تازہ تر ین

گستاخانہ خاکے شر انگیزی کو جنم دینگے ، شاہ محمود قریشی کی بلاآخر نیدر لینڈ ہم منصب سے بات

لاہور ( ویب ڈیسک ) پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیدرلینڈز میں گستاخانہ خاکوں کا مقابلے کرنے کے معاملے پر نیدرلینڈز کے ہم منصب سے ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ’نفرت اور عدم برداشت‘ پھیلے گا۔پاکستان کے دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی نے نیدرلینڈز کے وزیر خارجہ سے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کی نمائش سے دنیا بھر میں مسلمانوں کو تکلیف پہنچے گی۔نیدرلینڈز کے وزیر خارجہ سٹیف بلاک کی ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ بلاک نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت وائلڈر کے س قدم کے حق میں نہیں ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل نیدرلینڈز کے وزیر اعظم نے کہا تھا کہ یہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ وائلڈر اس نمائش نے کیا ’مثبت مقصد‘ اصل کرنے کی امید رکھتے ہیں۔ تاہم انھوں نے کہا کہ حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمان اپنی آزادی رائے کا حق استعمال کر رہے ہیں۔دوسری جانب نیدرلینڈز کی پولیس کا کہنا ہے کہ گیرٹ وائلڈر پر مبینہ طور پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کرنے والے ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دا ہیگ کے ریلوے سٹیشن سے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔انھوں نے ٹویٹ میں کہا ’مجھے انسداد دہشت گردی کی پولیس نے آج بتایا کہ ایک شخص نے فیس بک پر لکھا ہے کہ وہ نیدرلینڈز مجھے مارنے کے لیے پہنچا ہے۔‘انھوں نے مزید لکھا کہ ’خوش قسمتی سے اس شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یہ پاگل پن ہے کہ ایک خاکوں کے مقابلوں پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔‘یاد رہے کہ نیدرلینڈز کی جماعت پارٹی فار فریڈم کے سربراہ وائلڈر اسلام مخالف بیانات کے لیے مشہور ہیں۔پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کے جنرل سیکریٹری کو ایک خط لکھا ہے جس میں انھوں نے گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر غور کرنے کے لیے فوری طرر پر تنظیم کے مستقل رکن ملکوں کا اجلاس طلب کرنے کا کہا ہے۔منگل کو پاکستان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ میں تقریر کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’پیغمبر اسلام کی بے حرمتی کی حرکات کو اگر نہ روکا گیا تو دنیا میں مذہہی انتہا پسندی بڑھنے کا خطرہ ہے‘۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ اگلے ماہ نیویارک میں ہونے والے اقوام محتدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھی اس معاملے کو اٹھائیں گے۔پاکستان کی ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے ا±ن کے مطابق 32 ہزار ایسی ویب سائٹس کو بلاک کیا ہے جن پر توہین مذہب کا مواد موجود ہے۔شاہ محمود قریشی نے اس ضمن میں آزادی اظہار پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس آزادی کی بھی کچھ حدود و قیود متعین ہیں اور ان سے باہر نہیں جایا جا سکتا جس طرح یورپ میں یہودیوں کے ہولوکاسٹ کے خلاف بات کرنا قابل تعزیر جرم ہے۔خیال رہے کہ پاکستان کی سیاسی جماعت تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی نے بھی اسی معاملے پر لاہور سے آباد تک مارچ کی کال دے رکھی ہے۔جماعت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ 29 اگست کو لاہور میں داتا دربار سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوں گے اور تب تک سڑکوں پر رہیں گے جب تک نیدرلینڈز کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت بند نہ کر دی جائے یا پاکستان نیدرلینڈز کے ساتھ اپنے تمام سفارتی تعلقات ختم نہ کر دے۔پاکستانی وزیر خارجہ نے انڈیا کے زیرانتظام کشمیر اور مینمار کے حوالے سے بھی سینیٹ میں بات کی۔ان کا کہنا تھا کہ انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کی صورتحال سب کے سامنے ہے کہ ’وہاں کس طرح سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔انھوں نے مینمار کے حوالے سے کہا کہ پاکستان کی تمام تر ہمدردیاں میانمار کے مسلمان پناہ گزینوں کے ساتھ ہیں کیونکہ یہ ایک انسانی مسلہ ہے۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain