کی ضرورت ہوگی، یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان نے مذکورہ اجلاس میں چیمپینز ٹرافی کا شیڈول اور فارمیٹ جمع کرایا تھا، تاہم ہنوز اس حوالے سے کوئی فیصلہ سامنے نہیں آسکا۔
چیمپئنز ٹرافی کے مجوزہ شیڈول میں گروپ اے پاکستان، بھارت، نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش جبکہ گروپ بی آسٹریلیا، انگلینڈ، جنوبی افریقہ اور افغانستان پر مشتمل ہے۔
ایونٹ میں بھارت کا پہلا میچ 20 فروری کو بنگلا دیش، دوسرا میچ 23 فروری کو نیوزی لینڈ، تیسرا میچ یکم مارچ کو میزبان پاکستان سے رکھا گیا ہے، بھارت کی سیمی فائنل میں رسائی کی صورت میں ایک سیمی فائنل اور فائنل بھی بیرون ملک منعقد کرانے پر اضافی اخراجات ہوں گے۔
یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی کشیدگی کے سبب بھارت نے 2008 سے پاکستان کا سفر نہیں کیا جبکہ پاکستان نے گزشتہ 16 سالوں میں چار مرتبہ بھارت کا سفر کیا، ایشیا کپ2023 کے موقعہ پر ۔پاکستان آکر کھیلنے سے انکار کے بعد بھارت کے میچزہائبرڈ ماڈل کے تحت سری لنکا میں منعقد ہوئے تھے