وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے نوجوانوں کو مارکیٹ اور صنعتوں میں درکار ہنر اور کھپت کے مطابق تربیتی پروگرامز فراہم کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی۔
وزیرِ اعظم منصوبے پر عمل درآمد کے عمل کی خود نگرانی کریں گے جبکہ اس حوالے سے ماہانہ جائزہ اجلاس کی خود صدارت کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
انہوں نے نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں تربیت کے لیے مقامی صنعتوں سے مسلسل روابط اور افرادی قوت کے بین الاقوامی اداروں کی کھپت کو مد نظر رکھنے جبکہ مقامی صنعتوں میں درکار ہنر کے حوالے سے ایک جامع ڈیٹا بیس قائم کرنے کی بھی ہدایت دی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے باصلاحیت نوجوان ملک کا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں، نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تربیت اور ضروری ہنر کی فراہمی سے با اختیار اور بر سر روزگار بنا رہے ہیں۔ پاکستانی نوجوانوں کو بین الاقوامی معیار کی تربیت کی فراہمی سے افرادی قوت کی برآمد کے فروغ کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
قبل ازیں، وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت نیشنل یوتھ ایمپلائمنٹ پلان پر جائزہ اجلاس ہوا جس میں وزیرِاعظم کو آئندہ 4 برس میں مختلف اداروں کے ذریعے تربیت اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لائحہ عمل سے آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ آئندہ 4 برس میں 24 لاکھ سالانہ سے لے کر 60 لاکھ سالانہ تک نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تربیت اور ہنر کی فراہمی سے روزگار کے مواقع حاصل کرنے میں مدد کی جائے گی جبکہ نوجوانوں کی ہنر و پیشہ ورانہ تربیت کی فراہمی کے لیے مارکیٹ اور صنعتوں و بین الاقوامی سطح پر افرادی قوت کی کھپت کو مد نظر رکھا جا رہا ہے۔
اجلاس میں وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ ڈیجیٹل یوتھ حب حتمی مراحل میں ہے جس کا اجراء رواں ماہ میں کر دیا جائے گا۔
وزیرِ اعظم نے متعلقہ تمام وزارتوں و اداروں کی اس حوالے سے کاوشوں کی تعریف کی۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، شزہ فاطمہ خواجہ، چیئرمین وزیرِ اعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