تازہ تر ین

چئیرمین سینٹ کے الیکشن میں شکست کی وجہ سامنے آ گئی

اسلام آباد (آئی این پی) چیئرمین سینٹ کے انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کو اتحادی جماعتوں اور اپنے سنیٹرز نے ووٹ نہ دیا۔ اتحادی جماعت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے 2، فاٹا سے مسلم لیگ (ن) کی حمایت کا اعلان کرنے والے سنیٹرز شمیم آفریدی، مرزا محمد آفریدی، اے این پی اور مسلم لیگ (ن) کی سنیٹر کلثوم پروین سمیت 3 سنیٹرز کی طرف سے راجہ ظفر الحق کو ووٹ نہ دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ چیئرمین سینٹ کے انتخاب میں راجہ ظفر الحق نے 46 ووٹ حاصل کئے جب کہ ان کے مدمقابل صادق سنجرانی 57 ووٹ لے کر چیئرمین سینٹ منتخب ہوئے۔ مسلم لیگ (ن) نے سینٹ میں مطلوبہ ووٹ نہ ملنے کی تحقیقات کرنے کا اعلان کیا تھا اور اب تحقیقات میں حیران کن انکشاف ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق (ن) لیگ کو ممکن تعداد سے 7 ووٹ کم پڑے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحادی جماعت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے دو ارکان نے بھی (ن) لیگ کو ووٹ نہ دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ راجہ ظفر الحق کو صرف جے یو آئی (ف) کے 2 سنیٹرز نے ووٹ دیا۔ ذرائع کے مطابق تحقیقاتی رپورٹ کے بعد نوازشریف نے مولانا فضل الرحمن کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا جس پر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جے یو آئی ف کے ارکان ووٹ نہ دیں یہ ہو نہیں سکتا لیکن وہ اس معاملے کی خود پارٹی میں تحقیقات کر کے آگاہ کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ (ن) لیگ کی تحقیقات میں ووٹ نہ ڈالنے والوں میں اے این پی کی سنیٹر ستارہ ایاز بھی شامل ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سینٹ میں شکست کا جائزہ لینے کے لئے نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان کو بلایا دونوں رہنماﺅں کی پنجاب ہاﺅس میں ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر نوازشریف نے ووٹ نہ دینے کے حوالے سے جے یو آئی ف کے سنیٹرز پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا تو مولانا فضل الرحمان نے بھی صفائیاں پیش کیں۔ اس دوران بات نہ بنی تو جے یو آئی ف کے سنیٹر عبدالغفور حیدری کو طلب کر لیا گیا۔ عبدالغفور حیدری جب پنجاب ہاﺅس پہنچے تو وہاں موجود صحافی نے ان سے سوال کیا کہ آپ یہاں خود آئے ہیں یا بلایا گیا ہے جس پر انہوں نے کہا کہ مجھے یہاں بلایا گیا ہے۔ ملاقات میں عبدالغفور حیدری نے بھی وضاحت پیش کرتے ہوئے بتایا کہ سینٹ میں حکمران جماعت کو ہی ووٹ دیا۔اسلام آباد (آئی این پی)مسلم لیگ (ن)کے قائد میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ بنی گالہ والے اور کراچی والے ایک ہی دربار پر جاکر جھکے اس کی کیا خاص وجہ تھی وہ عوام کے سامنے آنی چاہیے، نگران حکومت آئین سے بالاتر ہو کر کوئی کام نہیں کر سکتی۔بدھ کواسلام آباد کی احتساب عدالت میں میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیراعظم نے سینیٹ الیکشن میں صادق سنجرانی کی فتح کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کل بھی کہا تھا کہ کیا وجہ تھی بنی گالہ والے ایک ہی دربار پر جا کر جھک گئے ، کراچی سے آنے والے بھی سنجرانی کے دربار پر جا کر جھک گئے ، کےا وجہ تھی سب جی پی اےس کی طرح اےک ہی جگہ جا پہنچے ۔ اےک ہی جگہ جھکنے کی خاص وجہ عوام کے سامنے آنی چاہےے۔ اےک سوال پر کہ کےا نگران حکومت الےکشن کو منےج کر سکتی ہے اس پر نواز شرےف نے کہا کہ نگران حکومت کے پاس آئےن سے بالا تر کوئی اقدام کرنے کی گنجائش نہےں ہے ۔ کےا وجہ تھی کہ ہر کوئی اےک ہی جگہ پر جا پہنچا اور اس حوالہ سے کوئی اختلاف سامنے نہےں آےا۔ تمام لوگ اکٹھے ہو رہے ہےں اس کی وجوہات کےا ہےں وہ عوام کے سامنے ضرور ہونی چاہےے ۔ اےک صحافی نے ےہ سوال کےا کہ اگر ےہی سب کچھ عام انتخابات مےں ہوا تو آپ کےا کرےں گے ۔ اس پر نواز شرےف نے کہا کہ اب نہ وہ وقت رہا ہے اور نہ ہی وہ حالات ہےں دنےا بہت آگے جا چکی ہے ۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain