پاکستان نے اتوار کو بھارت کے خلاف ایشیا کپ سپر فور میچ کے دوران فخر زمان کے متنازع کیچ آؤٹ فیصلے پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) میں باضابطہ شکایت درج کرا دی۔
اس سے قبل پاکستان ٹیم کے منیجر نوید چیمہ نے میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کے سامنے اس فیصلے پر احتجاج کیا تھا لیکن ریفری نے بتایا کہ یہ معاملہ ان کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ بعد ازاں نوید چیمہ نے آئی سی سی کو ای میل کے ذریعے باضابطہ شکایت درج کرائی۔
یاد رہے کہ فخر زمان کو گزشتہ روز متنازع آؤٹ دینے والے ٹی وی امپائر نے رواں ٹورنامنٹ میں پہلے پاک بھارت میچ میں بھی پاکستان کیخلاف ایل بی ڈبلیو کے تین غلط فیصلے دیے تھے جو ریویو میں واپس ہوئے۔
اتوار کو پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے ایشیا کپ سپر فور مرحلے کے میچ میں سری لنکا سے تعلق رکھنے والے امپائر روچیرا پلیاگروگے کو بطور تھرڈ امپائر ذمہ داریاں دی گئی تھیں۔
یہ وہی امپائر ہیں جنہوں نے رواں ٹورنامنٹ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلے گئے پہلے میچ میں بھی تین غلط ایل بی ڈبلیو کے فیصلے دیے جو پاکستان کی جانب سے ریویو لینے پر واپس ہوگئے تھے۔
گزشتہ روز کے میچ میں مذکورہ امپائر کو بطور ٹی وی امپائر لگایا گیا تھا مگر یہاں بھی انہوں نے فخر زمان کے آؤٹ کا انتہائی متنازع فیصلہ دیا۔
کرکٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ جب بھی آؤٹ کے حوالے سے اینگل واضح نہ ہورہا ہو تو ایسی صورت میں بیٹسمین کو ہمیشہ ڈاؤٹ کا فائدہ دیا جاتا ہے۔ ری پلے میں بھی واضح طور پر گیند زمین پر لگ کر باؤنس ہوتی نظر آئی مگر اس کے باوجود تھرڈ امپائر نے فخر زمان کیخلاف فیصلہ دیا۔
سوشل میڈیا پر شائقین کرکٹ نے اس فیصلے پر حیرانی اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے غلط قرار دیا، انکا کہنا ہے کہ اس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں کہ تھرڈ امپائر کون تھا اور کس نے یہ خطرناک فیصلہ دیا حالانکہ فخر زمان واضح طور پر ناٹ آؤٹ تھے۔
پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے بھی امپائر کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا نے پوسٹ میچ پریس کانفرنس میں کہا کہ فخر زمان شاید آؤٹ نہیں تھے مگر فیصلہ امپائر کو ہی کرنا ہوتا ہے۔