حیرت انگیز اور غیر متوقع طور پر آنجہانی پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ نے ‘سائنڈ ٹو گاڈ’ کے عنوان سے ایک ورلڈ ٹوور کا اعلان سامنے آیا ہے، جو 2026 میں شروع ہونے والا ہے۔
اس بات نے مداحوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے کیونکہ یہ اعلان مئی 2022 میں موسی والا کے المناک طور پر قتل ہونے کے تین سال بعدکیا گیا ہے۔
یہ ٹوور موسیقی کی دنیا میں کسی بھی فنکار کی موت کے بعد پہلا بعد از مرگ ٹور ہوگا۔
دریں اثنا سدھو موسے والا کے اس ٹور کو جو چیز اور بھی منفرد بناتی ہے وہ اسٹیج پر ان کی موجودگی کو ظاہر کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا منصوبہ ہے۔
سدھو موسے والا کا AI سے تیار کردہ اوتار مبینہ طور پر ان کے گانوں پر پرفارم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا، جس سے مداحوں کو ان کی پرفارمنس کو بالکل نئے انداز میں تجربہ کرنے کا موقع ملے گا۔
اس اپروچ کو انٹرٹینمنٹ دنیا میں سنگ میل قرار دیا جارہا ہے، AI، 3D ہولوگرام، یا یہاں تک کہ آرگیومینٹڈ ریئلٹی جیسی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے، منتظمین کا مقصد مداحوں کے لیے ایک گہرا جذباتی اور عمیق تجربہ پیش کرنا ہے۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق، یہ ڈیجیٹل ٹولز اس بات کو بدل سکتے ہیں کہ انتقال کر جانے والے فنکاروں کو کس طرح یاد کیا جاتا ہے۔
اگرچہ اس ٹور کی صحیح تاریخوں، مقامات اور ٹکٹ کی تفصیلات ابھی تک شیئر نہیں کی گئی ہیں، لیکن دنیا بھر سے شائقین بشمول کینیڈا، برطانیہ، امریکہ اور آسٹریلیا جیسے ممالک میں موجود مداحوں کی جانب سے آن لائن زبردست جوش و خروش کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔
بہت سے لوگ پنجاب کے سب سے مشہور میوزیکل ٹیلنٹ میں سے ایک کے اس خصوصی خراج تحسین میں حصہ لینے کے لیے بے چین ہیں۔
سدھو موسے والا کی عمر صرف 28 سال تھی جب انہیں 29 مئی 2022 کو پنجاب کے ضلع مانسا میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
اس دن سیکیورٹی میں کمی کے باعث وہ چار کی بجائے دو کمانڈوز کے ساتھ پرائیویٹ کار میں سفر کر رہے تھے، کیوں کہ گاڑی میں زیادہ لوگ نہیں آسکتے تھے اور راستے میں انہیں نامعلوم حملہ آوروں نے نشانہ بنایا۔
سدھو موسے والا کی بے وقت موت کے بعد سے ان کی مقبولیت میں اضافہ ہی ہوا ہے، اور ان کے گانوں کو اب بھی خوب پذیرائی ملتی ہے۔
اسی لیے یہ اعلان کردہ سگنیچر ٹور ‘سائن ٹو گاڈ’ مزید اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ ان کی موت کے بعد بھی ان کا اثر و رسوخ کتنا مضبوط ہے۔