چین میں کوئلے کی کان میں دھماکا ، 10 کان کن ہلاک

بیجنگ: چین میں کوئلے کی کان بیٹھنے سے 10 کان کن ہلاک ہوگئے۔

غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق حادثے میں 6 کان کن زخمی بھی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ حادثہ چین کے وسطی صوبے ہینان میں پیش آیا۔

چینی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ کوئلے کی کان میں دھماکا کان سے گیس کے غیرمعمولی اخراج کے باعث ہوا۔ دھماکے کے وقت کان میں 425 لوگ موجود تھے۔

ملبے تلے دبے کان کنوں کی تلاش کے لیے ریسیکو آپریشن جاری ہے۔ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

حوثیوں کیخلاف کارروائی، پاکستان نے ٹاسک فورس میں شمولیت کی امریکی دعوت ٹھکرا دی

 اسلام آباد: پاکستان نے بحیرہ عرب میں حوثیوں کیخلاف حملے کرنے والی ٹاسک فورس 153 میں امریکی دعوت کو مسترد کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاک بحریہ کے جہازوں کی تعیناتی کے حوالے سے وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا پر پاکستان نیوی کے جہازوں کی تعیناتی کو ٹاسک فورس 153 سے منسلک کرنے کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔

اس حوالے سے کہا گیا کہ پاک بحریہ کے جہازوں کی تعیناتی حوثیوں کے خلاف امریکی کارروائی سے جوڑنا سراسر بے بنیاد اور پروپیگنڈا پر مبنی خبر ہے، اس سے قبل امریکا نے بحیرہ احمر میں حوثی حملوں کے خلاف ٹاسک فورس 153 بنانے کا اعلان کیا تھا۔

پاکستان نے بحیرہ عرب میں پاک بحریہ کے جہازوں کی تعیناتی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کو من گھڑت اور بے بنیاد پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ یمن میں حوثیوں کے خلاف امریکی اتحادیوں کے حملوں کا اس  سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان نے ٹاسک فورس 153 میں شامل ہونے کی امریکی دعوت کو بھی مسترد کر دیا تھا، پاکستان بحیرہ احمر میں ٹاسک فورس 153 اور آپریشن پراسپیرٹی گارڈین کا ہرگز حصہ نہیں اور نہ ہی ایسے کسی اتحاد میں شمولیت کا ارادہ رکھتا جو مسئلہ فلسطین کے خلاف ہو۔

پاک بحریہ کسی بھی صورت میں یمن کے خلاف نہ کبھی استعمال ہوئی ہے اور نہ کبھی استعمال ہوگی، گزشتہ دنوں سینیٹر مشتاق احمد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر کہا تھا کہ پاک بحریہ ایسے کسی اتحاد کا حصہ نہیں جو فلسطین یا حماس کے خلاف ہو۔

ایکس پوسٹ میں کہا گیا تھا  کہ پاک بحریہ حکومتی پالیسی کے مطابق مسئلہ فلسطین کی مکمل حمایت کرتی ہے اور حوثیوں کے درمیان کسی بھی تنازع میں فریق نہیں ہیں، پاکستان خیلج فارس اور آبنائے ہرمز جیسی اہم ترین سمندری گزرگاہوں کے دہانے پر موجود ہے، جہاں سے بڑے پیمانے پر آئل ٹینکرز کی آمدورفت ہوتی ہے۔

پاک بحریہ کے جہاز بحیرہ عرب میں پاکستان کے تجارتی راستوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے مسلسل پیٹرولنگ کر رہے ہیں، پاکستان نیوی کی جانب سے تجارتی گزرگاہوں کی مسلسل فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے، پیٹرولنگ کا مقصد صرف پاکستان کے تجارتی گزرگاہوں کی حفاظت یقینی بنانا ہے، پاک بحریہ کے جنگی جہاز بحیرہ عرب میں مستقل موجودگی یقینی بنانے کے لیے ہمیشہ پیٹرولنگ کرتے رہتے ہیں۔

انتخابی نشان الاٹ کرنے کیلئے مقررہ وقت11:00 بجے تک بڑھا دیا گیا

الیکشن کمیشن آف پاکستان

پریس ریلیز
13 جنوری 2024ء

سپریم کورٹ کے فیصلے کے انتظار کے باعث انتخابی نشانات الاٹ کرنے کے مقررہ وقت میں 11 بجے تک توسیع کر دی گئی ہے۔

