تازہ تر ین

اعلیٰ پولیس افسر ، تھانیدار کا خاتون پر تشدد ، مردانہ حوالت میں بند کر دیا ، خاتون کی ” خبریں ہیلپ لائن ‘ ‘ میں گفتگو

فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) مخالف فریقین سے صلح سے انکار کرنے پر اعلیٰ پولیس افسر اور ایس ایچ او نے مطلقہ خاتون کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا اور خاتون کو مردانہ حوالات میں بند کر دیا جبکہ تھانہ پیپلز کالونی پولیس کی نا انصافی اور ظلم و تشدد کا شکار خاتون کا کہنا ہے کہ میرے سابق شوہر نے لیڈی کانسٹیبل ثمینہ سلہری کے ہمراہ میرے مکان کا آدھا حصہ فراڈ اور دھوکہ دہی سے اپنے نام کروا لیا ہے اور صلح نہ کرنے پر تھانہ پیپلز کالونی میں میرے خلاف الٹا خودکشی کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا گیا اور مجھے دو گھنٹے حبس بے جا رکھ کر میری بےحرمتی کی گئی اور بعد ازاں تھانہ وویمن پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا اور دی جانےوالی میری درخواست کھڈے لائن لگا دی گئی ہے۔ یہ بات علی ٹاﺅن باوا چک کی رہائشی مطلقہ روبینہ کوثر زوجہ رحمت نے ”خبریں“ سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔ اس نے بتایا کہ میری شادی مبارک علی سے ہوئی تھی کہ لیڈی کانسٹیبل ثمینہ سلہری کے اکسانے پر میرے خاوند نے مجھے طلاق دےدی اور میرا آدھا مکان دھوکہ دہی اور فراڈ سے اپنے نام کروا لیا۔ جس کے بارے میں نے درخواستیں دے رکھی ہیں اور تین ستمبر کو میں انکوائری کے سلسلہ میں تھانہ پیپلز کالونی کی بلڈنگ میں قائم اعلیٰ پولیس افسر کے سامنے دفتر میںپیش ہونے گئی۔ وہاں میرا سابقہ شوہر مبارک علی، لیڈی کانسٹیبل ثمینہ سلہری، لیڈی کانسٹیبل سعیدہ شاہین بھی موجود تھے اور ایس ایچ او پیپلز کالونی محمد اکرم بھی آ گیا۔ اعلیٰ پولیس آفیسر اور ایس ایچ او نے مخالف پارٹی سے صلح کرنے کےلئے دباﺅ ڈالنا شروع کر دیا اور میرے صلح سے انکار کرنے پر اعلیٰ پولیس افسر اور ایس ایچ او طیش میں آگئے۔ میرے اوپر تھپڑوں، مکوں اور ٹھڈوں کی بارش کر دی اور مجھے لاتیں ماریں اور مجھے پکڑ کر مردوں کی حوالات میں بند کر دیا۔ مگر میں صلح پر نہ مانی تو میرے خلاف ایس ایچ او اکرم نے خودکشی کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر دیا اور مجھے دو گھنٹے تک حبس بےجا میں رکھنے کے بعد وومن پولیس اسٹیشن منتقل کر دیااور میرے بےحرمتی بھی کی گئی جو کہ میرے ساتھ ظلم و زیادتی اور نا انصافی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں پولیس گردی کا شکار ہونےوالی متعلقہ خاتون نے بتایا کہ میں نے اعلیٰ پولیس افسر سمیت ایس ایچ او تھانہ پیپلز کالونی، اپنے سابق شوہر اور لیڈی کانسٹیبلان کے خلاف کارروائی کےلئے آر پی او فیصل آباد کو درخواست دےدی ہے۔ 9یوم گزرنے کے باوجود کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور آر پی او نے درخواست سی پی او کو مارک کر دی۔ ایس پی مدینہ ٹاﺅن کو انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا ہے۔ مگر میری درخواست دبا لی گئی ہے۔ اس امر پر متاثرہ خاتون نے وزیراعظم عمران خاں، وزیراعلیٰ پنجاب، آئی جی پنجاب، آر پی او اور سی پی او فیصل آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ نوٹس لےکر کارروائی کر کے مجھے انصاف فراہم کیا جائے۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain