شیخ حسینہ اپنی مرضی سے گئیں، واپسی کی دعوت دیتے ہیں؛ وزارتِ داخلہ

ڈھاکا: بنگلادیش کی عبوری حکومت کے وزارت خارجہ کے امور کے سربراہ نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے جبری طور پر ملک بدر کیے جانے کے دعوے کو مسترد کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کی وزارت داخلہ امور کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل (ریٹائرڈ) محمد سخاوت حسین نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ملک چھوڑنے کے لیے جبراً مجبور کیے جانے کا تاثر بے بنیاد ہے۔

جنرل سخاوت حسین نے مزید کہا کہ حسینہ واجد اپنی مرضی سے ملک چھوڑ کر گئیں ان پر کسی قسم کا جبر نہیں تھا لیکن واپس آنے کی دعوت دیتے ہیں۔ وہ آئیں اور نئے چہروں کے ساتھ پارٹی کو دوبارہ منظم کریں۔

داخلہ امور کے مشیر نے شیخ حسینہ کو مشورہ دیا کہ ملک میں کوئی ہنگامہ برپا نہ کریں ورنہ عوام مزید مشتعل ہوجائیں گے۔

محمد سخاوت حسین نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ جماعت اسلامی سمیت کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں چاہتے۔ اس معاملے کو وزارت قانون کے پاس بھیجا جائے گا۔

واضح رہے کہ ایک ماہ سے زائد پُرتشدد عوامی مظاہروں کے نتیجے میں بالآخر 31 جولائی کو حسینہ واجد مستعفی ہوکر پناہ کی تلاش میں بھارت روانہ ہوگئی تھیں جس کے بعد ملک میں فوج نے ایک عبوری حکومت قائم کردی ہے۔

امریکی اداکار اینجل سالازار نیند کے دوران چل بسے

لاس اینجلس: امریکی اداکار اینجل سالازار 68 سال کی عمر میں اپنے ایک دوست کے گھر سوتے ہوئے انتقال کر گئے۔

1983 میں ریلیز ہونے والی کرائم تھرلر فلم ‘اسکارفیس’ میں ال پچینو کے سپاہی چی چی کا کردار نبھانے والے اداکار کو دل کی بیماریوں کا سامنا تھا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق دوست نے سالازار کو بستر پر مردہ پایا اور موت کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے، مزید تحقیقات جاری ہیں.

اینجل سالازار مختلف فلموں میں بھی نظر آئے جن میں 1982 کی فلم ‘اے اسٹرینجر از واچنگ’، 1980 کی ‘ویئر دی بفیلو روم’، 1979 کی ‘واک پراؤڈ’ اور 1979 کی بلیوارڈ نائٹس شامل ہیں۔

فوج میں ماضی میں بھی کڑا احتساب کرکے قصور وار افسران کو سزائیں دی گئیں، آئی ایس پی آر

  اسلام آباد: سابق ڈی جی  آئی ایس  آئی لیفٹیننٹ جنرل ( ر ) فیض حمید کے  کورٹ مارشل نے ایک نئی تاریخ رقم کی، ماضی میں بھی اس کی متعدد مثالیں موجود  ہیں۔ 

1997 میں نیوی کے سربراہ ایڈمرل منصورالحق کی غیر ملک سے دفاعی سامان کی خریداری میں ککس بیک پر گرفتاری ہوئی اور نیب کے ساتھ پلی بارگین کے بعد 17 اپریل2001 کو انہیں رہا کردیا گیا۔

سابق ڈی جی  آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل اسد درانی کا کورٹ مارشل ہوا، انہوں نے ایک کتاب لکھی تھی جس کے بعد ضابطہ فوجداری کی خلاف ورزی پر عمر قید کی سزا  ہوئی جو بعد ازاں تبدیل کر دی گئی۔

22 فروری 2019 کو دو سینیئر افسران کا  کورٹ مارشل ہوا۔ لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال کو جاسوسی کے الزام میں 3 مئی 2019 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی اور تمام مراعات اور پنشن اور جائیداد ضبط کر لی گئی۔