ترجمان
الیکشن کمیشن

لنڈی کوتل میں کروڑوں کی آئس پکڑی گئی، بین الاقوامی مافیا کے 6 کارندے گرفتار

خیبر: لنڈی کوتل پولیس نے کروڑوں روپے مالیت کی 7 کلو گرام آئس برآمد کرکے بین الاقوامی ڈرگ مافیا کے 6 کارندوں کو گرفتار کرلیا۔

ڈی پی او سلیم عباس کے مطابق میچنی پوسٹ پرکار سے 5 کلوگرام آئس برآمد کی گئی جبکہ طورخم نادرا پوائنٹ پر مسافرسے دو کلوگرام آئس برآمد ہوئی جسے جدید طریقہ سے بیڈ شیٹس میں چھپایا گیا تھا۔

ڈی پی او سلیم عباس نے بتایا کہ اسمگلرز نے آئس کو پانی میں حل کرکے بیڈ شیٹس میں جذب کردیا تھا، بیڈ شیٹس کو پانی میں بھگو کر اسکے محلول کو 10 گھنٹے مسلسل آگ لگاکر آئس الگ کی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ ملزمان آئس کو افغانستان سے پاکستان منتقل کرکے ایئر پورٹ سے بیرون ملک اسمگل کرنا چاہتے تھے، کارروائی خفیہ اطلاع پر کی گئی ہے، بین الاقوامی مارکیٹ میں پکڑی گئی آئس کی قیمت دس کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔

شکار کیلئے بلانہیں تیر کا آتا ہے ، یہ شکار کا موسم ،ہم نے شیر کا شکار کرنا ہے، بلاول بھٹو

بہاولپور: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ شکار کا موسم ہy اور ہم مل کر اب شیر کا شکار کریں گے۔

بہاولپور میں پیپلزپارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شکار کا موسم ہے اور ہمیں شیر کا شکار کروانا ہے، اب ہم مل کر شیر کا شکار کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین اشرافیہ کے ساتھ ہیں جبکہ پیپلزپارٹی عوام کی نمائندگی کرتی ہے، عوام 8 فروری کو تیر پر ٹھپا لگا کر بتا دیں کہ بھٹو آج بھی زندہ ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’حکومت میں آنے کے بعد غریبوں کیلیے 300 یونٹ تک بجلی بالکل مفت کردیں گے، ملک بھر میں مفت اور معیاری تعلیمی ادارے اور آئی ٹی یونیورسٹی قائم کریں گے‘۔

تحریک انصاف نے ہمارے جعلی ٹکٹ جاری کیے، سربراہ پی ٹی آئی نظریاتی

 لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نظریاتی کے چیئرمین اختر اقبال نے کہا ہے کہ مجھے اس بات کا علم نہیں کہ ہماری جماعت کی ٹکٹیں پی ٹی آئی کے امیدواروں نے کہاں سے اور کیسے حاصل کیں۔

پی ٹی آئی نظریاتی کے چیئرمین اختر اقبال نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ٹکٹ پر واضح طور پر واضح طور پر بلے باز کا نشان ہے، پی ٹی آئی کے امیدوار آر اوز کو ہماری جماعت کے ٹکٹ جمع کروا رہے ہیں جو ہم نے جاری نہیں کیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 2018 میں جو ٹکٹس جاری کیے وہی جاری کررہے ہیں جبکہ اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے حکم جاری کر کے واضح کردیا کہ کسی پارٹی کا رکن اور امیدوار دوسری جماعت کا پلیٹ فارم استعمال نہیں کرسکتا۔

اُن کا کہنا تھا کہ 2007 میں پی ٹی آئی این بنانے کی ضرورت اس لیے پیش آئی کہ پی ٹی آئی خود دھونس، دھاندلی، غنڈہ گردی اور پیسے کے دعوؤں پر خود عمل نہیں کرسکتی، اس لیے بانی اراکین اور نظریاتی لوگوں کو شامل کر کے علیحدہ جماعت بنائی۔

اختر اقبال کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی کا اپنا منشور اور آئین ہے جبکہ ہماری نعرہ کرپشن کی سزا موت ہے، ہمارے نعرے اور آئین میں ہی پاکستان کی بقا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف نظریاتی کے چیئرمین نے کہا کہ ہم نے پنجاب کے مختلف علاقوں سمیت ملک بھر سے 150 امیدواروں کو ٹکٹ جاری کیے ہیں، باقی پی ٹی آئی نے جو بھی جاری کیے وہ جعلی ہیں۔

پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان ملے گا یا نہیں؟ فیصلہ ساڑھے 9 بجے سنایا جائے گا

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان دینے کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو رات کو ساڑھے 9 بجے سنایا جائے گا۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پر سماعت کی۔

الیکشن کمشن کو انٹراپارٹی انتخابات کی اسکروٹنی کا اختیار نہیں

پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر نے دلائل دیے کہ الیکشن کمیشن کے پاس کوئی پاور ہے نہ ہی کوئی دائرہ اختیار کہ وہ انٹرا پارٹی الیکشن کا جائزہ لے اور ان کو کالعدم قرار دے، الیکشن کمیشن کے پاس یہ بھی اختیار نہیں کہ وہ کسی سیاسی پارٹی کو کسی مبینہ بے ضابطگی پر نشان الاٹ نہ کرے، آئین اور قانون الیکشن کمیشن کو انٹراپارٹی انتخابات کی اسکروٹنی کا اختیار نہیں دیتا، ایک نشان پر انتخاب لڑنا ہر سیاسی جماعت کا حق ہے، انتخابی نشان سے محروم کرنا سیاسی جماعت اور عوام کے بنیادی حق کی نفی کرنا ہے، الیکشن کمیشن کورٹ آف لاء نہیں ہے اس لیے وہ آرٹیکل 10اے کے تحت شفاف ٹرائل نہیں کرسکتا، تحریک انصاف کے کسی ممبر نے انٹرا پارٹی الیکشن کو چیلنج ہی نہیں کیا۔

’سیاسی جماعتوں میں بھی جمہوریت ہونی چاہیے‘

علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بیس روز میں انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا حکم دیا، ہمارے پاس دس روز تھے، اگر بیس دن میں الیکشن نہ کراتے تو الیکشن کمیشن ہماری سیاسی جماعت کو سیاست سے ہی باہر کر دیتا، انٹرا پارٹی الیکشن چیلنج کرنے والے ہمارے ممبر ہی نہیں، الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں بے قاعدگی کی نشان دہی نہیں کی۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں بھی جمہوریت ہونی چاہیے، انٹرا پارٹی الیکشن کا بنیادی سوال یہ ہے کہ ممبران کو انتخابات میں حصہ لینے کا موقع ملا یا نہیں، اعتراض کیا گیا کچھ ممبران کو انٹرا پارٹی الیکشن میں شمولیت کا حق نہیں دیا گیا، اکبر ایس بابر کا موقف ہے کہ وہ ممبر ہیں۔

الیکشن کمیشن کی بدنیتی ثابت کرنی پڑے گی

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ آپ نے کہا الیکشن کمیشن نے قانونی و حقائق میں بدنیتی کی، آپ کو بدنیتی ثابت کرنی پڑے گی، الیکشن کمیشن نے اس وقت کارروائی شروع کی جب تحریک انصاف حکومت میں تھی، آپ تو یہ بھی کہہ سکتے ہیں الیکشن کمیشن اتنا خودمختار ہے کہ جب پی ٹی آئی حکومت میں تھی اس وقت کارروائی شروع کی، آپ یہ نہیں کہہ سکتے اپنے گھر میں جمہوریت نہیں چاہیے لیکن باہر جمہوریت چاہیے، سیاست ہے ہی جمہوریت، آپکو سیاست چاہیے لیکن جمہوریت نہیں چاہیے۔

تحریک انصاف نے تو اپنے ہی ممبران کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ جب آپ لیول پلیئنگ فیلڈ کی بات رہے ہیں، پی ٹی آئی میں بھی تو لیول پلیئنگ فیلڈ ہونی چاہیے، تحریک انصاف نے تو اپنے ہی ممبران کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی۔

جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ آپ کی جماعت کا تو نعرہ رہا لوگوں کو بااختیار بنانا ہے ، آپ نے اپنے ہی ممبران کو حق نہیں دیا۔علی ظفر نے کہا کہ پیپلزپارٹی سے ماضی میں تلوار کا نشان لیا گیا، پھر پی پی پارلیمنٹیرین بنی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ مسلم لیگ نے ابھی ایسا ہی وقت دیکھا لیکن اس وقت حکومت میں کون تھا یہ بھی دیکھنا ہے، آج پی ٹی آئی کے مخالفین حکومت میں نہیں ہیں، عمومی طور پر اسٹیبلشمنٹ کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے، اصل نام فوج ہے۔

ایک کاغذ کا ٹکڑا پیش کرکے یہ نہیں کہہ سکتے الیکشن ہو گئے

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ایک کاغذ کا ٹکڑا پیش کرکے یہ نہیں کہہ سکتے الیکشن ہو گئے، الزام یہ ہے کہ انٹرا پارٹی الیکشن محض کاغذ کا ٹکڑا ہے، آپ کے بانی چیئرمین اس وقت جیل میں ہیں، انھیں ٹرائل کا سامنا ہے، کل وہ باہر آکر کہیں گے میں تو ان لوگوں کو جانتا ہی نہیں، کم از کم ممبران کو ووٹ کا حق تو ملنا چاہیے، پارلیمنٹ کا قانون کہتا ہے سیاسی جماعتیں اپنے اندر جمہوریت لائیں، جن 14 لوگوں نے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا انھیں کیوں ووٹنگ کے حق سے محروم کیا گیا۔

علی ظفر نے مؤقف اختیار کیا کہ اگر الیکشن میں کوئی بے ضابطگی ہے تو الیکشن کمیشن کو جانچنے کا حق نہیں ہے، اگر کسی کو ہمارے انٹرا پارٹی الیکشن پر اعتراض ہے تو سول کورٹ جائیں، الیکشن کمیشن کورٹ آف لاء نہیں ہے۔

الزامات لگا دینے سے آئینی ادارے کمزور ہوتے ہیں

چیف جسٹس نے کہا کہ اچانک سے یہ الزام لگا دینا اسٹیبلشمنٹ الیکشن کمیشن پر اثر انداز ہو کر کچھ کر رہی ہے، میڈیا میں آ کر الزامات لگا دینے سے آئینی ادارے کمزور ہوتے ہیں، اگر آپ اسے ڈرامائی اور سیاسی رنگ دینا چاہتے ہیں تو پورا متن بیان کریں۔

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ بڑے بڑے عہدوں پر سب جانتے ہیں سیاسی جماعتوں پر کون عہدیدار ہیں، چھوٹے عہدوں پر تو لوگوں کو موقع ملنا چاہیے، اگر آپ 8 فروری کو 326اراکین کو بلامقابلہ جتوا کر لے آئیں ایسے الیکشن کو میں نہیں مانتا، لولی لنگڑی جمہوریت نہیں پوری جمہوریت ہونی چاہیے، بس بہت ہو گیا، عقل و دانش بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن سے کیوں گھبرا رہی ہے

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ کسی سیاسی جماعت کا سرٹیفیکیٹ یہ عکاسی کرتا ہے الیکشن ہوئے، آپ کی پارٹی انٹرا پارٹی الیکشن سے کیوں گھبرا رہی ہے، الیکشن کمیشن تو اس وقت سے کہہ رہا ہے انٹرا پارٹی الیکشن کرائیں جب آپکی حکومت تھی، آپ ہمیں ایک دستاویز تک نہیں دکھا پا رہے، اگر چھ ماہ تک کیس چلانا ہے تو پھر فیصلہ معطل کرنا پڑے گا۔

سب نئے لوگ پی ٹی آئی میں آ گئے، پرانے کہاں گئے

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آپ کو یا حامد خان کو کیوں نامزد نہیں کیا گیا،  سب نئے نئے لوگ پی ٹی آئی میں آ گئے، پرانے لوگ کہاں گئے، جب ایک دم سے نئے چہرے آگئے، تو کیا یہ ہو سکتا ہے سیاسی طور پر جماعت کو ہتھیا لیا گیا ہو۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ کیا بغیر پینل الیکشن نہیں ہو سکتا، کیا یہ جمہوریت کے برعکس نہیں، چار لوگوں نے مل کر پوری سیاسی جماعت بانٹ لی، پی ٹی آئی کی فنڈنگ کا بھی 2014 سے معاملہ پڑا ہے جو آپ چلنے نہیں دیتے۔

حامد خان کا زیادہ حق ہے چیئرمین بننے کا یا گوہر خان کا؟

چیف جسٹس نے کہا کہ مئی 2021 سے الیکشن کمیشن نے انتخابی نشان سے متعلق نوٹس کیا، پی ٹی آئی نے کورونا کا بہانہ کر کے انٹرا پارٹی انتخابات نہیں کرائے، اگر جماعت میں آپ پرانے لوگ رکھیں تو ان کو تجربہ ہوتا ہے، ویسے ہی پوچھ رہا ہوں حامد خان کا زیادہ حق ہے چیئرمین بننے کا یا گوہر خان کا؟

