دنیا کا وہ منفرد پھل جسے پسند کرنے والوں کے لیے اس سے بہتر کچھ نہیں مگر اس کی بو بیشتر افراد کے لیے ناقابل برداشت ہوتی ہے۔
یہ ہے ڈورین فروٹ جو جنوب مشرقی ایشیا میں بہت زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔
ایسا کہا جاتا ہے کہ اس پھل کی بو ایسی ہوتی ہے کہ بیشتر افراد اسے سونگھ کر قے کرنے پر مجبور ہو جائیں۔
مگر اس کی وجہ سے برطانیہ کے ایک علاقے میں ایمرجنسی ضرور پیدا ہوگئی۔
جی ہاں واقعی اس پھل کی بو سے لوگوں کو لگا کہ علاقے میں گیس لیک ہو رہی ہے اور ایک ماہر کو Lytham نامی قصبے میں بھیجا گیا۔
علاقے کے رہائشیوں کی جانب سے قصبے کے قلب میں گیس کی ‘تیز بو’ کو رپورٹ کیا گیا تھا۔
مگر جب تحقیقات کی گئی تو ایک پھلوں و سبزیوں کی دکان بو کا ماخذ ثابت ہوئی۔
بہت جلد یہ علم ہوگیا کہ یہ ڈورین فروٹ کی بو ہے جس نے قصبے میں کھلبلی مچا دی ہے۔
دکان میں کام کرنے والے 51 سالہ وائی پینگ چینگ اور ان کے ساتھی 46 سالہ کینڈی پوئی کوان لام کے مطابق انہیں اندازہ ہی نہیں ہوا کہ علاقے میں کیا چل رہا ہے، کیونکہ انہوں نے ماہر کو طلب نہیں کیا تھا۔

وائی پینگ چینگ نے بتایا کہ ان کے پڑوس میں واقع دکان کی جانب سے گیس کی تیز بو کی شکایت کی گئی تھی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جب ماہر نے اس بو کا حوالہ دیا تو ہم نے واضح کیا کہ یہ ڈورین کی بو ہے، اسے پہلے تو یقین نہیں آیا مگر جب اسے پھل کو سونگھایا گیا تو یقین کرلیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم نے ہنسنا شروع کر دیا، پھر بھی ماہر نے معائنہ کیا کہ کہیں واقعی گیس لیک نہ ہو رہی ہو اور واپس چلا گیا’۔
خیال رہے کہ اس پھل کی بو کا موازنہ گٹر، گلے سڑے گوشت اور بدبو دار جرابوں سے کیا جاتا ہے۔
درحقیقت یہ بو اتنی تیز ہوتی ہے کہ کچھ ممالک میں عوامی مقامات اور پبلک ٹرانسپورٹ پر اسے لے جانے کی اجازت ہی نہیں۔
مگر جو افراد اس پھل کو پسند کرتے ہیں ان کو یہ بو بہت اچھی محسوس ہوتی ہے اور ان کے خیال میں اس پھل سے بہتر دنیا میں کچھ نہیں۔
جنوب مشرقی ایشیا میں اسے پھلوں کا بادشاہ بھی تصور کیا جاتا ہے اور اس کا ذائقہ بھی بہت منفرد ہے۔
درحقیقت یہ پھل متعدد ذائقوں میں دستیاب ہوتا ہے جن میں میٹھا، الکحل، تلخ، فلاور اور numb (سن کر دینے والا) قابل ذکر ذائقے ہیں۔
numb ذائقے والا حقیقی معنوں میں منہ کو سن کر دیتا ہے۔
اس کی بو کے حوالے سے چند دلچسپ واقعات بھی دنیا میں سامنے آئے۔
آسٹریلیا میں کم از کم 2 یونیورسٹیوں کو اس پھل کی بو کی وجہ سے خالی کرانا پڑا تھا۔
اسی طرح کا ایک واقعہ 2020 میں ایک جرمن پوسٹ آفس میں بھی پیش آیا جسے ایک پراسرار بدبو دار پیکج پر خالی کرایا گیا۔
وہاں کام کرنے والے 12 افراد کو طبی امداد دی گئی جبکہ 6 کو احتیاطاً ہسپتال لے جایا گیا۔
اس پیکج میں 4 تھائی ڈورین تھے جسے بعد ازاں منزل تک بھی پہنچایا گیا۔
انڈونیشیا میں ایک جہاز کو مسافروں کی شکایت پر گراؤنڈ کرنا پڑا کیونکہ جہاز میں بڑی تعداد میں ڈورین لے کر جائے جا رہے تھے۔