بھارتی جارحیت پر ترکیہ کی حمایت پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اظہار تشکر کرتے ہوئے دوطرفہ تجارت بڑھانے پر زور دیا ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے ترکیہ کے سفیر عرفان نذیراوغلو کی ملاقات ہوئی۔ مریم نواز شریف نے ترکیہ کے سفیر نذیر اوغلو کا پرخلوص و پر تپاک خیر مقدم کیا۔
پاکستان اور ترکی کے درمیان دوطرفہ تعلقات، تجارتی تعاون، علاقائی امن اور ثقافتی روابط پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مریم نواز نے کہا کہ پاکستان ترکیہ کی بھارتی جارحیت پر سفارتی، اخلاقی اور اسٹریٹجک سطح پر غیر متزلزل یکجہتی پر سپاس گزار ہے۔ صدر اردوان کا کہنا کہ ’’ہم اچھے اور برے وقت میں پاکستان کے ساتھ ہیں‘‘ دلوں میں نقش ہو چکا ہے۔ سب پاکستانی ترکیہ کے بہن بھائیوں کے لیے دلی محبت اور عقیدت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ کی بھارتی جارحیت پر حالیہ غیر مشروط حمایت پاکستانی قوم ہمیشہ یاد رکھے گی۔ پاکستان اور ترکیہ صرف اتحادی نہیں بلکہ ایمان، ثقافت اور تاریخ میں جُڑے ہوئے بھائی ہیں۔ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات باہمی اعتماد، غیر متزلزل حمایت اور مشترکہ اقدار کی درخشاں علامت ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ اناطولیہ ڈپلومیسی فورم کے وزٹ کے دوران حکومت ترکیہ اور خاتون اول کی مہمان نوازی پر بے حد مشکور ہوں۔ پاکستان اور ترکی کے درمیان دوطرفہ تجارت میں تعاون مزید بڑھانے کی ضرورت ہے، تجارت کو مزید تقویت دینے کے لیے ترکیہ کے ساتھ اشتراک کار بڑھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 7ویں ہائی لیول اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل کے دوران 24 معاہدوں پر دستخط خوش آئند ہیں۔ پنجاب ترکیہ کے ساتھ دوستی کو معاشی تحریک میں بدلنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے، پنجاب کے پاس برآمدات کی بے مثال صلاحیت، سرمایہ کار دوست انفرا اسٹرکچر اور دیگر بہترین مواقع موجود ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ترکیہ اور پاکستان کی مذہبی و ثقافتی ہم آہنگی نمایاں ہے، پاک ترکیہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانا چاہتے ہیں۔ پاک ترکیہ باہمی رشتہ وقت کی آزمائشوں میں کندن ہو کر مزید مضبوطی اور کامیابیوں کی نوید دے رہا ہے۔