تازہ تر ین

اثاثوں کی تفصیلات طلب

اسلام آباد(صباح نیوز) سپریم کورٹ نے این آر او کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی بیرون ملک موجود متقولہ و غیر منقولہ ،بالواسطہ اور بلا واسطہ جائیدادوں،بینک اکاﺅنٹس اور ٹرسٹ جن سے وہ براہ راست یا بلا واسطہ طور پر مستفیدہو رہے ہیں کی تفصیلات دو ہفتوں میں طلب کر لی ہیں۔ عدالت نے تمام تفصیلات بیان حلفی کے ساتھ جمع کروانے کا حکم دیا ہے عدالت نے آصف علی زرداری سے گزشتہ دس سال کی تفصیلات طلب کی ہیں جبکہ عدالت نے سابق صدر جنرل مشرف اور سابق اٹارنی جنرل ملک عبدالقیوم کے گزشتہ دس سال کے تمام اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے این آر او کی وجہ سے ملک کو پہنچنے والے نقصان کے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت کی۔درخواست گزار کا کہنا تھا کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف ،سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق اٹارنی جنرل جسٹس(ر) ملک عبد القیوم سے ریکوری کی کی جائے۔عدالت نے گزشتہ روز سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے جمع کروائے گئے بیان حلفی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ بیان حلفی میں کہا گیا تھا کہ آصف علی زرداری کی آج تک کوئی جائیداد بیرون ملک نہیں۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ اگر ان کے اثاثے بیرون ملک جاتے ہیں کیا ان کے دوست ان کی دیکھ بھال کرتے ہیں کیا آصف علی زرداری کا سوئٹزرلینڈمیں کوئی بینک اکاﺅنٹ تھا اور اس کے علاوہ منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کے حوالے سے کوئی ٹرسٹ ہے جسے وہ ہولڈ کرتے ہیں یا چلاتے ہیں اس کی تمام تفصیلات 15 روز میں عدالت میں جمع کروائی جائیں آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ اگر وہ کوئی بھی بیان حلفی داخل کریں گے تو پھر ان کے ساتھ ویسے ہی ہوگا جیسا کہ ماضی میں ہوا۔ ان کے خلاف دس سال تک عدالتوں میں مقدمات چلائے گئے ان کا کہنا تھا کہ چونکہ دودھ کا جلا چھاچھ بھی پھونک پھونک کر پیتا ہے اس پر عدالت کا کہنا تھا کہ نیب نے جو رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی ہے اس میں آصف علی زرداری کے خلاف جو پانچ ریفرنسز تھے ان میں جو اثاثوں کا ریفرنس ہے وہ ابھی تک زیر التواءہے اور اس کی اپیل ابھی تک زیر التواءہے اس لیے انہیں بتانا ہوگا کہ ان کی بیرون ملک جائیدادیں ہیں کہ نہیں ہیں عدالت نے کہا کہ آصف علی زرداری کے اندرون ملک اور بیرون ملک منقولہ اور غیر منقولہ اثاثوں اور اکاﺅنٹس اور بچوں کی جائیداد کی تفصیلات 15 روز میں عدالت میں داخل کی جائیں۔عدالت نے کہا کہ ملک کے اندر موجود اثاثوں کی تفصیلات تو آصف علی زرداری نے دی ہیں لیکن ان کے بیرون ملک کیا اثاثے ہیں اس حوالے سے بتایا جائے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ اگر آصف علی زرداری اس معاملہ میں خود کو درست ثابت کرتے ہیں یا ان کا موقف درست ثابت ہوتا ہے تو انہیں کلین چٹ دے دی جائے گی عدالت کا کہنا تھا اگر آصف زرداری کا کوئی سوئس اکاﺅنٹ رہا ہے تو اس حوالے سے بھی بتایا جائے عدالت کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو سے وراثت میں بینک اکاﺅنٹس، جائیداد اور بینک اکاﺅنٹس ملے ہیں اس حوالے سے بھی بتایا جائے اس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ وہ تو بچوں کے نام پر منتقل ہو چکے ہیں اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جب بے نظیر بھٹو کی شہادت ہوئی اس وقت بچے بالغ نہیں تھے لہٰذا تمام تر تفصیلات عدالت میں پیش کی جائیں۔جسٹس عمر عطاءبندیال کا کہنا تھا کہ ہمیں 2007ءسے آصف علی زرداری کے اثاثوں کی تفصیلات جاننی ہیں جبکہ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی بطور صدر ،بطور آرمی چیف اور بطور ملازمت سروس کے تمام تنخواہیں جمع کر لی جائیں تو یہ کس طرح ممکن ہے کہ وہ لندن کا فیلٹ خرید سکیں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے بارے میں یہ بات بھی سننے میں آئی ہے کہ انہیں سعودی حکومت نے کوئی تحفہ دیا تھا عدالت نے پرویز مشرف ان کی اہلیہ اور ان کے بچوں کے اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں دوران سماعت پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ نے اپنے موکل کی جانب سے غیر تصدیق شدہ بیان حلفی جمع کروایا اختر شاہ نے عدالت کو بتایا کہ مجھے ای میل کے ذریعہ پرویز مشرف کا بیان حلفی ملا ہے پرویز مشرف نے بیان حلفی میں بتایا کہ ان کے بیرون ملک اثاثوں کی کل مالیت 5.4 ملین درہم ہے اس پر عدالت نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر پرویز مشرف کی ساری زندگی کی تنخواہوں کو بھی جمع کر لیا جائے تو وہ پھر بھی اتنے اثاثوں کے مالک نہیں بن سکتے عدالت نے اختر شاہ کو ہدایت کی کہ پرویز مشرف کے ذرائع آمدن کی تفصیلات بتائی جائیں اختر شاہ کا کہنا تھا کہ جب ان کی پرویز مشرف سے گفتگو ہوئی تو پرویز مشرف نے کہا کہ یہ پیسے انہوں نے پاکستان سے نہیں کمائے بلکہ انہوں نے بیرون ملک لیکچر کے ذریعہ کمائے اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب ہے کہ میں بھی یہاں سے ریٹائر ہو کر لیکچر دینا شروع کر دوں لیکچرز کی آمدنی تو بہت زیادہ ہے۔ عدالت نے سابق اٹارنی جنرل ملک عبدالقیوم کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ گزشتہ دس سال کی منقولہ وغیر منقولہ جائیدادوں،اکاﺅنٹس، ٹرسٹ اور کمپنیز کی تفصیلات عدالت میں جمع کروائیں۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain