تھائی لینڈ نے پڑوسی ملک کمبوڈیا کے ساتھ امریکی ثالثی میں طے پانے والے امن معاہدے پر عملدرآمد روک دیا۔
تھائی لینڈ کی جانب سے معاہدے کی معطلی سرحد کے قریب ایک بارودی سرنگ کے دھماکے میں اس کے دو فوجیوں کے زخمی ہونے کے بعد سامنے آئی ہے۔
تھائی وزیرِاعظم انوتن چانویراکل نے آج ہونے والے بارودی سرنگ کے دھماکے کے بعد اعلان کیا کہ معاہدے کے تحت کیے جانے والے تمام اقدامات اس وقت تک روک دیے جائیں گے جب تک تھائی لینڈ کے مطالبات پورے نہیں کیے جاتے تاہم انہیں مطالبات کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا۔
دوسری جانب کمبوڈیا کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ امن معاہدے پر کاربند ہے۔ اس معاہدے کا مقصد جولائی میں ہونے والی سرحدی جھڑپوں کے بعد پائیدار امن لانا تھا، ان جھڑپوں میں 40 سے زائد افراد ہلاک اور 3 لاکھ سے زیادہ شہری بے گھر ہوئے تھے۔
دونوں ممالک کے درمیان معاہدے پر اکتوبر میں ملائیشیا میں امریکی صدر کی موجودگی میں ایک تقریب کے دوران دستخط ہوئے تھے، تاہم تھائی لینڈ نے اسے امن معاہدہ تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
تھائی لینڈ اس سے قبل بھی کمبوڈیا پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نئی بارودی سرنگیں بچھانے کا الزام عائد کرچکا ہے تاہم کمبوڈین حکومت ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتی ہے۔






