بریگیڈیئر رضوان کا غیر ملکی اداروں کے ساتھ روابط پر کورٹ مارشل ہوا اور14 سال کی سزا  سنائی گئی۔ میجر جنرل ظہیر الاسلام کے خلاف سیاچن میں ضابطہ فوجداری کے تحت کارروائی کی گئی اور انہیں 30 جولائی 1995 کو فوج سے برطرف کر کے تمام مراعات واپس لے لی گئیں۔

آرمی انجینیئر کرنل شاہد کا شمسی ایئربیس پر جاسوسی کے الزام میں کورٹ مارشل ہوا اور انہیں  فوج سے نکال دیا گیا۔  میجر جنرل تجمل حسین کا کورٹ مارشل ہوا اور انہیں 1995 میں 14 سال کی سزا ہوئی۔ بغاوت کیس میں بریگیڈیر مستنصر بلا اور اور چار افسران کا کورٹ مارشل ہوا، انہیں 14 سال کی سزا  ہوئی اور تمام مراعات اور پنشن ضبط کر لی گئی۔

حال ہی میں سابق کور کمانڈر ایمن بلال پر سیاسی الزامات لگے لیکن ان کو جبری ریٹائرڈ کردیا گیا، اور ان کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی ہوئی۔ اس کے بعد حال ہی میں فوج کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے الزام میں سابق لیفٹیننٹ کرنل اکبر حسین،  میجر( ر) عادل راجہ اور حیدر مہدی کا کورٹ مارشل ہوا اور انہیں 14 سال کی سزا سنائی گئی، اور پاکستان میں ان کی تمام جائیداد ضبط کرلی گئی۔

اسی طرح 9 مئی کے واقعے میں غفلت برتنے پر تقریباً 15 افسران کے خلاف کارروائی  ہوئی جس میں سابق کور کمانڈر لاہور، دو میجر جنرل،  پانچ بریگیڈیئر اور کرنل ، میجر بھی شامل تھے۔

فوج ایک ڈسپلنڈ اور منظم ادارہ ہے اور ہمیشہ اپنے اندر سخت احتساب کے میکنزم کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔  اس کی مثال ماضی میں ہمیں بارہا ملتی رہی ہے ۔  ماضی قریب میں 9 مئی کے واقعات کے بعد بھی پوری قوم نے دیکھا کے کیسے فوج کا یہ اِحتساب کا کڑا عمل حرکت میں آیا اور انتہائی سرعت کے ساتھ چند ہی دنوں میں متعلقہ اور ذمہ دار لوگوں کو سزائیں سنا دی گئیں۔

اِسی طرح پہلے بھی کئی سینئر افسران کو آرمی رولز اور کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر سخت سزائیں دی جا چکی ہیں۔  لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے خلاف قانونی چارہ جوئی اِسی سلسلے کی کڑی ہے۔ ایسا پہلی بار نہیں ہو رہا بلکہ فوج اپنے کڑے احتسابی عمل کو کئی بار عملی جامہ پہلے بھی پہنا چکی ہے۔

فوج نے ایک بار پھر واضح طور پر ثابت کر دیا ہے کے کوئی بھی شخص چاہے وہ کتنے ہی اونچے عہدے پر کیوں نا ہو، قانون سے بالا تر نہیں اور دوسری بات یہ کے پاک فوج کا احتسابی عمل بہت شفاف اور کڑا ہے جو فوری حرکت میں آ کر حقائق اور ثبوتوں کی روشنی میں، معاملات کو قانون کے مطابق سختی کے ساتھ نپٹاتا ہے۔

اِس سلسلے میں ڈی جی آئی ایس پی آر 7 مئی کی پریس کانفرنس میں فوج کے اس کڑے احتسابی عمل کو واضح طور پر بیان کر چکے ہیں۔

ابھیشیک بچن نے ایشوریا رائے کیساتھ طلاق کی خبروں پر خاموشی توڑ دی

 ممبئی: بالی ووڈ کے معروف اداکار ابھیشیک بچن نے بالآخر اپنی اہلیہ و اداکارہ ایشوریا رائے کے ساتھ طلاق کی خبروں پر ردعمل دے دیا۔

بھارتی میڈیا پر گزشتہ ایک سال سے ایشوریا رائے بچن اور ابھیشیک بچن کی طلاق کی خبریں سرگرم ہیں کیونکہ اس جوڑی کو اکثر تقریبات میں الگ الگ شرکت کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

جس تقریب میں بچن فیملی شرکت کرتی ہے تو وہاں ابھیشیک بچن اپنی اہلیہ ایشوریا رائے اور بیٹی آرادھیا کے بجائے اپنے والدین کے ہمراہ انٹری دیتے ہیں، دوسری جانب گزشتہ دنوں ابھیشیک بچن نے طلاق پر مبنی ایک آرٹیکل بھی لائک کیا تھا جس کے بعد اس جوڑی کی علیحدگی کی خبروں نے زور پکڑلیا تھا۔

تاہم، اب ٹائمز آف انڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ابھیشیک بچن نے برطانیہ کے بھارتی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے اپنی طلاق کی خبروں کے بارے میں بات کی۔

ٹائمز آف انڈیا نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ ابھیشیک بچن نے “بالی ووڈ یو کے” سے گفتگو کرتے ہوئے اُنہیں اپنی شادی کی انگوٹھی دکھائی اور کہا کہ میں ابھی تک شادی شدہ ہوں۔

ابھیشیک بچن نے کہا کہ میرے پاس ان افواہوں کے بارے میں کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے لیکن مجھے افسوس ہوتا ہے کہ لوگ تصدیق کیے بغیر ایسی خبریں پھیلا دیتے ہیں۔

اداکار نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ ایسی خبریں کیوں پھیلائی جاتی ہیں کیونکہ خبررساں اداروں کو اپنی ویب سائٹس یا اخباروں کے لیے اسٹوریز چاہیے ہوتی ہیں، اسی لیے وہ ایسی جھوٹی خبریں بناکر شائع کردیتے ہیں۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ ٹھیک ہے کوئی بات نہیں، ہم مشہور شخصیات ہیں اور ہمیں اپنی نجی زندگی سے متعلق ایسی خبروں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

واضح رہے کہ دسمبر 2023 میں مختلف بھارتی نیوز ویب سائٹ کی جانب سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ ایشوریا رائے نے بچن ہاؤس چھوڑ دیا ہے۔

یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہ امیتابھ بچن نے اپنی بیٹی شویتا نندا کو جوہو میں پُرتعیش بنگلہ تحفے میں دیا ہے جس کی وجہ سے ایشوریا رائے ناراض ہیں۔

یاد رہے کہ ابھیشیک بچن اور ایشوریا رائے کی شادی سال 2007 میں ہوئی تھی اور ان کے گھر بیٹی آرادھیا کی پیدائش سال 2011 میں ہوئی تھی۔

بھارتی میڈیا نے امریکا سے متعلق والدہ کا بیان غلط منسوب کیا؛ بیٹا حسینہ واجد

  واشنگٹن: بنگلادیش کی مستعفی وزیراعظم اور مستقل بنیادوں پر کسی دوسرے ملک میں پناہ کی متلاشی شیخ حسینہ واجد کے بیٹے صجیب واجد نے اپنی والدہ کے امریکا کے خلاف بیان کا ملبہ بھارتی میڈیا پر ڈال دیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کی وزیراعظم حسینہ واجد کی نا ہو پانے والی تقریر کے حوالے سے بھارتی میڈیا پر ایک رپورٹ شائع ہوئی تھی۔اس رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ حسینہ واجد مستعفی ہونے سے پہلے اپنی آخری تقریر میں عوام کو امریکی سازش سے آگاہ کرنا چاہتی تھیں کی فضائی اڈہ بنانے کے لیے جزیرہ نہ دینے کی پاداش میں ان کی حکومت ختم کی گئی۔یہ خبر پڑھیں : میری حکومت کے خاتمے میں امریکا کا ہاتھ ہے؛ حسینہ واجدتاہم حسینہ واجد کے بیٹے صجیب واجد نے اپنی والدہ سے منسوب اس بیان کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ میری امی سے بات ہوئی انھوں نے ایسا کوئی بھی بیان دینے کی تردید کی ہے۔صجیب واجد نے کہا کہ استعفے سے متعلق والدہ کا حالیہ بیان سراسر جھوٹ اور من گھڑت ہے۔ میری والدہ نے نہ تو ڈھاکا چھوڑنے سے پہلے اور نہ ہی بعد میں کسی کو کوئی بیان دیا ہے۔شیخ حسینہ واجد کے بیٹے نے میڈیا سے اپیل کی ہے کہ بغیر تصدیق کیے کوئی بھی بیان جاری نہ کریں۔ ہم سب کو حالات کی کشیدگی اور نزاکت کا احساس کرنا چاہیے۔

