لاہور(آئی این پی)قومی کر کٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھرنے کہا ہے کہ دورہ انگلینڈاورآئرلینڈکےلئے باصلاحیت ٹیم منتخب کی۔انگلش کنڈیشنزکومدنظررکھ کر ٹیسٹ سکواڈفائنل کیا۔ذاتی پسندناپسندپرکسی کوڈراپ نہیں کیا۔مطلوبہ فارمیٹ کےلئے درکار کھلاڑیوں کو ہی اپنی ترجیح بنایاجائے گا۔ یہ تاثر غلط ہے کہ میں وہاب ریاض یا فواد عالم کے خلاف ہوں، بعض فیصلے سخت ضرور دکھائی دیتے ہیں لیکن وقت آنے پر پتہ چلے گا کہ ہماری نیت کس قدر صاف ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں کھلاڑیوں پر نہ دروازے بند ہوئے ہیں اور نہ ان کا کیریئر ختم ہوا ہے، اگلی سیریز میں یقینی طور پر فواد عالم اور وہاب ریاض کی سلیکشن پر غور کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مستقبل میں فواد عالم کو پاکستان ٹیم میں جگہ ملنے کے امکانات روشن ہیں، کیمپ کے خاتمے پر انہیں یہ کہہ کر گھر رخصت کیا گیا کہ وہ دلبرداشتہ نہ ہوں۔تاہم میڈیا اور سابق کرکٹرز کی جانب سے ہونے والی تنقید نے پاکستان کرکٹ بورڈ حکام، ٹیم انتظامیہ اور سلیکشن کمیٹی کو بیک فٹ پر کر دیا ہے۔ ہیڈ کوچ مکی آرتھر دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ میں کئی نئے تجربات کرنے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔دائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے بابر اعظم پاکستان کی جانب سے ون ڈے میں تیسرے نمبر پر اور ٹی ٹونٹی میں اوپننگ کرتے ہیں لیکن آئرلینڈ اور انگلینڈ میں انہیں چوتھے یا پانچویں نمبر پر کھلانے کی تجویز ہے۔سب سے اہم اور مشکل ترین پوزیشن ون ڈان پر لیفٹ ہینڈ بیٹسمین حارث سہیل کھیلیں گے۔ حیران کن طور پر جارح مزاج اوپنر فخر زمان کو بھی مڈل آرڈر میں پانچویں یا چھٹے نمبر پر آزمایا جائے گا اور انہیں ذمے داری دی جائے گی کہ وہ اٹیک کریں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور میں پاکستان ٹیم کی سلیکشن کرتے ہوئے فواد عالم ٹیم میں سلیکشن کے بہت قریب آگئے تھے لیکن پھر مکی آرتھر نے چوتھے اوپنر کے طور پر امام الحق کو پاکستان ٹیم میں شامل کرکے فواد عالم کی فائل بند کردی۔کپتان نے ٹیم میٹنگز میں فواد عالم کو ٹیم میں شامل کرنے پر زور دیا تھا لیکن مکی آرتھر اور چاروں سلیکٹرز پہلے امام الحق کو شامل کرنے کے حق میں تھے پھر سعد علی کو شامل کر کے فواد عالم کی ٹیم میں شمولیت کا راستہ بند کردیا۔ انضمام الحق نے فواد عالم کیس میں ہونے والی تنقید پر اپنے دفاع میں کہا کہ فواد عالم ایک بہترین کرکٹر ہیں لیکن گزشتہ 3 سال کے دوران دیگر کھلاڑی فہرست میں ان سے آگے رہے۔ ہم نے انہیں نیٹ میں طلب کیا تھا لیکن سعد علی کو ان سے بہتر پایا، کپتان اور کوچنگ اسٹاف سے مشاورت کے بعد سعد علی کو متفقہ طور پر منتخب کیا گیا۔چیف سلیکٹر نے کہا کہ ہم فواد کی بیٹنگ اوسط کو نظر انداز نہیں کر سکتے لیکن گزشتہ 3 سال کے دوران دیگر کھلاڑیوں نے ان سے زیادہ رنز اسکور کیے، فواد عالم کو منتخب نہ کرنے کا مقصد ہرگز یہ نہیں کہ انہیں اب منتخب نہیں کیا جائے گا۔