علی ظفر نے دلائل دیے کہ الیکشن کمیشن نے 175 سیاسی جماعتوں میں سے کسی اور کے پارٹی انتخابات کالعدم نہیں کیے، ہمایوں اختر کیس میں الیکشن کمیشن نے قرار دیا تھا کہ پارٹی انتخابات کیس میں ہم مداخلت نہیں کر سکتے، ق لیگ میں بھی پارٹی انتخابات درست نہ ہونے کا سوال تھا، لیکن میری جماعت کو تو عملا تحلیل کر دیا گیا۔

تحریک انصاف نے تو خود پر خودکش حملہ کردیا

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ جب ایک سیاسی جماعت کے سربراہ ہٹایا گیا اس وقت تو یہ بات نہیں کی گئی، دھرنا نظرثانی درخواستیں واپس لے لی گئیں، پہلے بھی آپ نے ہاؤس تحلیل کردیا، اس وقت اسمبلیاں تحلیل کرکے آئین کی خلاف ورزی کی گئی، تحریک انصاف نے تو خود پر خودکش حملہ کردیا۔

پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے اپنے دلائل مکمل کرلیے جس کے بعد نورین فاروق روسٹرم پر آ گئیں اور کہا کہ میں نوے کی دہائی سے تحریک انصاف کے ساتھ رہی، میں ابھی تک پی ٹی آئی میں ہوں میں الیکشن لڑنا چاہتی تھی مجھے بتایا گیا کہ انٹرا پارٹی الیکشن بس ایسے ہی ہو رہا ہے۔

اس کے بعد بلال اظہر رانا روسٹرم پر آئے اور کہا کہ میں 1996ء سے پی ٹی آئی میں ہوں اور میں بھی پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن لڑنا چاہتا تھا مگر مجھے کاغذات نامزدگی تک نہ دیے گئے حالیہ واقعہ ہوا جس کے سبب لوگ پارٹی چھوڑ گئے۔

بعدازاں اکبر ایس بابر کے وکیل نے دلائل دیے اور کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی کے عبوری آئین کی بھی نقل فراہم کی ہے آئین سازی کے عمل میں حامد خان کے ساتھ مل کر کام کرتے رہے ہیں، سیکرٹری الیکشن کمیشن کو انتخابی نشان بلے کیلئے درخواست اکبر ایس بابر کے ذریعے دی گئی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ دو ہزار دو سے پہلے پی ٹی آئی کا کیا انتخابی نشان تھا؟ عمران خان نے ایک شوکاز نوٹس حامد خان کو بھی جاری کیا جو کہ 2019ء کو دیا گیا تھا، حامد خان صاحب نے ایک جواب جمع کرایا تھا، بطور ممبر الیکشن کمیشن اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے مجھے تسلیم کیا، کئی مرتبہ ممنوعہ فنڈنگ کیس کے خلاف درخواستیں دائر ہوتی رہیں، دو ہزار چودہ میں ممنوعہ فنڈنگ کیس شروع ہوا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ حامد خان نے تسلیم کیا اکبر ایس بابر فاؤنڈنگ ممبر ہیں۔

وکیل اکبر ایس بابر نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کیلئے کاغذات نامزدگی نہیں دیے گئے، ہم الیکشن کمیشن کے موقف کی تائید کرتے ہیں، جب ایک عدالتی فورم چن لیا جائے تو دوسرے فورم سے رجوع کرنا فورم شاپنگ کہلاتا ہے، تحریک انصاف کا پہلا انتخابی نشان چراغ تھا۔ بعدازاں اکبر ایس بابر کے وکیل کے دلائل مکمل ہوگئے۔

الیکشن کمیشن کے وکیل مخدوم علی خان نے دلائل شروع کیا جس پر چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ یہ دلیل دی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن غیر منصفانہ سلوک کررہا ہے اس پر وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ گزشتہ روز تیرہ سیاسی جماعتوں کو ڈی لسٹ کیا گیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کو وقت دیا گیا الیکشن بعد میں کرالے عوامی نیشنل پارٹی کے اگلے انٹرا پارٹی انتخابات میں ابھی پانچ سال مکمل نہیں ہوئے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ اے این پی کو مہلت پانچ سال کی مدت میں رہتے ہوئے دی گئی ہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ اگر لاہور ہائی کورٹ نے درخواست منظور کرلی تو پھر تو پرانے جیت جائیں گے، پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کیوں نہیں ہوتے رہے؟ وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ میں قیاس آرائیوں پر بات نہیں کرنا چاہتا۔