انڈونیشیا: لارڈ آف دی رنگز کے کردار سے مماثل مخلوق کی باقیات دریافت

جکارتا: انڈونیشیا کے جزیرے پر ماہرین نے ہالی ووڈ فلم لارڈ آف دی رنگز کے مشہور کردار hobbit جیسی مخلوق کی باقیات دریافت کی ہیں۔انڈونیشیا کے ایک جزیرے پر ماہر آثار قدیمہ نے ایک حیرت انگیز دریافت کی ہے، ایک قدیم ہومینین کا ڈھانچہ جو ساڑھے تین فٹ اونچا تھا۔باقیات میں بالخصوص بازو کی ہڈی کی دریافت نیچر کمیونیکیشنز جریدے میں جدید انسانوں کے ایک قدیم رشتہ دار ہومو فلوریسیئنسس کے ارتقاء کے بارے میں اہم اور حیران کن معلومات فراہم کرتی ہے۔ڈھانچے کی دریافت کو اس کے چھوٹے قد کی وجہ سے “ہوبٹ” کا نام دیا گیا ہے جو کہ لارڈ آف دی رنگز کے بونے کردار کا نام تھا۔جب ماہر آثار قدیمہ نے پہلی بار 2004 میں ہومو فلوریسیئنسس کے ثبوت کی اطلاع دی تھی تو یہ ایک میڈیا سنسنی تھی کیونکہ یہ اس وقت کے نامعلوم اور اب معدوم انسانوں کے کزن کا جسمانی ثبوت مانگتا تھا جو کہ انڈونیشیا کے جزیرے فلوریس پر 18,000 سال پہلے رہتا تھا۔

“عمران خان اچھے سیاستدان سے زیادہ بہت اچھا دل رکھنے والے انسان ہیں” اداکارہ ریشم

 لاہور: ماضی میں پاکستانی فلم انڈسٹری کو مقبول فلمیں دینے والی اداکارہ ریشم نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی تعریفوں کے پُل باندھ دیے۔

حال ہی میں ریشم نے احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں میزبان نے اداکارہ سے پوچھا کہ ہم نے سُنا ہے کہ آپ کو وزیراعظم شہباز شریف بہت پسند ہیں، کیا یہ سچ ہے؟

ریشم نے کہا کہ مجھے عمران خان بھی کافی پسند ہیں کیونکہ وہ ایک اچھے سیاستدان سے زیادہ ایک اچھا دل رکھنے والے انسان ہیں، ان میں انسانیت کی مدد کرنا کا جذبہ ہے، وہ غریب عوام کے لیے بھی جذبات رکھتے ہیں۔

اداکارہ نے کہا کہ پاکستان کے حوالے سے عمران خان کا نظریہ بہت اچھا ہے اور میری دُعا ہے کہ اُنہیں اُن کے نیک مقاصد میں کامیابی بھی ملے۔

یوم آزادی؛ توسیعی منصوبے کے باعث واہگہ بارڈر پریڈ میں شہریوں کے داخلے پر پابندی

 لاہور: پاکستان کے مشرقی بارڈر پر واقع آخری گاؤں واہگہ وہ مقام ہے جہاں سے 1947 میں آزادی کے اعلان کے بعد ہندوستان سے مسلمانوں کے قافلے پاکستان میں داخل ہوئے تھے۔

17 اگست 1947 کو واہگہ کے مقام کو ریڈکلف باؤنڈری ایوارڈ کے وجہ سے انٹرنیشنل بارڈر کا درجہ دیاگیا اور پھر دنیا کی اس عظیم ہجرت کی یاد میں یہاں باب آزادی کی تعمیر ہوئی۔

