ٹرمپ کا چین سے تعلقات میں “مکمل نئی شروعات” کا دعویٰ، تجارتی جنگ میں 90 دن کا وقفہ، محصولات میں 115 پوائنٹس کی کمی پر اتفاق.واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان تجارتی کشیدگی میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، جہاں دونوں ممالک نے باہمی محصولات میں 115 فیصد پوائنٹس کی کمی اور 90 دن کے لیے تجارتی جنگ روکنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد عالمی منڈیوں میں مثبت ردِعمل دیکھا گیا اور وال اسٹریٹ میں نمایاں تیزی آئی۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران کہا: “انہوں نے چین کو کھولنے پر اتفاق کیا ہے۔” انہوں نے مزید کہا: “میرے لیے سب سے اہم بات چین کا کھلنا ہے۔ اگر امریکی کمپنیاں وہاں جا کر مقابلہ کر سکیں تو یہ شاندار ہوگا۔”جنیوا میں ہونے والے مذاکرات کے بعد امریکی وزیر خزانہ، اسکاٹ بیسنٹ نے کہا: “دونوں فریقوں نے مذاکرات میں بڑا احترام دکھایا۔ دونوں ہی کسی علیحدگی کے خواہشمند نہیں۔”اعلان کے بعد ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں 2.7 فیصد اور ڈاؤ جونز انڈسٹریل ایوریج میں 2.4 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ یہ اضافہ ان خدشات کے بعد آیا جو ٹرمپ کی جانب سے ماضی میں لگائی گئی محصولات کے بعد منڈی میں بے چینی کا باعث بنے تھے۔ٹرمپ نے کہا: “ہم چین کو نقصان پہنچانے کے لیے نہیں، بلکہ کھلے مقابلے کے لیے بات کر رہے ہیں۔” ساتھ ہی انہوں نے اشارہ دیا کہ اب ان کی توجہ یورپی یونین کی جانب ہوگی، جسے انہوں نے چین سے زیادہ “سخت گیر” قرار دیا۔ انہوں نے کہا: “ہمارے پاس سارے پتے ہیں، یورپی یونین نے ہمیں بہت غیرمنصفانہ طریقے سے ٹریٹ کیا ہے۔”یہ پیش رفت عالمی معیشت کے لیے عارضی سکون کا باعث بن سکتی ہے، مگر ماہرین کے مطابق مستقبل میں ان تعلقات میں کس حد تک بہتری آئے گی، اس کا انحصار ان وعدوں پر عملدرآمد پر ہوگا۔