بعد ازاں کیس کی سماعت مکمل ہونے پر سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو کچھ دیر تک سنائے جانے کا امکان ہے۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ابھی ہم ججز مشاورت کرکے واپس آتے ہیں۔

خیبرپختونخوا؛ سیکیورٹی فورسز کی مختلف کارروائیوں میں 4 دہشت گرد ہلاک

ڈیرہ اسماعیل خان / شمالی وزیر ستان: خیبرپختونخوا کے اضلاع شمالی وزیرستان اور ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز نے کی الگ الگ کارروائیوں میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے 13 جنوری کو صوبے میں دو الگ الگ کارروائیوں میں 4 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا،  شمالی وزیرستان کے ضلع میر علی میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ شمالی وزیرستان میں کارروائی کے دوران دہشت گردوں سے شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے بعد انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر تبسم المعروف  قادرمان،  دہشت گرد ساجد المعروف سرکنڈی کو جہنم واصل کر دیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے مشترکہ کارروائی کی جہاں مزید دو دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا، جو سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں کے ساتھ ساتھ بے گناہ شہریوں کی بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھے۔

کارروائی سے متعلق بتایا گیا کہ دہشت گرد قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھے، ہلاک دہشت گردوں سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا۔

پاک فوج نے بتایا کہ  لاقے میں مزید دہشت گردوں کی موجودگی کی صورت میں ان کو ختم کرنے کے لیے سینیٹائزیشن کارروائیاں کی جا رہی ہیں اور شہریوں نے سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کو سراہا اور دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے بھرپور تعاون کا اظہار کیا۔

50 سال تک بغیر چارج کیے چلنے والی بیٹری

بیجنگ: ایک چینی اسٹارٹ اپ نے ایک ایسی بیٹری بنائی ہے جو چارجنگ یا مرمت کے بغیر 50 سال تک بجلی کی پیداوار کر سکتی ہے۔

بیجنگ کی مقامی کمپنی بیٹاوولٹ کے مطابق اس کی نیوکلیئر بیٹری جوہری توانائی کی مختصرکاری کا پہلا نمونہ ہے۔ سکّے سے چھوٹے (15 x 15 x 5mm) حجم کے اس ماڈل میں 63 نیوکلیئر آئسوٹوپس رکھے گئے ہیں۔

کمپنی کا کہنا تھا کہ جدید جنریشن کی بیٹری پائلٹ آزمائش کے مرحلے داخل ہو چکی ہے اور فون اور ڈرون جیسے معاشی استعمال کے لیے اس کی وسیع پیمانے پیداوار شروع کی جانے والی ہے۔

کمپنی نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ بیٹاوولٹ کی جوہری توانائی کی بیٹریاں ایرو اسپیس، مصنوعی ذہانت کے آلات، طبی آلات، مائیکرو پروسیسر، جدید سینسر، چھوٹے ڈرون اور مائیکرو روبوٹ میں دیرپا توانائی کی فراہمی کی ضرورت کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

پریس ریلیز میں کہا گیا کہ توانائی کی یہ نئی اختراع چین کو مصنوعی ذہانت کے ٹیکنالوجی انقلاب کے نئے دور میں سبقت حاصل کرنے میں مدد دے گی۔

یہ بیٹری آئسوٹوپس کے تکسّر کے سبب خارج ہونے والی توانائی کو بجلی میں بدل دیتی ہے۔ اس طرح بیٹری 100 مائیکرو واٹ اور 3 والٹ کی بجلی بناتی ہے۔

واضح رہے سویت یونین اور امریکا کے پاس یہ صلاحیت تھی کہ وہ اسپیس کرافٹ، زیر آب نظام اور ریموٹ سائنسی اسٹیشن میں استعمال کے لیے یہ ٹیکنالوجی بنا سکیں۔ تاہم، تھرمو نیوکلیئر بیٹریوں کو مہنگے اور حجم میں بڑے ہونے جیسے دونوں مسائل کا سامنا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کے نواز شریف اور مریم نواز اسلام آباد کیلئے روانہ

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور چیف آرگنائزر مریم نواز لاہور سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوگئے۔

ذرائع مسلم لیگ (ن) کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز خصوصی طیارے سے اسلام آباد روانہ ہوئے۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز کچھ روز مری میں قیام کریں گے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق نواز شریف مری میں پارٹی قیادت اور دیگر رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور سینیٹر اسحاق ڈار بھی اسلام آباد روانہ ہوگئے۔