فروری 2024 میں پنجاب میں اس وقت کی نگران حکومت نے باب آزادی واہگہ بارڈر کی آرائش وتزئین اور توسیع کا منصوبہ شروع کیا تھا جس پر ابھی کام جاری ہے۔ تعمیراتی کام کی وجہ سے اس سال یوم آزادی پر واہگہ بارڈر پر ہونیوالی پاکستان رینجرز پنجاب کے جوانوں کی خصوصی پریڈ اور پرچم اتارے جانے کی تقریب میں عام شہریوں کو شرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔

ذرائع کے مطابق محدود تعداد میں مہمان تقریب میں شریک ہوسکیں گے ۔ انتظامیہ کی طرف سے ایک بینرآویزاں کرکے شہریوں کو اس بارے میں آگاہ کیا گیا ہے ۔ واہگہ بارڈر کا نام پاکستان کی مشرقی سرحد پر واقع آخری گاؤں واہگہ کے نام سے منسوب ہے۔

گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے استاد ،ڈاکٹر کلیان سنگھ کہتے ہیں واہگہ کانام واہے گرو دولفظوں کوملاکربناہے وقت کے ساتھ اس لفظ کا تلفظ خراب ہوتا گیا اوراسے واہگہ کہا جانے لگا اور اب یہ نام معروف ہوچکا ہے۔

1947 سے 2007 تک پاکستان اوربھارت دونوں ممالک اس سرحدکوواہگہ کا نام ہی دیتے تھے تاہم ستمبر 2007 میں بھارت نے اپنی طرف کے علاقے کا نام واہگہ سے تبدیل کرکے اٹاری بارڈ رکھ دیا ۔ اٹاری بھارت کا سرحدی گاؤں ہے۔

1947 میں جب ہندوستان سے قافلے پاکستان آرہے تھے اوریہاں سے سکھ اورہندو انڈیا جارہے تھے توواہگہ کے مقام پرمرکزی کیمپ لگایا گیا تھا جوکئی ہفتے لگارہا ، ٹرانسپورٹ کا انتظام تھا جس کے ذریعے مہاجرین کو ان کی منزل تک پہنچایا جاتا تھا ۔ افغانستان سے شروع ہونیوالی گرینڈٹرنگ روڈ جسے جرنیلی سڑک اورشیرشاہ سوری روڈ بھی کہا جاتا ہے اسی واہگہ کے مقام سے بھارت جاتی ہے۔ پاکستان اوربھارت کے مابین یہ زمینی راستہ ہے جس کے ذریعے مسافروں کو آمدورفت کی اجازت ہے۔

واہگہ کے مقام پر گزشتہ 77 برسوں میں کئی تبدیلیاں آئی ہیں آغاز میں یہاں چھوٹی سی چیک پوسٹ تھی تاہم اب ایک شاندار دروازہ نما عمارت موجود ہے جسے باب آزادی کہا جاتا ہے ۔ اس عمارت کی پیشانی پربانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناحؒ کی تصویربنائی گئی ہے جس کا رخ انڈیا کی طرف ہے۔ اسی طرح دیواروں پر 1947 میں ہجرت کے مناظرکی عکاسی بھی کی گئی ہے۔ 1959 میں اس مقام پر دونوں ملکوں کی سرحدی فورسز نے پرچم اتارے جانے کے موقع پرمشترکہ پریڈ کا آغاز کیا تھا جو آج تک جاری ہے اور ہزاروں لوگ اس پریڈ کودیکھنے آتے ہیں۔

13 اگست 2017 میں واہگہ بارڈر پرپاکستان کا سب سے بڑاقومی پرچم لہرایا گیا تھا ۔ اس وقت کے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے یہ قومی پرچم لہرایا تھا ، یہ پاکستان کا سب سے بڑا پرچم ہے جس کی بلندی400 فٹ، چوڑائی 120 فٹ اور اونچائی 80 فٹ ہے۔ اس پرچم کوکئی میل دور سے فضاؤں میں لہراتا ہوادیکھاجاسکتاہے۔

