ملزم ارمغان نے ملازمین کے نام پر کھولے گئے اکاؤنٹس کے ذریعے 21 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشن کیں۔
دو آف لائن بٹ کوائن والٹ استعمال کر رہا تھا جن میں ممکنہ طور پر ہزاروں ڈالر کے بٹ کوائن موجود ہیں، ایف آئی اے نے رپورٹ انسداد دہشتگردی کی منتظم عدالت میں جمع کرا دی۔
کراچی سینٹرل کے انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں منتظم عدالت کے روبرو مصطفی عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان عرف آرمی کے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر شاہد علی نے اپنی ٹیم کے ہمراہ ملزم ارمغان عرف آرمی کو پیش کیا۔ ملزم ارمغان کی جانب سے خرم عباس ایڈووکیٹ نے وکالت نامہ پیش کیا۔ ملزم نے اپنی والدہ کے کہنے پر خرم عباس اعوان ایڈووکیٹ کے وکالت نامے پر دستخط کیے۔
تفتیشی افسر نے ملزم ارمغان کی میڈیکل رپورٹ پیش کر دی۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم مکمل طور پر صحت مند ہے۔ اب تک کی تحقیقات میں مزید سراغ ملے ہیں۔ وکیل صفائی خرم عباس اعوان ایڈووکیٹ نے مؤقف دیا کہ ارمغان کی میڈیکل رپورٹ حقائق پر مبنی نہیں، ارمغان کے طبی معائنے کی رپورٹ کو چیلنج کریں گے۔
تفتیشی افسر اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے شاہد علی نے پیش رفت رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔ جس میں کہا گیا کہ ملزم ارمغان کے خلاف 2019 سے 2025 کے دوران دہشتگردی اور منشیات سمیت متعدد مقدمات درج ہیں۔ ملزم کال سینٹر کے ذریعے غیر ملکیوں سے فراڈ کرتا تھا۔ ملزم نے غیر قانونی طریقے سے حاصل شدہ رقم مرچنٹ اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کی تھی۔
ملزم سے جیل میں کی گئی تفتیش میں منی لانڈرنگ کے شواہد ملے۔ ملزم ارمغان نے ملازمین کے نام پر کھولے گئے 7 اکاؤنٹس استعمال کیے۔ ملزم ارمغان نے ان اکاؤنٹس کے ذریعے 21 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشن کیں۔ ملزم نے جنوری 2023 سے 23 ستمبر 2025 تک 15 کروڑ 50 لاکھ کی قیمتی گاڑیاں خریدیں۔ ملزم ارمغان سے 11 کروڑ مالیت کی 2 گاڑیاں برآمد کی جا چکی ہیں۔
ملزم ارمغان دو آف لائن بٹ کوائن والٹ استعمال کر رہا تھا۔ ایکسوڈس اور الیکٹرم نامی بٹ کوائن والٹ میں ممکنہ طور پر ہزاروں ڈالر مالیت کے بٹ کوائن موجود ہیں۔ ان والٹس کے پاسورڈ اور پرائیویٹ Key تک رسائی ابھی نہیں ہو سکی ہے۔
ملزم سے بے نامی ٹرانزیکشن اور بینک اکاؤنٹس سے متعلق مزید تفتیش کرنی ہے۔ ملزم سے مزید ایک بلیک ریو گاڑی بھی برآمد کرنی ہے۔ تفتیشی افسر نے پیش رفت رپورٹ میں کہا کہ ملزم کے 18 لیپ ٹاپ اور دیگر اشیاء کی انکوائری جاری ہے۔ ملزم سے ملنے والے لیپ ٹاپ کا فرانزک کرانا ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ پنجاب فرانزک ڈیپارٹمنٹ کو ڈائریکشن دی جائے کہ وہ اس معاملے کو فوری دیکھے۔
تفتیشی افسر نے ملزم کے خلاف عبوری چالان پیش کرنے کی مہلت کی بھی درخواست جمع کرائی۔ تفتیشی افسر نے رپورٹ میں مزید کہا کہ ملزم کا تعلق بین الاقوامی جعلساز گروپ سے ہے۔ ملزم نے اپنے والد کے ساتھ مل کر جعلسازی کے لیے آئی ٹی کمپنی بھی بنا رکھی تھی۔ کمپنی کی ماہانہ آمدن 3 سے 4 لاکھ امریکی ڈالر تھی۔ ملزمان کرپٹو کرنسی کے ذریعے رقم امریکی بیس کمپنی میں منتقل کرتے تھے۔
ملزم نے کہا کہ مجھے ایف آئی اے نے نہیں مارا۔ آپ کے حکم پر میرا میڈیکل بھی کرایا گیا ہے۔ میری والدہ سے ملاقات ہو گئی ہے۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم سے تفتیش مکمل کرنے کے لیے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔ ملزم کا مزید 9 دن کا ریمانڈ دیا جائے۔ عدالت نے ملزم کے ریمانڈ میں 9 دن کی توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
ملزم ارمغان کو اسپتال میں طبی معائنے کے بعد صحت مند قرار دے دیا گیا۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق سماعت سے پہلے ارمغان عرف آرمی کا جناح اسپتال میں چیک اپ کروایا گیا تھا۔ ملزم ارمغان کو سینے میں درد کی شکایت پر جناح اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ارمغان کا چیسٹ اسکین کرایا، تمام تر چیزیں نارمل ہیں۔
انسداد دہشتگردی کی منتظم عدالت نے منی لانڈرنگ کی آج سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔ عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں ملزم ارمغان عرف آرمی کو ہیش کیا۔ تفتیشی افسر نے کہا بہت سی معلومات حاصل کی ہیں، مزید معلومات کے لیئے لیئے 9 دن کا ریمانڈ دیا۔
ملزم کی جانب سے خرم عباس اعوان نے وکالت نامہ جمع کرایا۔ ایف آئی اے نے ملزم کے طبی معائنے کی رپورٹ بھی پیش کی جس میں کہا گیا ملزم مکمل طور پر تندرست ہیں۔ عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ قانون کے مطابق ملزم کا حق ہے کہ اپنے وکیل اور اہلخانہ سے ملاقات کرسکتا ہے۔