رواں سال فروری میں پنجاب کی نگران حکومت نے باب آزادی اور اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن منصوبے کی منظوری دی تھی جس پر اب کام جاری ہے۔ منصوبے کے تحت باب آزادی کو شاہی قلعہ لاہور کے عالمگیری گیٹ کی طرز پر تعمیر کیا جائیگا جبکہ پریڈ دکھانے کے لئے بڑے سائز کی ایل سی ڈیز بھی لگائی جائیں گی۔

پریڈ گراؤنڈ کی توسیع کے ساتھ بہترین سہولیات فراہم کی جائیں گی اور پارکنگ ایریا کو مزید کشادہ بنایا جائے گا۔ پریڈ گراؤنڈ میں لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش اس کی اپ گریڈیشن کے بعد تقریباً 18 ہزار تک بڑھ جائے گی اور باب آزادی پراجیکٹ کی اونچائی تقریباً 120 فٹ ہو جائے گی۔

پی ٹی اے کا غیر قانونی سمز بلاک کرنے کا بڑا فیصلہ

  اسلام آباد: پی ٹی اے (پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی) نے غیر قانونی سمز بلاک کرنے کا بڑا فیصلہ کرلیا۔پی ٹی اے نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ منسوخ شدہ شناختی کارڈز، ایکسپائرڈ شناختی کارڈز اور فوت شدگان کے ناموں پر جاری سمز بلاک کردی جائیں گی۔ترجمان کے مطابق منسوخ شدہ شناختی کارڈز پر جاری سمز 16 اگست کو ایکسپائرڈ شناختی کارڈ پر جاری سمز دو ستمبر اور فوت شدگان کی موبائل سمز 15 اکتوبر کو بند کردی جائیں گی۔پی ٹی اے کے مطابق شناختی کارڈ جو 2017ء سے زائد المیعاد ہوچکے ہیں ان پر جاری سمز بھی بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، صارفین کو اپنے شناختی کارڈ کی تجدید کے لیے دو ستمبر تک مہلت دی گئی ہے، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمز دو ستمبر کو بلاک کردی جائیں گی۔اسی طرح فوت شدگان کے قومی شناختی کارڈز پر فعال سمز 15 اکتوبر کو بلاک کردی جائیں گی، پی ٹی اے نے بلاک کی جانے والی سمز پر انہیں بلاک کرنے کا الرٹ بھجوا دیا ہے، فوت شدگان کی سمز کو ان کے قریبی رشتہ دار اپنے نام پر ٹرانسفر کراسکیں گے، سم اپنے نام ٹرانسفر کرانے کے لیے انہیں اصل ڈیتھ سر ٹیفکیٹ اور رشتہ داری کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا۔

حکمرانی کیلئے حضرت عمر فاروقؓ کی پیروی کرتی ہوں، وزیراعلیٰ پنجاب

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ وہ حکمرانی کیلئے حضرت عمر فاروقؓ کی پیروی کرتی ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف سے مسجد نبوی کے امام جناب ڈاکٹر صلاح بن محمد البدیر نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے وزیراعلیٰ آفس پہنچنے پر ڈاکٹر صلاح بن محمد البدیرکا پرتپاک استقبال کیا۔

مریم نوازشریف نے کہا کہ حکمرانی کیلئے حضرت عمر فاروقؓ کے ماڈل کی پیروی کرتی ہوں، حضرت عمر فاروقؓ حکمرانوں کیلئے مینارہ نور اورمشعل راہ تھے۔

مریم نوازشریف کا کہنا تھا کہ میرے والد محمد نوازشریف کے ساتھ سعودی شاہی خاندان کی دوستی اوررفاقت قابل رشک ہے، ہمارا پاور ہاؤس مدینہ منورہ میں ہے، اتنا لاہورکا پتہ نہیں لیکن مدینہ منورہ کی ہر ہر گلی کا علم ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف کے ہمراہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات اچھی رہی، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی عوام کی خدمت کرنا چاہتے ہیں اورمیرا مشن بھی یہی ہے، شہزادہ محمد بن سلمان اخلاص کے ساتھ سعودی عرب کے عوام کی خدمت کررہے ہیں۔